• news

عمران آج بھی پیش ہوں‘ ریٹرننگ افسر : شاہد خاقان کے گوشوارے طلب 2300 امیدواروں کے کاغذات انتہائی مشکوک

لاہور+ اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ اپنے نامہ نگار سے +نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگاران) ملک بھر میں الیکشن 2018ءکیلئے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی کا سلسلہ پیر کو بھی جاری رہا۔ ریٹرننگ افسروں نے (آج) منگل تک تمام امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال مکمل کرنی ہے۔ الیکشن کمشن سکروٹنی سیل نے ریٹرننگ افسروں کو تمام امیدواروں کی تفصیلات فراہم کر دیں، کاغذات نامزدگی جمع کرانے والوں میں سے 11 فیصد امیدوار نادہندہ ہیں، ریٹرننگ افسران کو 122 امیدواروں کی دوہری شہریت سے متعلق آگاہ کر دیا گیا۔ اسی طرح پی ٹی سی ایل کے 1500، 383 بنکوں کے ڈیفالٹرز اور ایس این جی پی ایل کے 310 ڈیفالٹر امیدواروں کی فہرست بھی بھجوائی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، کل 21 ہزار امیدواروں میں سے 2300 سے زائد کے کاغذات نامزدگی انتہائی مشکوک ہیں۔ ترجمان الیکشن کمشن نے کہا ہے کہ کاغذات نامزدگی جانچ پڑتال کا وقت بڑھانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیںہے۔ این اے 125سے مریم نواز، یاسمین راشد کے کاغذات منظور کر لئے گئے۔ شہلا رضا، ایوب کھوسہ، کامران ٹیسوری، خواجہ آصف، عثمان ڈار، رﺅف صدیقی، فہمیدہ مرزا کے کاغذات منظور ہو گئے۔ جھنگ میں سابق مشیر وزیراعلیٰ پناجب مہر اسلم بھروانہ سمیت 3امیدواروں کے کاغذات مسترد کردئیے گئے۔ سیالکوٹ میں سابق ضلع ناظم میاں نعیم جاوید کے کاغذات ایف بی آر کا ڈیفالٹر اور پی ٹی آئی کے امیدوار چودھری اخلاق کے دوہری شہریت کیس میں سزا ہونے کی وجہ سے منظور نہیں ہوئے۔ این اے 213نواب شاہ سے سابق صدر زرداری کے کاغذات پر اعتراض واپس لے لئے گئے ہیں۔ کراچی میں متحدہ رہنما کے خواجہ اظہار الحسن کے کاغذات بھی مسترد ہو گئے۔ این اے 53سے عائشہ گلالئی کے کاغذات چیلنج کر دئیے گئے ہیں۔ این اے 192ڈی جی خان سے شہبازشریف کے کاغذات پر اعتراضات کا فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے۔ ادھر ریٹرننگ افسر نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 2014-15 اور 2015-16ءکے گوشوارے جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ الیکشن کمشن کے مطابق ملک بھر سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کیلئے مجموعی طور پر 21 ہزار 482 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں۔ 2013ءکے الیکشن کے مقابلے میں اس مرتبہ کم امیدوار میدان میں اترے ہیں۔ گزشتہ انتخابات میں 302، 28امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے تھے۔ قومی اسمبلی کے 342 نشستوں کیلئے 6 ہزار 63 امیدواروں نے جبکہ صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کیلئے 15 ہزار 419 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ انتخابی شیڈول کے مطابق کاغذات منظور یا مسترد کئے جانے کے خلاف اپیلیں اس مہینہ کی 22 تاریخ تک دائر کی جاسکتی ہیں۔ اپیلٹ ٹربیونلز 25 جون تک یہ اپیلیں نمٹائیں گے جس کے بعد اس ماہ کی 28 تاریخ کو انتخابی امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست شائع کی جائیں گی۔ امیدوار 29 جون تک اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے سکتے ہیں اور اسی روز انتخابی امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی جائے گی۔ امیدواروں کو انتخابی نشانات 30 جون کو الاٹ کئے جائیں گے جبکہ پولنگ 25 جولائی کو ہوگی۔ لاہور سے این اے 131کے امیدوار نے عمران خان پر سیتاوائٹ کیس میں صادق و امین نہ رہنے اور ان سے صاحبزادی ٹیریان کو اولاد کے خانہ میں ظاہر نہ کرنے کے اعتراض پر ریٹرننگ افسر نے عمران خان کو گزشتہ روز طلب کر رکھا تھا لیکن وہ خود پیش نہیں ہوئے اور ان کے وکیل بابر اعوان ریٹرننگ افسر کے سامنے پیش ہوئے۔ ریٹرننگ افسر نے کہا کہ تمام امیدواروں کو ذاتی حیثیت طلب کیا ہے۔ عمران خان کو بھی ذاتی حیثیت میں آنا ہو گا۔ ریٹرننگ افسر نے عمران خان کو آج منگل کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے تحریری جواب جمع کروایا ہے۔ این اے53میں بھی عمران خان کے وکیل نے اعتراضات پر جواب جمع کرا دیا۔ اعتراضات کو الزامات قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اعتراضات کے کاغذ پکوڑے لپیٹنے کے کام بھی نہیں آ سکتے۔ میانوالی سے نامہ نگار کے مطابق این اے 95 سے عمران خان کے کاغذات نامزدگی پر مقابل امیدوار منظور احمد خان کے اعتراضات پر بحث ہوئی۔منظور احمد خان کے وکیل نے عمران کی بیٹی، سفری اخراجات، بیٹوں کی کفالت اور بیان حلفی پر دستخطوں کے حوالے سے اعتراضات اٹھائے تھے۔ صدربارسرگودھا عنصرخان بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فارم پر موجود دستخط شناختی کارڈ کے دستخط سے نہیں ملتے جوکہ جعلی معلوم ہوتے ہیں سیٹاوائٹ شادی کے حوالے سے ہم انشاءاللہ شادی ثابت کریں گے۔ این اے 108سے عابد شیر علی پی پی 75قصور سے ملک احمد سعید، ذوالفقار مرزا کے کاغذات منظور کر لئے گئے۔ حلقہ این اے 129 سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سردار ایاز صادق اور پیپلز پارٹی کے امیدوار افتخار شاہد نے تحریک انصاف کے عبدالعلیم خان پر اعتراضات عائد کر دئیے ہیں۔ ریٹرننگ آفیسر نے عبدالعلیم کو آج ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ہے۔ ایسے اعتراضات عائد ہیں جن کا جواب وہ خود پیش ہو کر دے سکتے ہیں۔ این اے 144 سے تحریک لبیک کے امیدوار حاجی آصف ندیم این اے 129 سے پیپلزپارٹی کے امیدوار افتخار کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے۔ این اے 148 سے مسلم لیگ ن کے شیخ محمد عثمان کاغذات منظور کئے جانے یا مسترد کرنے کے حوالے سے فیصلہ آج تک کیلئے محفوظ کر لیا ہے۔ وہ حبیب بینک لمیٹڈ کے ایک کروڑ بیس لاکھ روپے کے نادہندہ نکلے تھے۔لاہور کی قومی اسمبلی کی چودہ اور صوبائی اسمبلی کی تیس نشستوں پر کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے۔ الیکشن کمشن کے مطابق 19 جون آخری دن ہے۔ خواتین کی مخصوص نشستوں پر مجموعی طور پر 54امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال مکمل کی گئی۔ سیمی بخاری اورحنا پرویز بٹ کے کاغذات درست قرار دیئے گئے۔ مسلم لیگ ن کے دوامیدواروں شیخ روحیل اصغر اور ان کے صاحبزادے خرم روحیل اصغر کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات عائد کر دئیے۔ الیکشن کمشن خیبر پی کے نے اب تک قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں کیلئے 22 صوبائی اسمبلی میں 37 جبکہ اقلیتی نشستوں پر 19 امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال مکمل کرلی ہے۔

کاغذات

ای پیپر-دی نیشن