ایک شخص لوٹوں کا تاج محل‘ دوسرا جمہوریت کو بادشاہت بنا رہا ہے: بلاول
لاڑکانہ (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پییپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بے نظیر بھٹو کے یوم ولادت کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ بھٹو کی نسل بھی قائم ہے اور نظریہ بھی، ہم نفرت کی سیاست نہیں کرتے، بے نظیر بھٹو کی شہادت بھی بے نظیر تھی۔ بلاول خطاب کے دوران آبدیدہ ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ پی پی نے جمہوریت کا نظام دیا، جمہوریت بہترین انتقام ہے، جمہوریت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، فتح اور شکست کا فیصلہ اصولوں پر ہوتا ہے، ایک شخص لوٹوں کا تاج محل تعمیر کر رہا ہے، ایک شخص نے جمہوریت کو بادشاہت میں بدل دیا، ایک نے اداروں سے جنگ، گالیاں دینا شروع کر دیں۔ مشرف کبھی ایم کیو ایم کی سربراہی کا کہتا ہے کبھی دوسرا پلیٹ فارم ڈھونڈتا ہے، جب بھی کوئی ڈکٹیٹر آیا اس نے جمہوریت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ شہید بی بی نے جمہوریت کے محاذ پر چل کر جام شہادت نوش کیا۔ میں سمجھتا ہوں شہید صرف پردہ بدلتے ہیں، وہ ہمیشہ ہمارے ساتھ رہتے ہیں، آج بی بی ہمیں دیکھ رہی ہیں، وہ ہم سب ورکررز میں موجود ہیں۔ سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کے پاس اربوں روپے کہاں سے آئے، مشرف کا پاکستان آنے کا ارادہ نہیں۔ پرویز مشرف واپس نہیں آتے اور کہتے ہیں سیاست کروں گا۔ پیپلز پارٹی الیکشن میں مخالفین کو شکست دے گی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی شہادت پر امریکی سٹاک ایکسچینج بھی مندی کا شکار ہوئی۔ بھٹو کو ختم کرنے والے بھٹو ازم کو ختم نہیں کر سکے، یہ ہمارے نظریے کی فتح ہے، وہ بھٹو کے دیئے گئے ووٹ کے حق کو استعمال کر رہے ہیں۔ تاریخ کا جبر ہے کہ آج بھی ہمارا مقابلہ ضیا اور مشرف کی باقیات سے ہے۔ ایک نے آمریت کی گود میں جنم لیا اور دوسرا طالبان کے ذریعے وزیراعظم بننے کا خواب دیکھ رہا ہے۔ سب دوست دشمن اس بات پر متفق ہو گئے ہیں کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں۔ فتح اہم ہوتی ہے مگر اصول زیادہ اہم ہوتے ہیں۔ اگر ادارے سیاسی کردار ادا کریں گے تو وہ ہمیں منظور نہیں، ہمیں کٹھ پتلی جمہوریت نامنظور ہے، ہمیں خوف کی جمہوریت نامنظور ہے۔ ہمیں بے نظیر جمہوریت چاہئے۔ بے نظیر جمہوریت کیلئے مجھے عوام کا ساتھ چاہئے۔سندھ میں بننے والے سیاسی اتحاد کو تنقید کا نظانہ بناتے ہوئے بلاول نے کہا ہے کہ مریدوں کے خون پر پلنے والے سیاسی مچھروں کو انتخابات میں شکست دیں گے۔ ہم نفرت کی نہیں اصولوں اور عوام کی سیاست کرتے ہیں۔ جگہ جگہ سیاسی مچھروں کی لائنیں لگگئیں ہیں لیکن ان سیاسی مچھروں کے حملوں کو پسپا کر دیں گے۔