لاہور سمیت کئی شہروں میں بارش، کرنٹ لگنے درخت گرنے سے 2 افراد جاں بحق
لاہور+ اسلام آباد (نامہ نگاران+ صباح نیوز) لاہورسمیت پنجاب کے متعدد علاقوں میں بارش نے گرمی کا زور توڑ دیا، موسم خوشگوار ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں صبح سویرے سے ہی آسمان پر بادلوں نے ڈیرے ڈال رکھے تھے، تیز ہوائوں کے بعد مختلف علاقوں میں بوندا باندی اور کہیں کہیں بارش نے موسم انتہائی خوشگوار کر دیا۔ شہر میں جوہر ٹا ئو ن، کینٹ، سمن آباد، ٹائون شپ کے علاقوں میں ہلکی بارش ہوئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ آج اتوار تک جاری رہیگا۔ صبح سے ہی کالے بادلوں نے فضا کو اپنی لپیٹ میں لئے رکھا۔ ٹھنڈی ہوا ئوں کے ساتھ ابر کرم برسا تو ہر طرف موسم حسین اور سہانا ہوگیا، روزہ داروں کی دعائیں رنگ لے آئیں اور کئی روز سے جاری سخت گرمی اور حبس کا زور ٹوٹ گیا۔ کمالیہ، فیصل آباد، چیچہ وطنی ، پیر محل ،ٹوبہ ٹیک سنگھ، میاں چنوں ، پاکپتن ، جھنگ اور دیگر علاقوں میں بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔دریں اثنا ساہیوال میں بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے 14 سالہ بچہ انتظار جاں بحق ہوگیا جبکہ پاکپتن میں بوسیدہ مکان کی چھت گرنے سے 50 سالہ منور بی بی اور 10 سالہ عاصمہ بی بی شدید زخمی ہو گئیں۔ جڑانوالہ میں درخت گرنے سے زاہد نامی شخص نیچے دب کر جاں بحق ہوگیا بجلی کی تاریں گرنے سے گرنٹ لگنے سے لاکھوں روپے مالیت کی بھینسیں ہلاک ہوگئیں۔ جکھڑ میں بھی دیوار گرنے سے خاتون سمیت دو افراد زخمی ہوگئے۔ دوسری طرف موسم بہتر ہونے کے باوجود مختلف شہروں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ ملک میں بجلی کا خسارہ 4900 میگاواٹ ہے جس کو پورا کرنے کیلئے 8 سے 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ لیسکو کے 11 کے وی فیڈرز دبائو کا شکار ہیں جس کی وجہ سے بعض علاقوں میں فورسڈ لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔ نگران حکومت کی طرف سے نیشنل پاور کنٹرول سنٹر کو مانیٹر کرنے کے عندیہ کے بعد فورسڈ لوڈشیڈنگ کا ڈیٹا اکٹھا ہوسکے گا جس کے بعد بجلی کی کمپنیوں کی اصل کارکردگی بھی سامنے آجائیگی۔ ذرائع کے مطابق جن بجلی کمپنیوں کا سسٹم کمزور ہے انکو جرمانے بھی ہوسکتے ہیں ۔ نگران وزیراعظم کو اسکی رپورٹ ایک ہفتے تک بھجوائی جاسکتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض کمپنیاں کوٹے سے زیادہ بجلی استعمال کررہی ہیں جس کی وجہ سے منصفانہ تقسیم نہیں ہے اور اس وجہ سے بعض علاقے اضافی لوڈشیڈنگ کا سامنا کررہے ہیں۔ واضح رہے گزشتہ پانچ برسوں میں بجلی کی ڈیمانڈ کے مطابق بہت کم بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہوسکی جس کی وجہ سے خسارہ 2013ء جیسا آج بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ علاوہ ازیں محکمہ موسمیات نے ملک میں مون سون بارشوں کے حوالے سے پیش گوئی کردی ہے اور کہا ہے کہ رواں سال مون سون کا پہلا حصہ دوسرے حصے کے مقابلے میں زیادہ طاقتور ہوگا۔ شمالی علاقہ جات میں مون سون کے پہلے حصہ میں بارشیں معمول سے زائد ہونے کا امکان جبکہ دوسرے حصے میں معمول سے کم ہونگی۔ پاکستان کے جنوبی حصوں میں معمول کے مطابق بارشیں ہونگی۔ موجودہ زائددرجہ حرارت کے پیش نظر پنجاب اور گلگت بلتستان میں زائد بارشوں کا امکان ہے جبکہ کراچی سمیت سندھ بھر میں رواں سال معمول سے کم بارشوں کی توقع ہے۔ مون سون کی بارشوں کا سلسلہ15جولائی سے 15ستمبر تک جاری رہیگا۔محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ پاکستان کے بیشتر علاقے خشک سالی کا سامناکررہے ہیں۔ متعلقہ ادارے پانی ذخیرہ کرنے کے موثر اقدامات کریں۔