عوام چیف جسٹس سے کرپشن خاتمہ کیلئے عملی اقدامات کا تقاضا کر رہے ہیں: سراج الحق
لاہور (سپیشل رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے ملک کی دگرگوں حالت پر چیف جسٹس کے تبصرے کو پوری قوم نے سراہا ہے مگر وعظ اور تبصرہ کرنا بے اختیار لوگوں کا کام ہے۔ چیف جسٹس سے عوام کرپشن کے خاتمے اور لوٹی دولت واپس لانے کے لیے عملی اقدامات کا تقاضا کر رہے ہیں۔ اب ہلکی پھلکی موسیقی سے بات نہیں بنے گی لٹیروں کے خلاف سخت ترین ایکشن لینا ہوگا۔ پاکستان کے دو خاندانوں کے اربوں روپے باہر پڑے ہیں، ان کو واپس لانے اور ملک کو کرپشن فری بنانے کے لیے بڑا قدم اٹھانا پڑے گا۔ انتخابات سر پر آگئے مگر ابھی تک عوام بے یقینی کی صورتحال سے دوچار ہیں اس لیے نگران حکومت اور الیکشن کمیشن کو انتخابات پر موجود گرد وغبار کو صاف کرنا اور قوم کو اعتماد دلانا ہوگا۔ الیکشن کمیشن انتخابات میں اخراجات کی مقررہ حد اور 62-63 پر سختی سے عملدرآمد کرائے تاکہ کوئی کرپٹ اور لٹیرا دوبارہ عوام کی گردنوں پر سوار نہ ہوسکے۔ ایم ایم اے کا ایجنڈا ملک میں نظام مصطفیؐ کا نفاذ ہے ۔ ہم سمجھتے ہیں پرامن اسلامی انقلاب ہی ملکی مسائل کا حل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں صحافیوں کے اعزاز میں دی عید ملن پارٹی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا ستر برسوں میں عوام نے جرنیلوں، سندھ اور پنجاب کے وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کو بار بار آزمایا، مگر انہوں نے اپنی نااہلی سے نہ صرف پاکستان کو دولخت کردیا بلکہ باقی ماندہ پاکستان کو بھی مسائل کی دلدل میں پھنسا دیا ہے۔ پاکستان جن حالات اور انتشار سے دوچار ہے، اس سے فوج اورکوئی لیڈر اسے نہیں نکال سکتا۔ وفاق کومضبوط اور قوم کو متحد کرنے کے لیے نظام مصطفیؐ کا نفاذ انتہائی ضروری ہے ۔ یہ کسی مولوی یا پیر کا ایجنڈا نہیں یہ ملک و قوم کی بقا اور سلامتی کا ایجنڈا ہے۔ انہوں نے کہا بہنوں اور بیٹیوں کو دشمن کے ہاتھ بیچنے والوں سے کیا توقع کی جاسکتی ہے۔ مورچے بدل کر عوام کو دھوکہ دینے والوں کو سیاسی جماعتوں نے سینے سے لگا کر ثابت کردیا وہ محض اقتدار چاہتی ہیں ملک میں تبدیلی یا انقلاب ان کا ایجنڈا نہیں۔ ایم ایم اے اقتدار میں آکر سودی معیشت کا خاتمہ کردے گی۔ آنے والی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ کرنے کے لیے دفاع کے بعد تعلیم پر سب سے زیادہ خرچ کرنا ہوگا۔