• news
  • image

پڑھا لکھا وزیراعلیٰ اور وزیر صحت

ڈاکٹر پروفیسر جواد ساجد خان وزیر صحت بنائے گئے ہیں۔ وہ انتھک، اہل اور اہل دل آدمی ہیں۔
1995 میں انہوں نے میری پیاری بیٹی تقدیس کے دل کا آپریشن کیا تھا۔ اس دوران ان سے بہت ملاقاتیں رہیں۔ وزیراعلیٰ حسن عسکری نے ایک بہت اچھا کام کیا ہے کہ ڈاکٹر جواد ساجد خان کو وزیر صحت بنا دیا ہے۔ وہ صحت کے تمام معاملات سے باخبر ہیں بلکہ اہل خبر ہیں۔ اس کے لیے وزیراعلیٰ کا شکریہ بھی ادا کرتے ہیں کہ میرٹ پر سب کا تقرر کیا۔ موزوں اور مشکل کام کو بڑی آسانی سے سنبھالا۔
وزیرصحت بنتے ہی انہوں نے چلڈرن ہسپتال کا دورہ کیا۔ وہاں مریض بچوں سے عید ملے۔ عید گفٹ تقسیم کیے۔ ڈیوٹی پر موجود پورے عملہ سے عید ملے۔
دل کے آپریشن کے لیے وہ سب سے زیادہ بااعتماد ڈاکٹر سمجھے جاتے ہیں۔ وہ اپنے شعبے میں بہت نامور ہیں۔ وہ بہت بڑے دانشور اور عظیم ادیب اشفاق احمد کے عزیز ہیں۔ علمی و ادبی ماحول میں خوشگوار تقریر کرتے تھے کہ سننے والے سرشار ہو جاتے تھے۔ عظیم آپا بانو قدسیہ نے بھی ڈاکٹر ساجد خان کو میری بیٹی کے لیے فون کیے۔ بیٹی کے دل میں سوراخ تھا۔ ابھی وہ بچی تھی۔ خاصا مشکل وقت تھا۔ ڈاکٹر ساجد خان ایسے آپریشن نہیں کرتے تھے۔ مگر میری بچی کا آپریشن کیا۔ اہل دل سرجنوں کو یہ ڈیوٹی سرانجام دینا چاہیے۔ بیٹی تقدیس اب دو بچوں فضیل خان اور تعبیر فاطمہ کی ماں ہے۔
ڈاکٹر ساجد خان کے پاس وقت تھوڑا ہے مگر وہ ایسی روایات چھوڑ جائیں گے کہ لوگ ہمیشہ انہیں یاد رکھیں گے۔ اس سے پہلے کسی وزیر صحت نے یہ کام کیا ہے؟ ایک ڈاکٹر یہ باتیں بھی اپنے دل اور دماغ میں رکھے۔ آدھا علاج تو ڈاکٹر کے رویے سے ہو جاتا ہے۔ باقی چھوٹا موٹا کام نرسیں کر لیتی ہیں۔ نرسیں بہت اعلیٰ خدمت سرانجام دیتی ہیں۔ ان کے جذبہ ہمدردی کو سلام کرنا چاہیے اور ان کی عزت کرنا چاہیے۔
٭٭٭٭٭
ڈاکٹر حسن عسکری وزیراعلیٰ بنائے گئے ہیں۔ وہ گورنمنٹ کالج لاہور میں پڑھے ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی سے نہیں پڑھے۔ وہ ایک زبردست ریسرچ سکالر ہیں۔ بے شمار آرٹیکل لکھے ہیں۔ بین الاقوامی منظر نامے میں متعارف ہوئے۔ انہوں نے بڑی عزت کمائی ہے۔ انہوں نے کبھی کسی سے ناانصافی نہیں کی۔
کس قدر خوشی کی بات ہے کہ اتنا پڑھا لکھا آدمی وزیراعلیٰ بنایا گیا ہے۔
ڈاکٹر پروفیسر پروین خان کہتی ہیں کہ وہ اعلیٰ پائے کے پروفیسر ہیں۔ شاید پہلی بار کوئی پڑھا لکھا آدمی وزیراعلیٰ بنا ہے۔ یہ سب کے لیے ایک اعزاز کی بات ہے۔ وہ اتنے مخلص ہیں کہ کوئی احساس کمتری ان میں نہیں ہے۔ پڑھا لکھا آدمی پہلی بار وزیراعلیٰ بنا ہے۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن