ڈرائیونگ پر پابندی ختم، سعودی خواتین کا سڑکوں پر جشن، وکٹری کے نشان بنائے
ریاض (اے این این+ بی بی سی+ این این آئی) سعودی عرب میں خواتین کے ڈرائیونگ پر پابندی ختم ہوتے ہی دارالحکومت ریاض اور دیگر شہروں میں بہت سی خواتین گاڑی لیکر جشن منانے سڑکوں پر نکل آئیں جبکہ کچھ خواتین نے دوران ڈرائیونگ عربی میوزک بھی سنا۔ خواتین کی جانب سے وکٹری کے نشان بنائے گئے اور وہ مختلف گروپس میں یا اپنے والد یا شوہر کے ساتھ بھی گاڑی چلاتی دکھائی دیں۔ کچھ خواتین نے اس موقع پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ بھی ادا کیا۔ سعودی عرب کے ارب پتی شہزادے الولید بن طلال کا سعودی خواتین کی ڈرائیونگ پرعائد پابندی کے خاتمے پر کہنا ہے یہ ایک عظیم کامیابی ہے۔ انہوں نے مزید کہا ان کی بیٹی ریم طلال نے بھی اپنی بچیوں کو پچھلی سیٹ پر بٹھاکر گاڑی چلائی جبکہ اس دوران وہ خود بھی گاڑی میں موجود تھے انہوں نے کہا اب خواتین کو انکی آزادی مل گئی ہے۔ گاڑی چلانے پر انہوں نے اپنی بیٹی کی تالیاں بجاکر شاندار انداز میں حوصلہ افزائی کی۔ یاد رہے ریم طلال پہلی سعودی شہزادی ہیں جنہوں نے کار چلائی۔ دوسری طرف کویتی وزارت داخلہ نے کہاہے کہ مملکت خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے کے بعد اپنی گاڑیاں چلا کر آنے والی سعودی خواتین کو بری سرحدی راستے سے آنے کی اجازت ہو گی۔ اس ضمن میں سرحدی چیک پوسٹوں کو مطلع کر دیا گیا ہے۔ کویتی ذرائع ابلاغ کے مطابق کویتی وزارت وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہاکہ جس طرح سعودی خواتین کو کویت میں ڈرائیونگ کرنے کی اجازت ہو گی۔ اسی طرح کویتی خواتین بھی مملکت میں ڈرائیونگ کر سکیں گی۔ اس ضمن میں دوطرفہ قوانین کی پابندی کرنا ہر ڈرائیور خاتون پر لازمی ہوگا۔
سعودی عرب/ ڈرائیونگ