عمران کی ذاتی گاڑی نہ کاروبار‘ 47 لاکھ76 ہزار سالانہ آمدن‘ زرداری‘ بلاول ارب پتی ‘ مریم نواز کی 1506 کنال زرعی اراضی‘ متعدد کمپنیوں میں شیئرز
لاہور/ اسلام آباد/کراچی (خصوصی رپورٹر + خصوصی نمائندہ + ایجنسیاں) سابق صدر مملکت، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی جانب سے جمع کرائے جانیوالے کاغذات نامزدگی میں ظاہر کیے گئے اثاثوں کی تفصیلات سامنے آگئیں۔کاغذات نامزدگی کے ساتھ منسلک اثاثہ جات کی تفصیلات کے مطابق آصف علی زرداری 6 بلٹ پروف لگژری گاڑیوں، دبئی میں ہزاروں ایکڑ پر مشتمل پراپرٹی اور زرعی اراضی کے مالک ہیں۔ آصف علی زرداری کو اسلحہ، گھوڑے اور لائیو سٹاک کا شوق ہے جس پر انہوں نے خطیر رقم خرچ کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کو فراہم کردہ تفصیلات کی رو سے آصف علی زرداری کے پاس متحدہ عرب امارات کا اقامہ بھی ہے اور پاکستان میں ایک درجن سے زائد پراپرٹیزکے مالک ہیں جبکہ مقتولہ بےنظیر بھٹو کی 5 پراپرٹیز میں شیئرز بھی ہیں۔ ظاہر کردہ اثاثہ جات میں بتایا گیا کہ آصف زرداری بیرون ملک دبئی میں الصفا میں ایک خالی پلاٹ کے مالک ہیں جو10 کروڑ روپے میں خریدا گیا تھا۔ آصف علی زرداری کے اثاثوں کی کل مالیت 75 کروڑ 86 لاکھ روپے بنتی ہے جس میں آدھی جائیداد کے مالک ان کے بیٹے بلاول بھٹو زرداری ہیں۔ پی پی پی کے شریک چیئرمین کے پاس تین ٹویوٹا لینڈ کروزر، دو بی ایم ڈبلیو اور ایک ٹویوٹا لیکسس ہے اور تمام مذکورہ گاڑیاں بلٹ پروف ہیں۔ اثاثہ جات کی تفصیلات کے مطابق لاتعداد گھوڑوں اور کیٹل کی کل ملکیت 9 کروڑ روپے جبکہ ان کے پاس موجود اسلحہ کی قیمت1 کروڑ 60 لاکھ روپے بتائی گئی۔ آصف علی زرداری کے مطابق انہوں نے 1 کروڑ 29 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری لینڈ مارکس میں کی ہے جبکہ 8 لاکھ 90 ہزار روپے کی سرمایہ کاری آصف اپارٹمنٹ (ہما ہائیٹس) میں کی۔ انہوں نے کاغذات نامزدگی میں بتایا کہ وہ پاکستان سے باہر کسی کاروبار کے مالک نہیں ہیں۔ سابق صدر کے مطابق زرداری گروپ (پرائیوٹ لمیٹڈ اور پارک لین ای اسٹیٹ پرائیوٹ لمیٹڈ) میں صرف 10 لاکھ 7 ہزار روپے کی سرمایہ کی ہے جبکہ زرداری گروپ کو 45 لاکھ روپے ادھار دیئے ہیں۔ اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ ان کے پاس 20 کروڑ 90 لاکھ روپے نقدی موجود ہیں جبکہ سلک بینک میں 8 کروڑ 97 لاکھ روپے اور سندھ بینک لاڑکانہ برانچ میں 1 ہزار روپے جمع ہیں۔ آصف علی زرداری کے پاس کلفٹن میں دوپراپرٹیز ہیں جس کی مالیت 11 کروڑ 15 لاکھ روپے بتائی گئی جبکہ ڈیفنس ہاﺅسنگ اتھارٹی کراچی میں 2 ہزار گز کا بنگلہ 8 لاکھ 50 ہزار روپے میں خریدا گیا اور نواب شاہ میں ایک گھر ہے جس کی قیمت 2 کروڑ 25 لاکھ روپے ہے۔ نواب شاہ، لاڑکانہ، ٹنڈو الہ یار میں زرعی زمین کے مالک ہیں جبکہ نواب شاہ، ماتلی، بدین، ٹنڈو الہ یار میں مجموعی طور پر تقریباً 7 ہزار 400 ایکڑ زرعی اراضی لیز پر حاصل کی گئی ہے۔ اپنے والد کی طرح پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی ارب پتی ہیں جن کی پاکستان اور بیرون ملک درجن بھر پراپرٹیز ہے اور دبئی اور برطانیہ میں سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے فراہم کردہ اثاثہ جات تفصیلات میں بتایا گیا کہ ان کے پاس 5 کروڑ روپے نقد موجود ہیں جبکہ بینک اکاﺅنٹس میں 1 کروڑ 38 لاکھ روپے جمع ہیں تاہم ان کے پاس کوئی گاڑی نہیں۔ بلاول بھٹو زرداری کے پاس متحدہ عرب امارات کے 2 اقامے موجود ہیں جبکہ کلفٹن، کراچی بلاول ہاﺅس کی ملکیت 30 لاکھ روپے بتائی گئی۔ ان کے پاس دبئی میں ویلاز ہیں جو ایک انہیں بطور تحفہ ملا جبکہ ایک کے مالک ہیں۔ اثاثہ جات کی تفصیلات میں بتایا گیا کہ بلاول بھٹو زرداری کے پاس ملک بھر میں مجموعی طور پر 20 رہائشی، کمرشل اور زرعی پراپرٹی ہیں جو بیشتر ان کے والدین، دادا اور دیگر کی جانب سے تحفے میں دی گئی۔ اس کے علاوہ بلاول بھٹو زرداری کے پاس ان کی والدہ کی جانب سے تفویض کردہ 12 لاکھ روپے کے بانڈز ہیں جبکہ زرداری گروپ اور پارک لین ای اسیٹ میں 11 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ دبئی میں 22 اور برطانیہ میں ایک سرمایہ کاری کی گئی جو زیادہ تر ان کی والدہ نے تحفے میں دی۔ ان کے پاس 30 لاکھ روپے مالیت کا اسلحہ جبکہ فرنیچر اور دیگر روز مرہ کے استعمال کی چیزوں کی مالیت 30 لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔ مریم نواز نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 127 سے جمع کرائے جانے والے کاغذات نامزدگی میں ظاہر کیا کہ وہ 1506 کنال ایک مرلہ زرعی زمین کی مالک ہیں جس میں گزشتہ 3 برسوں کے دوران 548 کنال کا اضافہ ہوا جبکہ مریم نواز کے مختلف کمپنیوں میں ان کے شیئرز بھی ہیں۔ دستاویزات کے مطابق مریم نواز چوہدری شوگر ملز، حدیبیہ پیپر ملز، حدیبیہ انجینئرنگ لمیٹڈ، حمزہ سپننگ ملز اور محمد بخش ٹیکسٹائل ملز میں شیئر ہولڈر ہیں۔ دستاویزات میں بتایا گیا مریم نواز نے فیملی کی زیر تعمیر فلور ملز میں 34 لاکھ 62 ہزار روپے کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے اور انہوں نے سوفٹ انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ کو 70 لاکھ روپے قرض بھی دے رکھا ہے۔ دستاویزات کے مطابق مریم نواز کے پاس ساڑھے 17 لاکھ روپے کے زیورات ہیں اور انہیں 4 کروڑ 92 لاکھ 77 ہزار روپے کے تحائف بھی ملے۔ کاغذات نامزدگی فارم میں مریم نواز نے اپنے بھائی حسن نواز کی 2 کروڑ 89 لاکھ روپے کی مقروض ہونے کا بھی بتایا ہے۔ دستاویزات کے مطابق مریم نواز نے 3 برسوں کے دوران 64 لاکھ روپے سے غیر ملکی دورے بھی کیے۔ مریم نواز 64 کروڑ 92 لاکھ کے تحائف کے ساتھ ساتھ ساڑھے 17 لاکھ کے زیورات کی بھی مالک ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے اثاثوں کی تفصیلات بھی منظرعام پر آگئی ہیں۔ دستاویز کے مطابق عمران خان نے ذرائع آمدن زراعت، تنخواہ، پنشن اور بینک منافع ظاہر کیا ہے۔ دستاویز کے مطابق عمران خان 168 ایکڑ زرعی زمین کے مالک ہیں جب کہ عمران خان نے غیر ملکی دوروں کی تفصیلات بھی کاغذات نامزد گی میں ظاہر کی ہیں۔ عمران خان نے الیکشن کمیشن میں اپنے گزشتہ برس کے اثاثے 47 لاکھ 76 ہزار 611 روپے آمدن ظاہر کیے ہیں۔ عمران خان نے اپنی تنخواہ 18 لاکھ 991 روپے اور زرعی آمدن 23 لاکھ 60 ہزار روپے ظاہر کی ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے اپنے کاغذات میں ظاہر کیا ہے کہ انہوں نے 2015 سے لے کر 2018 تک 28 غیر ملکی دورے کیے ہیں جن میں سے زیادہ تر دورے سپانسرڈ تھے۔ عمران خان نے گزشتہ سال اپنی آمدن پر ایک لاکھ 3 ہزار 763 روپے ٹیکس ادا کیا ہے۔ انہوں نے اپنی اہلیہ بشریٰ مانیکا اور دو بچوں کو زیر کفالت ظاہر کیا ہے۔ دستاویزات کے مطابق عمران خان کے پاس کوئی ذاتی گاڑی نہیں ہے لیکن زیر استعمال فرنیچر اور دیگر سامان کی مالیت 5 لاکھ اور ان کے پاس موجود جانوروں کی مالیت 2 لاکھ روپے ہے۔ الیکشن کمیشن میں جمع کرائی گئی دستاویزات کے مطابق عمران خان نے اسلام آباد میں اپنے دو غیر ملکی اکاو¿نٹس بھی ظاہر کیے ہیں۔ عمران خان نے اپنے ایک اکاو¿نٹ میں 3 لاکھ 70 ہزار 760 ڈالر اور دوسرے اکاو¿نٹ میں 1470 ڈالر ظاہر کیے ہیں۔ چیئرمین تحریک انصاف کی جانب سے جمع کرائی گئی دستاویزات کے مطابق ان کی لاہور اور اسلام آباد سمیت پاکستان میں 14 جائیدادیں ہیں جو انہیں ورثے میں ملی ہیں۔ دستاویزات کے مطابق عمران خان کا پاکستان اور بیرون ملک کوئی کاروبار اور بیرون ملک کوئی جائیداد نہیں ہے۔ جمعیت علماءاسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بیان حلفی میں 76 لاکھ روپے کے اثاثے ظاہر کر دیئے ہیں۔ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بیان حلفی میں اپنے اثاثوں کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کے پاس 20 لاکھ روپے کا بنک بیلنس، ساڑھے 9 لاکھ روپے کی جیولری، 15 لاکھ روپے مالیت کا پلاٹ، شور کوٹ میں 7 لاکھ روپے مالیت کا ایک اور پلاٹ اور ذاتی گھر کی مالیت 25 لاکھ روپے ظاہر کی ہے۔
اثاثے