غزہ :اسرائیلی فوج کی فلسطینی مظاہرین پرفائرنگ 4 شہید،600 سے زائد زخمی
غزہ، رملہ (اے ایف پی+صباح نیوز) غزہ پٹی میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے مزید چار نہتے فلسطینی شہید ہو گئے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق فائرنگ اور آنسوگیس شیلنگ سے 600 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ وزارت کے مطابق شہید ہونیوالوں میں ایک 15 سال کا لڑکا بھی شامل ہے جبکہ زخمیوں میں پانچ کی حالت تشویشناک ہے۔ شہید ہونیوالے 15 سالہ لڑکے کی شناختی ھیثم الجمال کے نام سے ہوئی ہے جو غزہ اور اسرائیل کی سرحد پر ہونیوالے مظاہرے میں حصہ لے رہا تھا۔ فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ غزہ پٹی میں ہزاروں فلسطینیوں نے اسرائیلی سرحد کے قریب مظاہرہ کیا تھا۔ وزارت کا مزید کہنا تھا کہ 10 ہزار سے زائد مرد، خواتین اور بچوں نے سینکڑوں ٹائر جلا دئیے۔ اس سے قبل 14 مئی کو ہونیوالے اسرائیل مخالف مظاہروں میں 60 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے تھے۔ اسرائیلی دہشتگردی جاری ہے فلسطینی قصبہ العراقیب 129ویں بار صفحہ ہستی سے مٹا دیا ، سینکڑوں فلسطینیوں کو سخت موسم کے باوجود کچی جھونپڑیوں سے محروم کر دیا گیا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گذشتہ سات سال سے اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کا نشانہ بننے والا العراقیب گائوں 129 ویں مرتبہ مسمار کردیا گیا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج، پولیس اور سپیشل فورسز کے سینکڑوں اہلکاروں نے بھاری مشینری اور بلڈوزروں کی مدد سے شہریوں کے مکانات کی مسماری شروع کی۔ فلسطینیوں کے پاس اس کا کوئی متبادل نہیں۔ اس لیے مظلوم شہری دوبارہ وہیں،اپنی مسمار شدہ جھونپڑیوں کے ملبے پر تنکے چن کر پھر آشیانہ بندی کر لیتے ہیں،کچھ دنوں بعد انہیں پھر مسمار کردیا جاتا ہے۔العراقیب جزیرہ نما النقب کی ان 51 بستیوں میں سے ایک ہے جنہیں اسرائیلی حکومت نے غیرقانونی قرار دے رکھا ہے۔ دریں اثناء اسرائیلی زندانوں میں 56فلسطینی خواتین قید ہیں ، خواتین سے مجرمانہ اور وحشیانہ انداز میں تفتیش کی جاتی ہے ، کئی خواتین بیماریوں کا شکار اور انہیں مجرمانہ طبی غفلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا کہ اسرائیلی زندانوں میں ماہ صیام کے دوران قید فلسطینی خواتین کی تعداد 56 ہوگئی ۔محکمہ امور اسیران کی دو خواتین کارکنان حنان الخطیب اور ھب مصالحہ نے ایک بیان میں بتایا کہ اسرائیل کی ھشارون اور دامون نامی جیلیں فلسطینی خواتین کے لیے مختص ہیں۔ ان میں 6 کم عمر بچیاں، 8 زخمی خواتین اور کئی مائیں ہیں۔ الجلمہ حراستی مرکز میں اخلاقی گراوٹ کے بدترین مظاہر دیکھنے کو ملتے ہیں جہاں قابض فوج نے خواتین کے ٹوائلٹس میں بھی خفیہ کیمرے نصب کر رکھے ہیں۔