الحدیدہ میں یمنی فوج اور باغیوں میں گھمسان کی جنگ، حوثی کئی مقامات سے پسپا
صنعائ(این این آئی)یمن کے عسکری ذریعے نے کہاہے کہ عرب اتحادی فوج کی حمایت یافتہ سرکاری فوج نے ساحلی شہر الحدیدہ میں حوثی باغیوں کے خلاف گھمسان کی لڑائی کے بعد مزید کئی علاقوں پر سرکاری پرچم لہرا دیا ہے۔عرب ٹی وی سے بات چیت میں العمالہ دوم بریگیڈ کے ترجمان عبداللہ مجید الشعبی نے بتایا کہ الحدیدہ میں کئی مقامات پرحوثی باغیوں اور سرکاری فوج کیدرمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ تازہ لڑائی میں دسیوں حوثی باغی ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں جب کہ سرکاری فوج نے مزید کئی علاقے باغیوں سیچھین لیے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سرکاری فوج نے الحدیدہ کے شمالی علاقے الطائف کے الدریھمی ڈائریکٹوریٹ کے 20 کلو میٹر جنوب تک علاقے باغیوں سے خالی کرالیے ہیں۔یمنی فوج کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ الحدیدہ میں دونوں متحارب فریقین ایک دوسرے کے خلاف بھاری ہتھیاروں، مشین گنوں اور توپ خانے کا استعمال کررہے ہیں۔ الشجیرہ، النخیلہ الدریھمی شہر اور اسی نام سے قائم ڈائریکٹوریٹ میں لڑائی میں مزید شدت آگئی ہے۔عبداللہ مجید الشعبی نے کہا کہ العمالہ فورسز کی پیش قدمی میں اور باغیوں کی پسپائی میں عرب اتحادی فوج کی معاونت کا اہم کردار ہے۔ الحدیدہ شہر اور الحدیدہ بندرگاہ کا بیشتر علاقہ باغیوں سے چھڑالیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا حالیہ دنوں میں الحدیدہ میں لڑائی کے دوران سیکڑوں حوثی جنگجو ہلاک اور 130 کو زندہ پکڑا گیا ہے۔