پارٹی پر قبضہ نہیں ہونے دینگے‘ ماریں کھانے‘ جیل جانیوالے کارکن انصاف چاہتے ہیں: ولید اقبال
لاہور (خصوصی نامہ نگار) تحریک انصاف کے ناراض رہنما ولید اقبال نے کہا ہے کہ چیئرمین عمران خان کارکنان کے مسائل خود سنیں، میں کسی کا مخالف نہیں لیکن پارٹی پرقبضہ نہیں ہونے دیںگے، کسی کو مجھ سے تکلیف ہے تو اس کے بدلے میں پارٹی کو نقصان پہنچائے نہ ہی کارکنوں کا استحصال کرے، پارٹی کیلئے ماریں کھانے والے، جیل جانیوالے کارکنان چیئرمین عمران خان سے انصاف چاہتے ہیں، تحریک انصاف اپنے کارکنوں کے ساتھ ضرور انصاف کرے۔ یہ باتیں انہوں نے گذشتہ روز انصاف سیکرٹریٹ ماڈل ٹاﺅن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں، اس موقع پر تحریک انصاف لاہور کے دیگر رہنما اور کارکنان بھی موجود تھے جنہوں نے ”پارٹی پر قبضہ نامنظور“، ”حق دو انصاف کرو“ جیسے مسلسل نعرے لگائے۔ ولید اقبال نے کہا کہ پارٹی کا ڈسپلن سب کیلئے برابر ہے، کارکن ڈسپلن میں رہتے ہوئے چیئرمین کو مطالبات پیش کریں، وہ کسی سے ناانصافی نہیں کریں گے۔ ولید اقبال نے کہا کہ جو لوگ دو دہائیوں سے تحریک انصاف کیلئے قربانیاں پیش کررہے ہیں، جو اپنے قائد کے ایک اشارے پر جان نثار کرتے ہیں انہیں ٹکٹ کی تقسیم کے معاملے میں یکسر نظر انداز کیا گیا، حالانکہ پہلا حق انہی کا تھا، اس کے برعکس ٹکٹ ان کو ملے جن کا پس منظر اچھا رہا ہے نہ ہی انکی عوام میں جڑیں ہیں، انہوں نے کہا کہ میں اور میری ٹیم عمران خان کے ساتھ تھے، ہیں اور رہیں گے لیکن سازشی عناصر کٹی پتنگ کی طرح کسی اور کے ہتھے چڑھ جائیں گے، پارٹی کو فتح دلانے کیلئے عمران کو وزیراعظم بنانے کیلئے بہترین حکمت عملی کی ضرورت ہے لیکن بعض لوگ اس موقع پر سازشیں کرکے پارٹی کو اندر سے نقصان پہنچا رہے ہیں اور یہ مخالفین کے ایجنٹ اور ان کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں، ہم نے سیاسی مخالفین کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور وہ پارٹی کو نقصان نہ پہنچا سکے۔ تحریک انصاف کو کبھی بھی پیپلز پارٹی والے انجام سے دوچار نہیں ہونے دیں گے۔ ولید اقبال نے کہا کہ جن لوگوں نے نون لیگ کے پانچ سال میں مظالم سہے، صعوبتیں برداشت کیں ، ان کو عزت دینے کا وقت آیا تو کچھ ٹھیکیدار صفت لوگ سامنے آگئے۔ ولید اقبال نے پریس کانفرنس کے آخر میں پھر عمران خان سے مطالبہ کیا کہ وہ ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر نظرثانی کریں اور جن لوگوں نے پارٹی کیلئے دو دہائیوں تک بے لوث خدمت کی ہے انہیں نظر انداز نہ کیا جائے اور کارکنان کو نظر انداز کرنے کی پالیسی بنانے والوں سے ضرور نمٹا جائے۔
ولید اقبال