کشمیر میں بھارتی مظالم: پاکستان کا تحقیقاتی کمشن کی اقوام متحدہ کی تجویز کا خیر مقدم
اسلام آباد (اے پی پی) پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کیلئے تحقیقاتی کمشن قائم کرنے کی اقوام متحدہ کی تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے وحشیانہ طاقت کا استعمال، بیگناہ شہریوں کا قتل عام، اجتماعی قبروں اور جنسی تشدد کے کیسز انسانیت کے خلاف جرائم ہیں جس کی تحقیقات ہونی چاہئے۔ بدھ کو یو این ہیومن رائٹس کونسل جنیوا میں پاکستان کے مستقل نمائندہ فرخ عامل نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کیلئے تحقیقاتی کمشین قائم کرنے کا خیرمقدم کیا اور حال ہی میں سرینگر میں ’’رائزنگ کشمیر‘‘ کے ایڈیٹر انچیف شجاعت بخاری کے قتل کی مذمت بھی کی۔ فرخ عامل نے یو این ہائی کمشنر کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان عرصہ دراز سے جموں و کشمیر میں صورتحال پر توجہ کا مطالبہ کرتا رہا ہے اور اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال سے متعلق پاکستانی مؤقف کی تائید ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے اس مطالبہ کی بھی توثیق کی کہ کشمیر کا تنازعہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق بامعنی مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کے حل میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ بعد ازاں بھارتی بیان کا جواب دیتے ہوئے فرخ عامل نے کہا کہ دہشت گردی کا بہانہ بنا کر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا کوئی جواز نہیں۔