• news

مشرف غداری کیس کیلئے دو روز میں خصوصی عدالت بنائی جائے : سپریم کورٹ ‘ شناختی کارڈ‘ پاسپورٹ بحال کرنے کا حکم

لاہور (وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بحال کرنے کا حکم دیدیا، سپریم کورٹ نے غداری کیس کے حوالے سے 2 روز میں خصوصی عدالت تشکیل دینے کی ہدایت بھی کر دی، عدالت نے حکم دیا ہے کہ ائرپورٹ سے عدالت تک سابق صدر کو گرفتار نہ کیا جائے۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سرابراہی میں بنچ نے سابق صدر پرویز مشرف کی پاکستان واپسی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت چیئرمین نادرا نے بتایا کہ پرویز مشرف کی وطن واپسی شناختی کارڈ کے بلاک ہونے کی وجہ سے ممکن نہیں۔ جس پرچیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے پرویز مشرف کو واپسی کے لیے تحفظ دیا تھا، شناختی کارڈ بلاک کرکے کیوں واپسی روکنے کا عذر پیدا کر رہے ہیں۔ عدالت نے پرویز مشرف کے بلاک کارڈ اور پاسپورٹ کو بحال کرنے کےلئے نادرا کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ مشرف واپس آئیں اور اپنے مقدمات کا سامنا کریں۔ چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ ائر پورٹ سے عدالت تک پرویز مشرف کو گرفتار نہ کیا جائے۔ سپریم کورٹ نے پاکستانیوں کے بیرون ملک اثاثوں اور اکاﺅنٹس کی تفصیلات کے معاملے پر گورنر سٹیٹ بنک اور سیکرٹری فنانس کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے قرار دیا کہ قرضے خود لیتے ہیں اور بوجھ ایسے بچوں پر ڈال دیتے ہیں جو ابھی پیدا نہیں ہوئے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں قرضوں کی تفصیلات کے معاملے پر سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ مفاد عامہ کے اہم ترین مقدمہ کی سماعت ہو رہی ہے ،گورنر سٹیٹ بنک اور سیکرٹری خزانہ کو پرواہ ہی نہیں،چیف جسٹس پاکستان نے باور کرایا کہ پچھلی دو حکومتوں نے کیا، تعلیم صحت اور پینے کے پانی کا حال دیکھ لیں۔ چیف جسٹس پاکستان نے نشاندہی کی کہ اربوں کھربوں کا سرمایہ پاکستان سے باہر چلا گیا برآمدات ختم اور درآمدات بڑھتی جاری ہیں، سمگلنگ ختم نہیں کر سکے شاہ عالم مارکیٹ میں بیٹھے سمگلروں کو کوئی نہیں روک سکا ،چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہر پیدا ہونا والا بچہ مقروض ہے۔ چیف جسٹس پاکستان نے واضح کیا کہ کون کہتا ہے کہ ہم نے ایمنسٹی سکیم کو رد کر دیا ہے۔ ایمنسٹی سکیم کا معاملہ تو سامنے آیا ہی نہیں۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کے اکاﺅنٹس اور اثاثوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے احکامات پر کیوں عمل درآمد نہیں ہو رہا۔ چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ ہر پاکستانی بچے پر کتنا قرض ہے ،کسی کو کوئی حق نہیں کہ وہ پیدا ہونے سے پہلے پاکستانی بچے کو مقروض کر دے۔ بنچ نے پوچھا کہ دس سالوں میں کتنے وزرا خزانہ نے قرضے لئے اور غیر ملکی دورے کیے چیف جسٹس نے یہ بھی نشاندہی کی کہ زرمبادلہ کو پاکستان سے باہر لے جانے کے لئے کوئی پابندی ہی نہیں لگائی گئی۔ پتہ ہونا چاہئے کہ ہر پاکستانی کے بیرون ملک کتنے اثاثے اور اکاﺅنٹس ہیں ، چیف جسٹس پاکستان نے ہدایت کی کہ رات تک بیٹھے ہیں آج ہی تمام تر تفصیلات سے آگاہ کیا جائے۔
مشرف/ کیس

ای پیپر-دی نیشن