شہباز شریف 5‘ حمزہ 21 ملوں میں حصہ دار‘ اراضی کے بھی مالک‘ مشرف سے زیادہ اہلیہ امیر
لا ہور+ اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ اپنے نامہ نگار سے+ ایجنسیاں) ملک بھر میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے سیاستدانوں کے اثاثوں کی تفصیلات سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے کاغذات نامزدگی کے مطابق سابق وزیراعلی ٰ پنجاب شہباز شریف کے اثاثہ جات میں وہ شیخوپورہ کے قریب 172 کنال اراضی کے مالک ، پانچ ملوں کے حصہ دار ، ایک کروڑ ر گیارہ لاکھ چھ سو چورانوے روپے کا بنک بیلنس ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف کی جانب سے جمع کروائے جانیوالے کاغذات نامزدگی مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی دو بیویاں ۔ ان کی پہلی بیوی کا نام نصرت اور دوسری کا نام تہمینہ ہے۔ انہوں نے مقامی بنک سے 38 لاکھ روپے سے زائد کا قرض لے رکھا ہے۔ شہباز شریف ایک لینڈ کروزر گاڑی کے مالک ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز کے اثاثہ جات کی تفصیلات میں حمزہ شہباز کے نام 155 کنال اراضی ہے۔ حمزہ شہباز رمضان شوگر ملز سمیت 21 نجی ملز میں شیئر ہولڈر ہیں۔ حمزہ شہباز شریف کا 43 لاکھ 70 ہزار 2سو 43 بینک بیلنس ہے۔ حمزہ شہباز کی ایک اہلیہ کا نام رابعہ شہباز جبکہ دوسری کا نام مہر النساء ہے۔ حمزہ شہباز کے 16 لاکھ 88 ہزار 4 سو 18 کے کیش پرائز بانڈ ہیں۔ حمزہ شہباز کے نام پر کوئی گاڑی نہیں ہے۔ سابق وزیر ریلوے سعد رفیق کے اثاثوں کی کل مالیت 17 کروڑ 84 لاکھ روپے جبکہ 2017 میں 3 کروڑ 89 لاکھ روپے آمدن پر 52 لاکھ روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔ انہوں نے لوہاری میں 2 وراثتی گھروں کی مالیت ایک لاکھ 25 ہزار روپے ظاہر کیے، دستاویزات کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے اپنے کزن سے 2کروڑ95لاکھ کے روپے قرض بھی لے رکھا ہے جبکہ انہوں نے ڈی ایچ اے فیز 2 میں گھر کی مالیت 4 کروڑ 82 لاکھ روپے ظاہر کی ہے۔سابق وزیر ریلوے نے موضع پھلروان میں 16کنال اراضی کی مالیت 3 کروڑ 46 لاکھ روپے ظاہر کیے، سعدین ایسوی ایٹس مارکیٹنگ اینڈ کنسلٹینسی کی مالیت 2 کروڑ 98 لاکھ کے علاوہ ایک کروڑ 40 لاکھ روپے نقد اور پرائز بانڈ ظاہر کیے۔دستاویز کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے 25 لاکھ روپے کا فرنیچر اور بینک اکائونٹ میں ایک کروڑ 15 لاکھ روپے ظاہر کیے۔سابق وزیر ریلوے کے جمع کرائے جانے والے حلف نامے کے مطابق ان کی دو بیویاں، 2 بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔دستاویز کے مطابق سعد رفیق نے 2015 میں 2 کروڑ 26 لاکھ روپے آمدن پر 29 لاکھ روپے انکم ٹیکس ادا کیا جب کہ 2016 میں 2 کروڑ 99 لاکھ آمدن پر 39 لاکھ روپے کا انکم ٹیکس ادا کیا۔اسی طرح 2017 میں 3 کروڑ 89 لاکھ روپے آمدن پر 52 لاکھ روپے انکم ٹیکس ادا کیا جب کہ سعد رفیق نے کاغذات نامزدگی میں ایک کروڑ 15 لاکھ روپے کے شیئرز بھی ظاہر کیے ہیں۔ سعدرفیق کی ایک اہلیہ کا نام غزالہ اور دوسری کا نام شفق حرا ہے۔دستاویز کے مطابق سعد رفیق نے 2015 میں 2 کروڑ 26 لاکھ روپے آمدن پر 29 لاکھ روپے انکم ٹیکس ادا کیا جبکہ 2016 میں 2 کروڑ 99 لاکھ آمدن پر 39 لاکھ روپے کا انکم ٹیکس ادا کیا۔ اسی طرح 2017 میں 3 کروڑ 89 لاکھ روپے آمدن پر 52 لاکھ روپے انکم ٹیکس ادا کیا جبکہ سعد رفیق نے کاغذات نامزدگی میں ایک کروڑ 15 لاکھ روپے کے شیئرز بھی ظاہر کیے ہیں۔ شرجیل میمن اور فاروق ستار کے اثاثوں کی مالیت بھی سامنے آگئی۔فاروق ستار مقروض جبکہ شرجیل میمن کروڑپتی نکلے۔فاروق ستار کا ذرائع آمدنی صرف اسمبلی کی تنخواہ ہے۔ جمع کرائے گئے گوشوارے کے مطابق فاروق ستار کے نام پر کوئی گھر فلیٹ یا بنگلہ نہیںہے اور نہ ہی ان کا کوئی کاروبار ہے، نہ کہیں پر کوئی انویسٹمنٹ کررکھی ہے۔ فاروق ستار کی بیگم کے نام پر ایک فلیٹ ہے جس کی قیمت صرف 8 لاکھ روپے ہے۔ فاروق ستاردوبیگمات والدہ اور دوبیٹیوں کے واحد کفیل ہیں۔ فاروق ستار کے پاس نقدی صرف 8 ہزار روپے اور بہن کے مقروض بھی ہیں۔دوسری جانب سابق صوبائی وزیراطلاعات اور پیپلزپارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن کروڑوں کے مالک نکلے ہیں۔صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 63 حیدرآباد کے لیے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی میں شرجیل میمن نے کروڑوں روپے کے اثاثے ظاہر کیے ہیں۔ الیکشن کمشن میں جمع کرائے گئے گوشواروں مطابق مطابق شرجیل میمن دبئی میں 5 کروڑ روپے مالیت کے فلیٹ کے مالک ہیں اور دبئی میں ہی 9 کروڑ 89 لاکھ روپے کا فلیٹ ان کی اہلیہ کے نام پر بھی ہے۔ شرجیل میمن ڈی ایچ اے کراچی میں 44 لاکھ روپے مالیت کے بنگلے کے مالک ہیں اور انہوں نے ڈی ایچ اے 28 اسٹریٹ پر 97 لاکھ روپے کی جائیداد بھی ظاہر کی ہے۔شرجیل میمن تھر پارکر میں ایک کروڑ 50 لاکھ 80 ہزار روپے مالیت کی جائیداد کے مالک ہیں اور انٹرنیشنل گلف گروپ میں ان کی اہلیہ 30 لاکھ روپے کی شراکت دار ہیں۔شرجیل میمن کی اہلیہ کے اکاؤنٹس میں 2 کروڑ 29 لاکھ 79 ہزار روپے ظاہر کئے گئے جبکہ فرنیچر کی مد میں انہوں نے 25 لاکھ روپے ظاہر کیے۔ شرجیل میمن 3 کروڑ 95 لاکھ 70 ہزار کی 3 قیمتی گاڑیوں کے مالک ہیں اور انہوں نے 8 کروڑ 7 لاکھ، 91 ہزار 389 کے نقدی اور پرائز بانڈ ظاہر کئے ہیں۔سابق صدر پرویز مشرف کے اثاثوں کی تفصیلات بھی سامنے آگئی، الیکشن کمشن میں جمع کرائی گئی تفصیلات کے مطابق پرویز مشرف کی اہلیہ صہبا مشرف سے زیادہ امیر نکلیں ۔ پاکستان میں تمام جائیداد اہلیہ کے نام پر ہے جبکہ چک شہزاد فارم کی قیمت 2 کروڑ 37 لاکھ روپے ظاہرکی گئی ہے ۔پرویز مشرف نے ڈی ایچ اے کراچی میں مکان کی قیمت 50 لاکھ روپے اور ڈائون ٹائون دبئی میں اپارٹمنٹ کی قیمت 9 کروڑ روپے ظاہر کی ہے ۔پرویز مشرف کے مجموعی اثاثے 3 کروڑ 43 لاکھ روپے ظاہر کئے گئے جبکہ اندرون و بیرون ملک 2 کروڑ 60 لاکھ کی گاڑیاں رکھی ہوئی ہیں ساتھ ہی مختلف بینک اکائونٹس میں 2 کروڑ 12 لاکھ روپے بھی موجود ہے ۔ سابق صدر پرویز مشرف کو 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت تو نہیں ملی تاہم سابق صدر کے کاغذات نامزدگی میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ان کے تمام بنک اکائونٹس منجمد ہیں اور وہ اپنے معاملات اہلیہ کے اکائونٹس سے چلا رہے ہیں۔ سابق وزیر مملکت عابد شیر علی نے کل اثاثہ جات کی مالیت 9 کروڑ 4 لاکھ روپے ظاہر کی ہے اپنے بینک اکائونٹ میں ایک کروڑ 45 لاکھ روپے ظاہر کیے ہیں ۔اسلام آبادمیں کوٹھی کی مالیت صرف7لاکھ 75ہزارروپے ظاہرکی جبکہ آمدن میں صرف تنخواہ،پلاٹس کی مکمل تفصیل بھی جمع نہیں کروائی اور 2016کے غیر ملکی سفر کی معلومات بھی درج نہیں کی گئی۔عابدشیرعلی کے ذمے5کروڑ10 لاکھ کاقرض واجب الادا ہے، 2 پلاٹس خریدنے کیلئے 98 لاکھ 65 ہزارروپے ادا کیے ہوئے جبکہ اسلام آباد میں ایک پلاٹ کے آدھے مالک بھی ہیں ۔ ان کے ایک بینک اکائونٹ میں ایک کروڑ80 لاکھ،دوسرے میں 11لاکھ 79 ہزا ر موجود ہیں ۔دوسر ی جانب عابد شیر علی کی اہلیہ بینک بیلنس سمیت دو کروڑ 30 لاکھ 54 ہزار کی مالک ہیں اور ان کے پاس 200 تولے سونا بھی ہے ۔ عابدشیرکی اہلیہ فاطمہ عابدکی ایل ڈی اے سٹی میں 2کنال اراضی کی قیمت74لاکھ ظاہرکی گئی ہے ۔ سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے 7 کروڑ 84 لاکھ 52 ہزار 271 روپے کے اثاثے ظاہر کئے گزشتہ انتخابات کے مقابلہ میں 3 کروڑ 56 لاکھ کا اضافہ ہوا۔