• news

عدالت کا تحریری حکم آنے پر پاکستان واپسی کا فیصلہ کروں گا : پرویز مشرف

دبئی (نوائے وقت رپورٹ) سابق صدر پرویز مشرف نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ عدالت کا تحریری فیصلہ آنے کے بعد پاکستان واپسی کا فیصلہ کروں گا۔ نواز شریف کا اب بھی سرکاری مشینری پر اثرروسوخ ہے۔ تین سے 4 حلقوں سے الیکشن لڑوں گا۔ مشاورت کے بعد فیصلہ کروں گا کہ کہاں سے الیکشن لڑنا ہے۔ چترال اور کراچی سے الیکشن لڑنے کا ارادہ ہے۔ جس حلقے میں ہماری پارٹی مضبوط ہے وہاں سے الیکشن لڑیں گے۔ اپنے فائدے کیلئے حکمران قانون بناتے ہیں نااہل اور کرپٹ شخص کو پکڑنا چاہئے، کرپٹ افراد کو بچانے کیلئے نامزدگی فارم میں تبدیلی کی گئی، نواز شریف پر سب سے زیادہ کرپشن کے مقدمات ہیں۔ نوزشریف کو کوئی نہیں وہ خود الجھ رہے ہیں۔ نواز شریف خود اپنے خلاف سازش کر رہے ہیں۔ نواز شریف کے مقدمات کا مجھ سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ میں نے پاکستان کی دولت نہیں لوٹی۔ نوازشریف نے قوم کی دولت لوٹی ہے۔ بے نظیر بھٹو کیس میں میرا نام بھی نہیں تھا۔ لال مسجد آپریشن کا فیصلہ میرا نہیں اس وقت کی حکومت کا تھا تمام لوگوں سے مشاورت کرکے ایمرجنسی لگائی تھی۔ افتخار چودھری پاکستان کو تباہی کی طرف لے جا رہا تھا ایمرجنسی کا مقصد افتخار چودھری کو نکالنا تھا۔ نواز شریف کیا گیم کھیل رہے ہیں، نواز شریف ہر فوجی کے خلاف ہو جاتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے مجھے ملک سے جانے کی اجازت دی تھی ن لیگ کی حکومت نے مجھے ملک سے جانے دیا۔ وزارت داخلہ نے میرا نام ای سی ایل سے نکالا۔ ہمارے وقت میں بجلی کی پیداوار 19 ہزار میگا واٹ تھی میرے زمانے میں اتنی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوتی تھی، کالا باغ ڈیم پاکستان کیلئے اہم ترین ڈیم ہے۔ مشاہد حسین کے کردار پر مایوسی ہوئی ہے۔ اسد درانی 1990ءسے 1992ءتک ڈی جی آئی ایس آئی رہے، اسد درانی کو کارگل جنگ پر بیان دینے کا کوئی حق نہیں۔ سابق ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی را کا مشترکہ کتاب لکھنا مضحکہ خیز ہے، پاک فوج اسد درانی کیخلاف الیکشن لے رہی ہے کورٹ مارشل ہو سکتا ہے، ریحام خان کی کتاب ن لیگ کا ایک منصوبہ ہے، کتاب میں انتہائی نامناسب باتیں کی گئیں، نجی زندگی پر کتاب لکھنا درست نہیں، میری نئی آنے والی کتاب کا فائنل ”ان دی فائر“ ہو سکتا ہے۔
مشرف

ای پیپر-دی نیشن