الیکٹیبلز ضروری تو دھرنے کیوں دیئے‘ الیکشن میں حصہ نہیں لینگے : طاہر القادری
لاہور (سپیشل رپورٹر+ صباح نیوز) پاکستان عوامی تحریک نے انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کر دیا ہے اپنے تمام امیدواروں کو کاغذات نامزدگی واپس لینے کی ہدایات جاری کر دی ہیں تاہم انہوں نے اعلان کیا ہے کہ ہم اصولوں کی جنگ جاری رکھیں گے۔ انتخابات کیلئے ہم نے اپنے کارکنوں کو گائیڈ لائن جاری کر دی ہے تاہم ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اسلئے بائیکاٹ نہیں کیا لیکن جو کچھ ہو رہا ہے وہ جمہوریت نہیں ہے۔ ٹیکس چور، بنکوں کے ناہندہ اور اسٹیٹس کو کیلئے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ یہ باتیں پاکستان عوامی تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر طاہر القادری نے مہناج القرآن میں پریس کانفرس میں خطاب کرتے ہوئے کہیں ان کے ساتھ پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پوراور عوامی تحریک کے ترجمان نور اللہ بھی موجودہ تھے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ آنے والی حکومتوں کی وجہ سے بحران بڑھے گا اور ادارے کمزور ہونگے کیونکہ جس طرح کے لوگ الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں وہ ملک میں تبدیلی نہیں لاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں انصاف ناپید ہو گیا ہے چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ماڈل ٹاﺅن کیس کا فیصلہ 15 روز میں سنائیں،ڈھائی ماہ گزر چکے ہیں لیکن ابھی تک تاریخ بھی نہیں نکلی ہے۔ اصغر خان کیس میں پیسے لینے اور دینے والے دونوں باہر ہیں اور پیسے لینے والے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیفالٹر الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں کیونکہ نظام پر طاقتوروں کی گرفت ہے ۔ اگر الیکٹریبل مجبوری ہے تو لوگ سڑکوں تو پھر سڑکوں پر دھرنے کیوں دئیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی بات کوئی نہیں کر رہا ہے سب طاقتور ایک ہیں عوام کی اکثریت انتخابات کے بائیکاٹ پر رہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2008ءمیں 40 فیصد نے ووٹ دئیے جبکہ 2013ءمیں بھی بھاری اکثریت نے ووٹ نہیں دئیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام مایوس ہیں، ہم الیکشن نہ لڑنے کا اعلان کرکے یہ بات ثابت کر رہے ہیں کہ ہم جمہوریت پسند ہیں لیکن صرف جمہوریت الیکشن کا نام نہیں ہے الیکشن جمہوریت کا ایک جز ہے ۔ انہوں نے کہ ماڈل ٹاﺅن واقعہ میں ابھی تک انصاف نہیں ملا ہے اور جن کے لوگ قتل ہوئے تھے وہ ابھی تک سزا بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نظام دھاندلی زدہ ہے طاقتور طبقہ نے ملک کے غریبوں کو کچل ڈالا ہے۔ عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے اپنی جماعت کو عام انتخابات سے علیحدہ کردیا۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی نظام کو صاف کرنے کی ضرورت ہے اور آرٹیکل 62،63 سے متعلق شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔ پریس کانفرنس میں صحافی نے سوال کیا آپ انتخابات کا بائیکاٹ کررہے ہیں؟جس کے جواب میں طاہر القادری نے کہا کہ میں نے بائیکاٹ کا لفظ استعمال نہیں کیا، اسی لئے میں نے محتاط لفظ استعمال کیا ہے، ہم بطور جماعت انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے۔یاد رہے کہ ملک میں قومی و صوبائی اسمبلیوں پر انتخابات 25 جولائی کو ہوں گے جس میں چھوٹی بڑی سیاسی و مذہبی جماعتیں حصہ لے رہی ہیں۔ترجمان پی ٹی آئی فواد چودھری نے کہا ہے کہ ہماری اور طاہر القادری کی سوچ میں فرق ہے۔ ہم آئین کو مقدم مانتے ہیں طاہر القادری کہتے ہیں نظام ہی صحیح نہیں ہے، طاہر القادری آئین سے باہر کی چیزیں سوچتے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ الیکیٹبلز پی ٹی آئی میں بھی آئے، دوسری پارٹیوں سے بھی آئے۔
طاہر القادری