• news

تارکین وطن کیلئے فی الحال ووٹنگ ممکن نہیں ، تجربہ سے انتخابات میں نقصان کا خدشہ ہے :عدالت عظمٰی

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ آف پاکستان میں تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران الیکشن کمشن نے عدالت میں آئندہ عام انتخابات 2018میں الیکٹرانک ووٹنگ کو نا ممکن قرار دیدیا۔ جس کے بعد تارکین وطن ایک مرتبہ پھر عام انتخابات میں ووٹ کی سہولت سے محروم ہو گئے۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، تو عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے عدالت کو بتایا الیکٹرانک ووٹ کے سسٹم کی سکیورٹی چیک کی رپورٹ آچکی ہے لیکن کوششوں کے باوجود عام انتخابات میں ووٹنگ ممکن نہیں سمندر پار پاکستانیوں کے لیے الگ ووٹنگ لسٹ بنانی پڑے گی، چیف جسٹس نے کہا کسی ضمنی الیکشن میں ای ووٹنگ کا تجربہ کر سکتے ہیں، اگریہ تجربہ کیا گیا تو خدشہ ہے عام انتخابات میں کوئی نقصان نہ ہو جائے، سیکرٹری الیکشن کمیشن نے عدالت میں موقف اختیار کیا فی الحال سمندر پار پاکستانیوں کی ووٹنگ ممکن نہیں۔ آن لائن سسٹم پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، اس پر عدالت نے کیس کی سماعت انتخابات کے فوری بعد تک ملتوی کرتے ہوئے قرار دیا ضمنی انتخابات میں آن لائن ووٹنگ کا جائزہ لیا جاسکتا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے یہ درست ہے فی الحال یہ کام ممکن نہیں۔ میری کوشش تھی تارکین وطن کو یہ سہولت مل جائے اس وقت یہ کام کرنے سے بڑے پیمانے پر نقصان ہو سکتا ہے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ٹاسک فورس کی رپورٹ کو پبلک کیا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن