ٹرمپ کی سخت مہاجر پالیسی، 1800 خاندان ایک دوسر ے سے بچھڑ گئے
واشنگٹن(این این آئی)امریکی سرحدوں پر حفاظتی کارروائیوں میں سختی کے نتیجے میں گزشتہ سترہ ماہ کے دوران میکسیکو سے امریکی سرحد عبور کرنے والے ایک ہزار آٹھ سو تارکین وطن اپنے بچوں سے بچھڑنے پر مجبور ہو گئے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا کے ایک اعلیٰ سرکاری اہلکار نے کہاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سخت سرحدی پالیسیوں کے نتیجے میں اکتوبر 2016ء سے رواں برس فروری تک قریب ایک ہزار آٹھ سو خاندانوں کو ایک دوسرے سے الگ ہونا پڑا ہے۔ شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس سرکاری اہلکار نے بتایا کہ تارکین وطن کے خاندان میں علیحدگی میں اضافے کی وجہ موجودہ انتظامیہ کی سخت پالیسیاں ہیں۔امریکی اٹارنی جنرل جیف سیشنز نے گزشتہ ماہ ملک میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے مہاجرین کے خلاف سخت پالیسی کا اعلان کیا تھا۔ اس اقدام سے زیادہ تر پناہ گزینوں کے بچے ہی متاثر ہوئے ہیں کیونکہ ان کو اپنے والدین سے الگ کر دیا گیا ہے۔اقوام متحدہ اور ڈیموکریٹ قانون سازوں کی جانب سے سرحد پر مہاجرین کے اہل خانہ کو الگ کرنے کے عمل کی شدید مذمت بھی سامنے آئی ہے۔