• news

عیسیٰ خیل کی کانگو بخار میں مبتلا مریضہ ہولی فیملی ہسپتال میں چل بسی

میانوالی (نامہ نگار) تحصیل عیسیٰ خیل کے علاقہ کمرمشانی میں انتہائی خطرناک وائرس کانگو بخار دو ماہ بعد دوسرا کیس سامنے آگیا۔ کمرمشانی کے محلہ سرمت خیل کی 50 سالہ نسرین زوجہ شیر محمد کو ایک ہفتہ پہلے بخار کی شکایت ہوئی جسے گھر والے علاج کی غرض سے آر ایچ سی کمرمشانی لے گئے لیکن بخار ٹھیک نہ ہوا بعد میں پرائیویٹ ہسپتالوں سے علاج کرانے کے بعد آخر کار سکینہ ہسپتال میانوالی داخل کرا دیا۔ میانوالی میں کانگو بخار کے ٹیسٹ کی سہولت نہ ہونے سے ڈاکٹر اسکی بیماری کی تشخیص نہ کر سکے اور مریضہ کو ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی ریفر کر دیا جہاں پر ڈاکٹروں نے مبینہ طور پر مریضہ کو انتہائی خطرناک وائرس کانگو بخار کی مریضہ قرار دیا اور اسکا علاج شروع کردیا لیکن ایک ہفتہ گزر جانے پر اس بیماری سے مریضہ کے گردے، جگر اور دل فیل ہونے سے موت واقع ہو گئی، صحت میانوالی کی عدم توجہ عوام کو علاج کی بنیادی سہولیات فراہم نہ کرنے سے کئی گھر اجڑ چکے ہیں۔ قلیل عرصہ میں اس علاقہ میں کانگو بخار جیسی خطرناک بیماری کا ہونا انتہائی خطرناک صورتحال ہے ، علاقہ میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔ اہل علاقہ نے ڈپٹی کمشنر میانوالی سمیت محکمہ صحت کے اعلیٰ افسران سے اس مسئلہ کی طرف خصوصی توجہ دینے کی اپیل کی۔

ای پیپر-دی نیشن