انتخابی شیڈول پھر تبدیل : کاغذات کی جانچ پڑتال میں پانچ روز توسیع‘ 19 جون تک جاری رہے گی
اسلام آباد + لاہور (نامہ نگار + اے پی پی+ اپنے نامہ نگار سے+ ایجنسیاں) الیکشن کمشن نے انتخابی شیڈول میں پھر تبدیلی کرتے ہوئے نیا شیڈول جاری کر دیا، کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے عمل میں پانچ روز کی توسیع کر دی گئی کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل 19 جون تک جاری رہے گا، پولنگ 25 جولائی کو ہی ہو گی۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمشن نے عام انتحابات کے لئے نیا انتخابی شیڈول جاری کر دیا ہے، شیڈول کے مطابق 11جون تک امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کروا سکتے ہیں،11جون کو ہی امیدواروں کی فہرست شائع کی جائے گی، الیکشن کمشن نے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے عمل میں پانچ روز کی توسیع کر دی، کاغذات کی جانچ پڑتال کا عمل 19جون تک جاری رہے گا، کاغذات نامزدگی مسترد یا منظور ہونے کے فیصلے کے خلاف اپیلیں 22جون تک دائر کی جاسکتی ہیں 27جون تک اپیلٹ ٹربیونل تمام اعتراضات پرفیصلہ دیں گی، امیدواروں کی حتمی لسٹ 28جون کو جاری ہوگی، 29تاریخ کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ ہوگی جبکہ 29 جون کو ہی امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی جائے گی، 30جون کو امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کئے جائیں گے،25جولائی کو پولنگ ہوگی۔ عام انتخابات کےلئے نامزدگی فارم وصول کرنے اور جمع کرانے کا سلسلہ پانچویں روز عروج پر رہا۔ مخصوص نشستوں پر فارم جمع کرانے والوںکی تعداد 286ہوگئی ہے۔ پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں کےلئے 148امیدواروں نے فارم جمع کرائے۔ قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں کے لئے 66امیدواروں نے کاغذات نامزدگی فارم جمع کرائے۔ غیر مسلم کی مخصوص نشستوں پر 72امیدواروں نے فارم جمع کرادیئے۔ این اے 127،125 لاہور سے مریم نواز کی طرف سے چودھری ریاض نے فارم حاصل کیا۔ این اے 134سے شہبازشریف، این اے 124سے حمزہ شہباز شریف، این اے 129سے سلمان رفیق جبکہ مریم نواز نے پی پی 173سے بھی نامزدگی فارم حاصل کیا ہے۔ مسلم لیگ ق کی تمکین آفتاب ملک نے مخصوص نشست پر کاغذات جمع کرائے پروفیسر حافظ ابو بکر نے پی پی 152سے کاغذات جمع کرائے۔ سابق وزیر شاہ نواز نے مخصوص نشست پر، نیشنل پارٹی کے امیدوار خرم یوسف نے پی پی 159سے، این اے 127سے جمشید اقبال چیمہ نے، اس کے علاوہ خواجہ حسان کے لئے پی پی 149سے نامزدگی فارم حاصل کیا گیا۔ لیگی امیدوار افضل بھولا نے پی پی 144سے کاغذات جمع کرائے۔ پی پی 150سے سابق وزیر بلال یاسین نے کاغذات نامزدگی، سپیکر ایاز صادق نے این اے134سے بھی نامزدگی فارم حاصل کر لیا۔ پی ٹی آئی کے طارق حمید نے پی پی 156سے، این اے 134کےلئے خواجہ عمران نذیر، فیصل ایوب کھوکھر نے پی پی 161سے، پی ٹی آئی کے سیف اللہ کھوکھر نے پی پی161، پی ٹی آئی کی فاطمہ عثمان، عاصمہ شوکت نے مخصوص نشست پر کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے۔ پی پی 146سے چودھری عبدالروف نے کاغذات نامزدگی فارم حاصل کر لیا۔ این اے 127سے جمشید اقبال چیمہ نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دئیے۔ جمشید اقبال چیمہ کی کورنگ امیدوار مسرت چیمہ نے بھی کاغذات جمع کرادیئے ہیں۔ لاہور میں مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے انتخابی دنگل کے لئے مضبوط امیدوار سامنے لائے جانے کی سرتوڑ کوششیں شروع ہو گئی ہیں۔ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، تحریک انصاف اور ایم ایم اے کے بیشتر امیدواروں نے قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کیلئے کاغذات نامزدگی حاصل کرنے اور جمع کروانے شروع کردیئے۔ 25 جولائی کو تخت لاہور پر قبضہ جمانے کیلئے اور جماعتیں مضبوط امیدواروں کو لانے کی سرتوڑ کوشش کر رہی ہیں۔ قومی اسمبلی کی چودہ اور صوبائی اسمبلی کی تیس نشستوں کے لیے اب تک 1000 جبکہ مخصوص نشستوں کیلئے 765 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی حاصل کیے ہیں۔ 9 شہریوں کی جانب سے اعتراضات فائل کیے جا چکے ہیں، مخصوص نشست کیلئے اداکارہ کنول، برابری پارٹی کے سربراہ گلوکار جواد احمد نے این اے132. تحریک انصاف کے حامد خان، علیم خان، شعیب صدیقی نے این اے 131. ن لیگ کے خواجہ سعد رفیق، غزالہ سعد اور خواجہ سلمان نے بھی این اے 131 جبکہ سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر اور پروز ملک بھی اسی حلقہ سے کاغذات حاصل کر چکے ہیں، لاہور کے سب سے بڑے معرکہ این اے 125 کیلئے مسلم لیگ ن کی رہنما وسابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور تحریک انصاف کی ڈاکٹر یاسمین راشد نے کاغذات نامزدگی حاصل کرلئے ہیں۔ این اے 128سے مسلم لیگ نواز کے روحیل اصغر، خواجہ احمد حسان نے این اے 130 اور ملک پرویز نے این اے 127 وحیدعالم نے این اے 133لیاقت بلوچ نے این اے 130، امیر العظیم نے این اے 135 پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے میاں حفیظ کاردار نے این اے 125 سے کاغذات نامزدگی جمع کروا چکے ہیں۔ الیکشن کمشن نے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کیلئے تین روز کا اضافہ کیا ہے جبکہ سیاسی جماعتوں نے امیدواروں کو فائنل کرنا شروع کردیا ہے۔الیکشن کمشن پنجاب آفس میں خواتین اور غیر مسلموں کے لئے مخصوص نشستوں پر کاغذات نامزدگی جمع کروانے کا سلسلہ جمعہ کو بھی جاری رہا۔ پنجاب میں قومی اسمبلی کی 33 مخصوص نشستو ں کے لئے اب تک 82 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے ہیں۔ پنجاب میں صوبائی اسمبلی کی خواتین کے لئے مخصوص 66 نشستوں کے لئے۔200 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروا دئیے ہیں۔ جبکہ پنجاب میں صوبائی اسمبلی کی غیر مسلموں کے لئے مخصوص 8 نشستوں کے لئے 120 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے گئے ہیں۔ جمعہ کوذکیہ شاہنواز۔مسرت جمشید چیمہ سمیت دیگر نے پنجاب میں خواتین کی۔مخصوص نشتوں پر کاغذات نامزدگی جمع کروائے، مخصوص نشستوں کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کروانے والوں کی مجموعی تعداد 400 ہو گئی۔ علاوہ ازیں برابری پارٹی کے سربراہ اور گلوکار جواد احمدکے کاغذات نامزدگی اعتراض لگاکر واپس کردئیے گئے ہیں برابری پارٹی کے سربراہ اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کیلئے اپنے متعلقہ ریٹرنگ آفیسر کے روبرو پیش ہوئے جہاں جواد نے اپنے کاغذات نامزدگی پیش کئے لیکن ریٹرنگ آفیسر نے بیان حلفی ساتھ نہ لگنے کی وجہ سے کاغذات نامزدگی جواد کو واپس کر دئیے ہیں۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ لاہور سے مسلم لیگ ن کے ایک امیدوار ملک ریاض کے بھی کاغذات نامزدگی ان وجوہات کی بنا پر اعتراضات لگا کر واپس کر دئیے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما شیخ ارسلان حفیظ نے این اے62 سے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری کامران اسلم نے این اے 59 اور پی پی 10، مسلم لیگ (ن) کینٹ کے رہنما چوہدری مامون انور نے حلقہ این اے61 راولپنڈی کینٹ اور حلقہ پی پی14 کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، ایم ایس ایف پنجاب کے جنرل سیکرٹری مقبول احمد خان نے پی پی16 سے الیکشن لڑنے کیلئے کاغذات نامزدگی وصول کئے، مسلم لیگی رہنما وسابق ایم پی اے راجہ ارشد نے حلقہ پی پی11 کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ پیپلز پارٹی راولپنڈی ڈویژن کے نائب صدر نعیم کیانی نے این اے 60 ، کامران نے پی پی 10 اور این اے 59، مسلم لیگ ن کے رہنماسابق ایم پی اے چودھری ایاز نے پی پی 14، تحریک انصاف کے ایم پی اے اعجاز خان جازی نے بھی کاغذات نامزدگی داخل کرائے۔ پی ٹی آئی کے راشد حفیظ نے صوبائی اسمبلی کے لئے کاغذات نامزدگی داخل کرائے۔ تحریک لبیک یارسول اللہ پاکستان نے بھی راولپنڈی ضلع کے تمام حلقوں سے نامزد امید واران نے کاغذات ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر راولپنڈی کے پاس جمع کروا دیئے ہیں قومی اور صوبائی اسمبلی کے حلقوں کے لئے کاغذات جمع کروانے والوں میں این اے 57سے جاوید اختر عباسی، این اے 58سے حاجی رمضان، این اے 59سے ملک تاج اعوان، این اے 60سے شیخ ندیم اور احسان اللہ ستی ایڈوکیٹ، این اے 61سے وسیم سیفی، این اے 62سے چوہدری قدیر، این اے 63سے چوہدری قربان اور نعمان شامل ہیں۔ اسی طرح صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 6کے لئے نیئر منیر ستی، پی پی7کیلئے حافظ منصور،پی پی8 کیلئے اجمل قریشی اور ملک فواد، پی پی 9کے لئے سید دیوان علی اور آصف شعیب،پی پی 10کیلئے مولاعبدالطیف اعوان، پی پی 11کیلئے چوہدری کامران اور حاجی طاہر، پی پی 12کے لئے پیر ظہور شاہ، پی پی 13کے لئے چوہدری رضوان یونس گجر، پی پی 14کے لئے خلیل علی قادری، پی پی 15کے لئے حاجی طاہر محمود، پی پی 16کے لئے صاحبزادہ عبدالخبیر،پی پی 17کے لئے شیخ ندیم اور طارق حسن عباسی،پی پی 18کے لئے مولاناشفیق قادری، پی پی 19کے لئے قاضی محمد طاہر قادری اور قاضی وقاص، پی پی 20کیلئے حاجی اعجاز قادری اور اسلم شامل ہیں۔ آل پاکستان مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر امجد نے آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے کے لئے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 52 اور این اے 53 میں کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے ہیں۔ ڈاکٹر امجد اسلام آباد کے دو حلقوں سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔مسلم لیگ ن کے بابو سرفراز نے این اے200 اور201 کیلئے کا غذات نامزدگی جمع کرا ئے ۔سکھر،لا ڑکانہ، مٹھی، شہداد پو رسے نامہ نگاران کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما بابو سرفراز نے این اے 200 اور 201 مسلم لیگ فنکشنل کے رہنما سید اکبر شاہ راشدی نے پی ایس 12 پر تھرپارکر کی این اے 222 مٹھی ڈیپلو پر پی پی پی رھنما رانا ھمیر سنگھہ سوڈھو اور ان کے صاحبزادے اور ضلع کونسل تھرپارکر کے وائیس چیئرمین کنور کرنی سنگھہ سوڈھو نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے, جبکہ پی ایس اسلام کوٹ 56 پر بھی رانا ھمیر سنگھہ سوڈھو اور ان کے صاحبزادے کنور کرنی سنگھہ سوڈھو سمیت موھن لال منجیانی اور کھینپال داس میگھواڑ نے جبکہ پی ایس 57 ڈیپلو پر وکیل کنور امر اور وکیل بھرت لال سوٹھڑ نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں.شہدادپورسے نامہ نگارکے مطا بق شہدادپور کی صوبائی اسمبلی کی سیٹ پی ایس 45سے پی پی کی جانب سے شاہد خان تھیم نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے ہیں۔ دوسری طرف این اے 206 پر سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ کی مشکلات میں اضافہ نصرت سحر عباسی کے بعد علامہ راشد محمود سومرو نے بھی این اے 206 پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرلیا۔ سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کے تین صاحبزادوں سید عبدالقادرگیلانی نے این اے 154،سیدعلی موسیٰ گیلانی نے این اے 157،اورسید علی حیدرگیلانی نے پی پی 211کے لئے کاغذات جمع کروائے ۔پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماسیدناظم حسین شاہ نے بھی پی پی 212کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے۔ مسلم لیگ ن کی طرف سے این اے 155 کےلئے سابق ایم این اے شیخ طارق رشید ، صوبائی حلقہ پی پی 214,215 کے لیئے ملک انور علی نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے۔ جبکہ واپسی پر پی پی اور ن لیگ کے رہنماوں وکارکنان کا ٹکراو بھی ہوا اور تلخ کلامی ، نعرے بازی بھی ہوئی، ن لیگی کارکنان نے طارق رشید کے حق میں نعرے بازی کی۔ دریں اثناءتحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر روبینہ اختر نے این اے 151 سے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے۔ الیکشن کمشن سندھ کے مطابق خواتین کی صوبائی مخصوص نشستوں کے لیے اب تک 46 نامزدگی فارمز جبکہ خواتین کی قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر اب تک 12 نامزدگی فارمز اوراقلیتوں کے لیے مخصوص صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے اب تک 21 فارمز جمع کرائے گئے ہیں۔
کاغذات نامزدگی
کاغذات جمع/اعتراضات