تشدد سے شہید مسلم نوجوان کی نعش گھسیٹ کر لے جاتے بھارتی اہلکاروں کی تصویر وائرل
نئی دہلی (نیٹ نیوز) بھارتی ریاست اتر پردیش کے علاقے ہاپوڑ میں گائے ذبح کرنے کے الزام پر انتہا پسند ہندوو¿ں کے ہجوم نے 2 مسلمانوں کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنا کر شہید کر دیا، علاقہ پولیس کی جانب سے نعش کو گھسیٹ کر لے جانے کی تصویر میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ذرائع کے مطابق انتہا پسند ہندوو¿ں نے گائے ذبح کرنے کے الزام پر قاسم اور سمیع الدین کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنا کر شہید کر دیا۔ اس موقع پر وہاں آنے والی پولیس پارٹی نے شہید ہونے والے نوجوان کی نعش کو ایمبولینس میں لے جانے کے بجائے گھسیٹ کر لے جانے کو ترجیح دی۔اس واقعے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ریاست اتر پردیش کی پولیس نے اپنے اہلکاروں کی جانب سے اس تضحیک آمیز رویہ پر مذمت کرتے ہوئے اپنے سرکاری ٹویٹر اکاو¿نٹ پر معافی مانگی ہے۔میڈیا پر زیر گردش تصویر میں صاف دکھائی دے رہا ہے کہ 4 لوگ خون سے لت پت محمد قاسم کی ہاتھ پیر پکڑ کر اسے گھسیٹے ہوئے لے جا رہے ہیں، جبکہ ان کے ساتھ پولیس والے بھی چل رہے ہیں۔یوپی پولیس نے تصویر میں دکھائی دینے والے تینوں پولیس اہلکار انسپکٹر اشونی کمار، کانسٹیبل لاو اور کانسٹیبل اشوک کمار سے جواب طلبی کرتے ہوئے ان کا تبادلہ پولیس لائن کر دیا اور واقعے کی مکمل تفتیش کا حکم دیا ہے۔
تصوےر