• news

سب کی آنکھ میں چبھتا ہوں‘ ترین سے مقابلہ نہیں بنتا شاہ محمود قریشی الزام نہ لگائیں : سابق جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی

ملتان + لودھراں+دنیا پور+کہروڑ پکا (نامہ نگار خصوصی+ نمائندوں سے) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ میرا جہانگیر ترین سے کوئی مقابلہ نہیں ہے، مقابلہ سیاست میں ہوتا ہے جو شخص الیکشن نہیں لڑ سکتا اور کسی گیم میں شامل ہی نہیں اس سے مقابلہ بنتا ہی نہیں ہے، بنی گالہ کے باہر احتجاج کارکنوں کا حق ہے، بتایا جائے سکندر بوسن کو کون سپورٹ کر رہا ہے؟ کون ہے جو کارکنوں کو احتجا ج پر اکسا رہا ہے؟ اتنی اخلاقی جرات ہے تو سامنے آنا چاہئے، میں اپنے کسی رشتہ دار کو اپنے نظریے پر فوقیت نہیں دوں گا، عمران خان کو وزیراعظم بنانے کےلئے خود کو قربانی کےلئے پیش کرنے کو تیار ہوں، خان صاحب خالصتاً میرٹ پر فیصلے کریں، میری طرف سے کوئی دباو¿ اور لالچ نہیں ہے۔ ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ میرا جہانگیر ترین سے کوئی مقابلہ نہیں ہے، کیا پاگل ہوں جو جہانگیر ترین سے مقابلہ کروں گا۔ پی ٹی آئی رہنما نذیر جٹ کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ انہیں پارٹی میں اسحاق خاکوانی لے کر آئے لیکن عائشہ جٹ کو صوبائی ٹکٹ کس نے دلوایا؟ انہیں ضمنی الیکشن کس نے لڑوایا؟۔ انہوں نے کہا کہ میں تو عائشہ جٹ کے ضمنی الیکشن میں بھی موجود نہیں تھا لیکن نذیر جٹ نے اگر بات کی ہے تو اپنے بل بوتے پر کی ہے، ان کی اپنی ایک سوچ، سیاسی حیثیت اور ایک نام ہے۔ انہوں نے کہا کہ حق مانگنا ہر کسی کا حق اور فیصلہ کرنا پارٹی کا حق ہے، پارٹی فیصلہ کرے گی، عمران خان فیصلہ کریں گے خوا وہ میرے عزیز کے حق میں ہو یا خلاف۔ انہوں نے کہا کہ درخواست دینا، دلائل دینا ہر کسی کا حق ہے لیکن فیصلہ تسلیم کرنا پارٹی کا ڈسپلن ہے۔ انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میرے لئے اس وقت سب سے مقدم چیز نیا پاکستان کا ویژن اور آپ کی کامیابی ہے، عمران خان جو بھی فیصلے کریں گے اس پر آمین کہوں گا۔ تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے این اے 156 میں خطاب کرتے کہا ہے کہ کسی کو اندازہ نہ تھا پی ٹی آئی اتنی پذیرائی حاصل کرے گی آج پی ٹی آئی کے ساڑھے چار ہزار سے زائد امیدوار ہیں۔ شہباز شریف دس سال پنجاب کے وزیراعلی رہے لیکن ملتان کی حالت نہ بدلی ن لیگ نے نوٹ بنائے اور عمران نے ووٹ بنائے۔ شہباز شریف تمہارے پاس بے پناہ نوٹ ہوں گے، مان لیا جیسے جیسے نوٹ بنائے ویسے ویسے آپ کے ووٹ جاتے رہے۔ خیبرپی کے کے لوگوں سے پوچھ وہاں پولیس کا رویہ تبدیل ہوا کہ نہیں آج پنجاب میں لاقانونیت ہے۔ ہمیں موقع دیا تو پنجاب کو سونے کی چڑیا بنائیں گے۔ ن لیگ قومی اسمبلی کا امیدوار دوسرے روز ہی تبدیل ہوجاتا ہے۔ امیدوار ایسے تبدیل ہو رہے ہیں جیسے ریل گاڑی کا جنکشن تبدیل ہوتا ہے۔ شاہ محمود قریشی سب کی آنکھوں میں چھبتا ہے۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم نہیں ہوئی پاکستان کے مفادات پر جو حملہ کر رہا ہے وہ ان کا بہترین دوست ہے۔ اب مل کر منصوبہ بندی کر رہے ہی کہ پی پی اور ن لیگ کوئی مک مکا کر لیں اب مرمت کا وقت آ چکا ہے ٹکٹوں کے خواہش مند بہت ہیں ہر کسی کو ٹکٹ نہیں مل سکتا۔ ٹکٹوں کی تقسیم میں غلطی بھی ہو سکتی ہے کارکنان بڑے کام میں ساتھ دیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملک کا خزانہ خالی ہے۔ سیاست دانوں کے بیرون ملک اکاﺅنٹ بھرے ہیں۔ کئی جعلی ڈگریوں، دہری شہریت، نادہندہ اور نیب زدہ نکل آئے پانچ میں سے 4 سال ملک کا وزیر خارجہ نیہں رہا۔ ملک میں سرمایہ کاری نہیں ہو رہی، قرضہ بڑھ رہا ہے۔ پنجاب میں پیپلزپارٹی کا ٹکٹ لینے والا کوئی نہیں۔ الیکشن میں تحریک انصاف اور ن لیگ کا مقابلہ ہے، پاکستان تحریک انصاف کا قلعہ بنے گا۔ جنوبی پنجاب کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جارہاہے۔ اللہ نے موقع دیا تو جنوبی پنجاب کی محرومیاں ختم کر دیں گے۔ علاوہ ازیں جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ میں کسی کے خلاف بات کرنا پسند نہیں کرتا، شاہ محمود قریشی کی پریس کانفرنس دیکھ کر جواب دوں گا لیکن جواب دینے کے قابل کوئی چیز بھی ہو، تحریک انصاف میں بطور عام کارکن کام کر رہا ہوں اور کرتا رہوں گا، پارٹی کے ساتھ ایسے ہی کھڑا ہوں جیسے پہلے کھڑا تھا، شاہ محمود قریشی اپنے ضلع اور شہر کے لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر منصفانہ طریقے سے معاملات حل کریں، دوسروں پر الزام لگانے سے بہتر تحفظات دور کرنا ہے، عمران خان کو وزیراعظم بنانے، تحریک انصاف کو برسراقتدار لانے کےلئے جو ہو سکا کروں گا، ان میں سے نہیں جو پارٹی کے معاملات میڈیا پر اچھالے، میں باہر آ کر بڑھکیں نہیں مارتا، پارٹی کے اندر بات کرتا ہوں۔ لودھراں میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا کہ ٹکٹوں کےلئے کوئی دھرنا دینا چاہے تو اس کی مرضی ہے، میرا کوئی ذاتی مفاد نہیں ہے، اصول کی سیاست کرتا رہوں گا۔ انہوں نے کہاکہ شاہ محمود قریشی دوسروں پر الزامات لگانے کے بجائے عون چودھری جیسے کارکنوں کے تحفظات دور کریں۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ پی ٹی آئی میں نہ کوئی عہدہ مل سکتا ہے نہ میں کوشش کر رہا ہوں، انہوں نے کہا کہ دھرنے کی سیاست پی ٹی آئی نے شروع کی تھی، اب ہمیں دھرنوں پر برا نہیں ماننا چاہیے، ٹکٹوں کے بارے میں ضروری ہے کہ منصفانہ فیصلے کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے زیادہ تر نشستوں پر اچھے امیدوار کھڑے کئے ہیں۔
شاہ محمود/ترین

ای پیپر-دی نیشن