ٹکٹوں کی تقسیم : پی ٹی آئی کارکنوں کا احتجاج‘ لاٹھی چارج : فیصلہ نہیں بدلوں گا : عمران خان
اسلام آباد+ گجرات+ منڈی بہاءالدین+ شاہ کوٹ+ سیالکوٹ (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی+ نامہ نگاران) عمران خان ناراض کارکنوں کو منانے میں ناکام ہو گئے، ٹکٹوں کی تقسیم پر پی ٹی آئی مشکلات کا شکار ہے اور بنی گالہ میں پی ٹی آئی کارکنوں کا احتجاج شدت اختیار کر گیا ہے۔ بنی گالہ کے اندر گھسنے کی کوشش پر پولیس نے کارکنوں پر لاٹھی چارج کیا، کھلاڑیوں نے واپس جانے سے انکار کر دیا۔ عمران خان نے کہاکہ آپ سب کو خوش آمدید کہتا ہوں مجھے کارکنوں کے جنون اور جذبے کی قدر ہے۔ عمران خان نے تین بار کارکنوں کو منانے کی کوشش کی، خاموش کرانے کے باوجود کارکنوں نے نعرے لگائے۔ عمران کارکنوں کو چپ نہ کرا سکے۔ احتجاجی کارکنوں کی بڑی تعداد عمران خان کی رہائش گاہ کے مرکزی دروازے پر پہنچ گئی۔ عمران خان نے 3بار کارکنوں سے احتجاج ختم کرنے کی اپیل کی جس پر عمل نہ ہوا۔ عمران خان کی رہائش گاہ کے اندر پولیس کے دستے تعینات کر دئیے گئے۔ سکیورٹی گارڈز کو ہٹاکر پولیس تعینات کر دی گئی۔ عمران خان نے کہا کہ اللہ کو گواہ بناکر کہتا ہوں ٹکٹ پوری دیانتداری سے دئیے، کارکن ڈسپلن کا مظاہرہ کریں، بات مانیں اور احتجاج ختم کریں، دنیا ایک طرف ہو جائے کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہو گی، کسی کے کہنے پر فیصلہ نہیں بدلوں گا، میرٹ پر ٹکٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ کسی سے بلیک میل نہیں ہوں گا۔ کارکنوں کی بڑی تعداد نے بنی گالہ کے باہر احتجاج کیا، کارکن ملک کے مختلف حصوں سے اکٹھے ہوئے ہیں۔ اس موقع پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹکٹوں کے فیصلوں میں 12، 12 گھنٹے بیٹھ کر تفتیش کی۔ انسان سے غلطیاں ہوتی ہیں۔ اللہ نے مجھے فرشتہ نہیں بنایا، میں بھی انسان ہوں مجھ سے بھی غلطیاں ہوتی ہیں۔ میں نے پہلے بھی کہا کہ اگر کسی کو غلط ٹکٹ ملا تو نظرثانی کی درخواست دیں، جن کو شکایات ہیں پٹیشن دے دیں۔ ہم فیصلہ کریں گے ہم تین دن بیٹھنے لگے ہیں ان پٹیشنز پر فیصلہ کریں گے۔ مجھے آپ کی آوازیں آ رہی ہیں کہ کون کون نامنظور ہے جو شکایات آپ لے کر آئے ہیں ان پر نظرثانی کر رہا ہوں، ہاروں یا جیتوں مجھے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ میرا آپ سے زیادہ یقین ہے کہ ہم یہ الیکشن جیتیں گے، کبھی کبھی اللہ کسی قوم کو بدلنے کا موقع دیتا ہے۔ اس بار موقع ہمیں دیا ہے۔ آپ کے جذبے کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ الیکشن میں صرف 5 ہفتے رہ گئے ہیں، اگر آپ یہیں بیٹھے رہے تو ہم اپنا کام شروع نہیں کر سکیں گے۔ جس پر کارکنوں نے عمران خان کو جواب دیا کہ ہم یہاں تین دن تک دھرنا دیں گے۔ عمران خان نے کارکنوں سے مکالمہ کرتے کہا کہ میں ان چوروں کے پیچھے ہوں کارکنوں نے احتجاج کیا کہ اگر آپ چور کو ٹکٹ دیں گے تو ہم کہاں جائیں گے۔ ٹکٹوں کی مبینہ غیرمنصفانہ تقسیم کے معاملے پر دیر سے علی شاہ کی قیادت میں کارکنوں کی بڑی تعداد بنی گالہ پہنچ گئی۔ پی ٹی آئی گجرات کے کارکنوں نے بھی ق لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بنی گالہ میں احتجاج کیا۔ کارکنوں کو اعلی قیادت کی موجودگی میں سکیورٹی گارڈ نے دھکے مارے کارکنوں نے ق لیگ کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور جہانگیر ترین کو بنی گالہ سے باہر نکلنے سے روک دیا۔ پی ٹی آئی گجرات کے کارکن بنی گالہ میں عمران خان کے دفتر میں گھس گئے اور احتجاج کیا پی ٹی آئی کے رہنما گجرات افضل گوندل نے کہا کہ عمران خان نے میرٹ پر فیصلہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف نے خواتین کی مخصوص نشستوں کی فہرستیں بدلنے کا فیصلہ کر لیا اور عمران خان نے نئی فہرستیں بنانے کی ذمہ داری خود لے لی۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے خواتین کی مخصوص نشستوں کی حتمی فہرستیں 11جون کو الیکشن کمیشن میں جمع کروائی تھیں تاہم تحریک انصاف کی کارکنوں اور ریجنل صدور کی جانب سے شکایت کی گئی تھی کہ ان فہرستوں میں منظور نظر خواتین کو نوازا گیا ہے۔ عمران خان نے ریجنل صدور اور امیدوارخواتین کی شکایات پر فہرستوں کا جائزہ لیا اور شکایات درست ثابت ہونے پر پہلی فہرستیں مسترد کر دیں، فہرستوں کا جائزہ لینے پر یہ ثابت ہوا کہ مخصوص نشستوں کے لیے ریجنل صدور کی سفارشات کو پس پشت ڈال دیا گیا، جمع شدہ فہرستوں میں حق دار خواتین کو نظر انداز جبکہ منظور نظر کو نوازا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے نئی فہرستیں بنانے کی ذمہ داری خود لیتے ہوئے بابر اعوان کودوبارہ فہرستیں دینے کے قانونی پہلووں کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی۔شکایات کے جائزے کے دوران مخصوص نشستوں کی فہرست بنانے میں عجلت بھی ثابت ہوئی ہے کیونکہ پنجاب اسمبلی میں خواتین کی کل 66 نشستیں ہیں لیکن پی ٹی آئی نے اپنی فہرست میں 67 نام دے دئیے۔ ذرائع کے مطابق مخصوص نشستوں کی پہلی فہرستیں بنانے میں شیری مزاری اور پی ٹی آئی ویمن ونگ کی سابق صدر منزہ حسن نے کردار ادا کیا تھا۔ جس کی وجہ سے پارٹی میں شیر یں مزاری اور منزہ حسن پر انگلیاں اٹھنے لگی ہیں۔دوسری جانب شیریں مزاری نے فہرستوں کی تیاری میں کسی بھی قسم کا کردار ادا کرنے کی تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا مخصو ص نشستوں کی تیاری میں کوئی عمل دخل نہیں ہے، عمران خان نے منزہ حسن سے رائے مانگی تھی، عمران خان ،عالیہ حمزہ اور شمسہ علی نے فہرستیں بنائی تھیں، یہ فہرستیں ان ہی ناموں میں سے بنائی گئی تھیں جو ریجنل صدور نے دیں۔ علاوہ ازیں سیالکوٹ کی تحصیل پسرور کے گاﺅں سبز کورٹ میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے صوبائی حلقہ کے امیدوار ڈاکٹر تنویر اسلام رانا کو پارٹی ٹکٹ دینے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرے بازی کرتے ہوئے ٹکٹ واپس لے کر کرنل (ر) محمد سرفراز کو پارٹی ٹکٹ دینے کا مطالبہ کیا۔ تحریک انصاف کی جانب سے منڈی بہاءالدین کے حلقہ پی پی 65میں ٹکٹ کی غیرمنصفانہ تقسیم کے عمل کے خلاف سابق ایم پی اے طارق محمود اہی اور امیدوار اسد ایاز گوندل کے حامیوں کا پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ، مظاہرین نے پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پر پریس کلب کے باہر سڑک کو بلاک کر دیا۔ پارٹی کے فصلوں کے خلاف پی ٹی آئی کے مایوس کارکنوں کی شدید نعرے بازی۔ اےن اے117مےں پی ٹی آئی کی ٹکٹ معاملہ پر احتجاجی تحرےک زور پکڑ گئی نظرےاتی کارکنوں کو نظرانداز کرکے گزشتہ ماہ ن لےگ چھوڑ کر تحرےک انصاف مےں شامل ہونےوالے بلال ورک کوٹکٹ دےنے پر پارٹی کارکنان سراپا احتجاج مقامی نجی شادی ہال مےں احتجاجی تقرےب مےں تحصےل شاہ کوٹ واربرٹن سانگلہ ہل ودےگر نواحی دےہات سے ہزاروں کارکنان کی شرکت چن ماہی ارشد ساہی پارٹی فےصلہ نامنظور کے نعرے لگائے اور عمران خان سے اےن اے117کی ٹکٹ پرنظر ثانی کا مطالبہ کیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان نے بنی گالہ میں احتجاج کرنے والے گروپوں کے دو، دو ارکان بلا لئے۔ عمران خان احتجاجی کارکنوں کے نمائندوں کے تحفظات سنیں گے۔ مظفرگڑھ میں جمشید دستی کی حمایت اور مخالفت میں تحریک انصاف کے کارکن آمنے سامنے آگئے، جمشید دستی کو این اے182میں ممکنہ طور پر تحریک انصاف کی جانب سے سپورٹ کرنے اور حلقے میں تحریک انصاف کا اُمیدوار کھڑا نہ کرنے کے ممکنہ فیصلے کیخلاف تحریک انصاف کے کارکنوں نے احتجاج اور توڑ پھوڑ کی ،تودوسری جانب جمشیددستی کی حمایت میں بھی تحریک انصاف اور عوامی راج پارٹی کے کارکنوںاور بلدیاتی نمائندوں نے مظاہرہ کیا۔
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ تحریک انصاف پہلی بار تیاری سے الیکشن لڑ رہی ہے۔ پی ٹی آئی نے 100 دن کا منشور بنایا ہے۔ پہلی بار الیکٹیبلز کے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ان لوگوں کو ٹکٹ دیئے جو الیکشن کی سائنس جانتے ہیں اس بار پنجاب کے عوام مسلم لیگ (ن) کیخلاف جائیں گے، شہباز شریف نے گزشتہ 10 سال پنجاب پر حکومت کی۔ پنجاب میں بنیادی سہولتیں نہیں دی گئیں۔ پنجاب میں ہسپتال، سکول، پینے کا صاف پانی نہیں۔ پاکستانی عوام کا سب سے بڑا مسئلہ روزگار کا ہے، دوسرا بڑا مسئلہ کرپشن اور مہنگائی کا ہے۔ تحریک انصاف بھاری اکثریت سے کامیاب ہو گی۔ واضح اکثریت سے کامیاب ہوں گے، کسی سے اتحاد نہیں کرنا پڑے گا۔ پاکستانی قوم نے تبدیلی لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پنجاب اور خیبر پی کے میں حکومت بنائیں گے۔ ادارے مضبوط ہوں گے اور گورننس سسٹم بہتر ہوگا۔ ادارے مضبوط کر دیں تو گورننس خود ہی ٹھیک ہو جائے گی۔ خیبر پی کے میں ہیلتھ انشورنس لیکر آئے ہیں۔ خیبر پی کے میں غریبوں کیلئے ہیلتھ کارڈ متعارف کرایا۔ پاکستان کا بیرونی قرضہ بہت بڑھ گیا ہے جو بھی حکومت آئے گی اس کیلئے یہ بہت بڑا چیلنج ہے۔ حکومت اتنے قرضے بڑھا کر گئی کہ آنے والی حکومت کیلئے مسائل ہوں گے۔ حکومت ملی تو اسد عمر کو وزیرخزانہ بنائیں گے۔ اسد عمر نے ابھی سے کام شروع کر دیا ہے ۔ بیرون ملک پاکستانی سب سے بڑا سرمایہ ہیں۔ شروع میں ہمیں قرضوں سے ڈیل کرنا پڑے گا۔ قوم کو بتائیں گے کہ قرضوں سے کیسے ڈیل کریں گے۔ تیس ارب خسارہ پورا کرنے کیلئے شارٹ ٹرم پروگرام فائدہ نہیں دے گا۔ خیبر پی کے میں ایسا قانون لائے جو جائیداد مقدمات کو ایک سال میں مکمل کرے گا۔ کرمنل مقدمات کے قانون میں اصلاحات کرنی چاہئیں۔ حکومت بنانے کا مقصد پاکستان کو دلدل سے نکالنا ہے، خوشحال ملک میں کرپشن نہیں ہوتی۔ کرپٹ لوگوں کے ساتھ اتحاد کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا، اتحادی کنٹرول میں نہیں ہو گا۔ ن لیگ، پیپلزپارٹی سے اتحاد بنانا ہے تو بہتر ہے حکومت ہی نہ بنائیں۔ کسی سے بھی اتحاد بنانا ہمارے لئے مشکل ہے۔ نواز شریف اور آصف زرداری نہیں چاہتے کہ ادارے مضبوط ہوں۔ اقتدار ملا تو کسی ادارے میں مداخلت نہیں کروں گا۔ اصغر خان کیس چل رہا ہے فیصلہ جلد سامنے آئے گا۔ دو سال ہو گئے نواز شریف نہیں بتا سکے کہ پیسہ کہاں سے آیا۔ جائیداد کیسے اور کن پیسوں سے خریدی۔ پرائیویٹ جہاز نہ ہوتا تو میں عمرے پر جاتا ہی نہیں مجھے 3 دن میں واپس آنا تھا۔ کبھی عوام کا پیسہ اپنی ذات پر خرچ نہیں کیا۔ شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کیلئے زلفی بخاری نے میری مدد کی۔ زلفی بخاری پاکستان میں نہیں برطانیہ میں کاروبار کرتا ہے۔ مجھے زلفی بخاری کے کیس کا پتہ نہیں تھا میں نے زلفی بخاری کیلئے کسی کو فون نہیں کیا۔ پنجاب میں مجھ پر 32 کیس بنے۔ مزید براں عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کے پارلیمانی بورڈ کا اجلاس ہوا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی 270 کی بجائے 240 نشستوں پر امیدوار کھڑے کرے گی۔ پنجاب‘ سندھ اور بلوچستان اسمبلی میں باقی ماندہ ٹکٹوں کی تقسیم کا معاملہ طے پاگیا ہے۔ ٹکٹوں کی تقسیم سے متعلق شکایات پر اگلے تین دن تک غور ہوگا۔ عمران خان شکایات کے حوالے سے تین دن میں فیصلہ کریں گے۔
عمران