شنگھائی تعاون تنظیم کو علاقائی امن کیلئے اہم فریم ورک سمجھتے ہیں: صدر ممنون
اسلام آباد+ شنگھائی (این این آئی)صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کو علاقائی امن کے لئے ایک اہم فریم ورک سمجھتا ہے، اس نے علاقائی امن و سلامتی کے تحفظ کے لئے نمایاں کردار ادا کیا ہے، اس فورم سے رکن ممالک کے ساتھ نکتہ نظر کے تبادلہ اور قابل عمل و ٹھوس تعاون کو فروغ دینے کا موقع ملے گا۔ جمعہ کو بیجنگ سے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے مشرقی ساحلی شہر چنگ ڈاﺅ روانگی سے قبل چینی میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم نے خطے میں مختلف شعبوں میں کثیر الجہتی تعاون کو فروغ دیا ہے، تنظیم میں پاکستان کے بڑے ترقیاتی اور سٹریٹیجک پارٹنرز شامل ہیں۔ اس سے ہمیں ان اہم ممالک کے ساتھ نکتہ نظر کے تبادلہ اور قابل عمل و ٹھوس تعاون کو فروغ دینے کا موقع ملے گا۔ صدر مملکت نے شنگھائی تعاون تنظیم کے ریجنل اینٹی ٹیررزم سٹرکچر (آر اے ٹی ایس) کو دہشتگردی کے مشترکہ دشمن کے خلاف تعاون کے لئے ایک اہم اور مفید فورم کے طور پر سراہا۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری پاکستان اور چین کے درمیان وسیع تر رابطہ کاری کے منصوبوں پر مشتمل ہے جو خطے کے عوام کے لئے ترقی کے مواقع سے بھر پور ہے۔پاکستان چاہتا ہے کہ جنوبی بحیرہ چین پر تنازعات مشاورت اور مذاکرات کے ذریعے پرامن طریقے سے حل ہونے چاہئیں۔ شنگھائی تعاون تنظیم کا 2روزہ اجلاس (آج ) ہفتہ سے چنگ ڈاﺅ شہر میں شروع ہوگا۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق اس تنظیم کے رکن ملکوں میں چین روس، قزاقستان ،ازبکستان ، کرغیزستان ، پاکستان اور بھارت ہیں۔ اس تنظےم کی بنیاد تقریباً سترہ برس قبل 2001ءمیں رکھی گئی تھی۔ اس کے بنیادی مقاصد میں انسداد دہشت گردی، سرحدی تنازعات کا حل اورعلاقائی اقتصادی صورت حال کو بہتر بنانا شامل ہے۔ چنگ تاﺅ شہر کا نفرنس کی میزبانی کے لئے مکمل طور پر تیار ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم