کلثوم کو انفیکشن‘ الیکشن مہم میں حصہ لینا فی الحال ممکن نہیں‘ پراپیگنڈہ کرنیوالے کرتے رہیں : نوازشریف
لاہور+ لندن (خصوصی رپورٹر+ عارف چودھری+ نوائے وقت رپورٹ+ بی بی سی) سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے بیگم کلثوم نواز کو انفیکشن ہو گیا ہے۔ کلثوم کی بیماری کے باعث فی الحال الیکشن مہم میں حصہ لینا ممکن نہیں۔ جو پراپیگنڈا کر رہے ہیں وہ جانیں اور ان کا کام جانے۔ برطانوی خبر سے متعلق نوازشریف نے جواب دیا جو پراپیگنڈا کرتے ہیں کرتے رہیں۔ کلثوم میری بیوی ہیں کچھ میرے بھی فرائض ہیں اور وہ ادا کر رہا ہوں۔ بی بی سی کے نمائندے نے جب نوازشریف سے کہا آپ سے آن ریکارڈ کب گفتگو کر سکتا ہوں تو اس پر انہوں نے کہا میں اس وقت جس کیفیت سے گزر رہا ہوں اس کو میں جانتا ہوں یا خدا جانتا ہے۔ بیگم صاحبہ ہوش میں آ جائیں تو میں آپ کے سوالات کا جواب دینے کی پوزیشن میں ہوں گا۔ فی الوقت مجھے اپنے وطن عزیز اور آپ کی، اور سب خیرخواہوں کی دعائیں درکار ہیں۔ خصوصی رپورٹر کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے قائد سابق وزیراعظم نوازشریف کی لندن میں زیر علاج اہلیہ بیگم کلثوم نواز کے ڈاکٹرز نے کہا ہے اچھی خبر یہ ہے کوئی بری خبر نہیں ہے، بیگم کلثوم نواز کی طبیعت اب پہلے سے بہتر ہے، بیگم کلثوم نواز کی ادویات اور مصنوعی آکسیجن دینا کم کر رہے ہیں، (آج) پیر یا (کل) منگل کو لائف سپورٹ مشین پر رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق ہارلے سٹریٹ کلینک میں کنسلٹنٹ ڈاکٹر ڈیوڈ لارنس اور کنسلٹنٹ ڈاکٹر میتھو برنارڈ نے سابق وزیراعظم نواز شریف، انکی صاحبزادی مریم نواز، صاحبزادے حسن نوازاور انکے خاندان کے دیگر لوگوں کو بیگم کلثوم نواز کی صحت کے حوالے سے بریفنگ د یتے ہوئے کہا اچھی خبر یہ ہے کہ کوئی بُری خبر نہیں، ہم کلثوم نواز کی میڈیسن کو بتدریج کم کر رہے ہیں، سپورٹ مشین ہٹائے جانے کے بعد اسے دوبارہ لگانا ایک تکلیف دہ عمل ہوتا ہے، ابھی ان کو لائف سپورٹ مشین پر رکھیں گے، لیکن دوائیں اور مصنوعی طریقے سے آکسیجن دینا بھی کم کر رہے ہیں۔ پیر یا منگل تک دیکھیں گے انہیں مشین سپورٹ پر رکھا جائے یا نہیں۔ کنسلٹنٹس نے مزید بتایا دماغ کے سکین سے ظاہر ہوتا ہے دماغ کو نقصان نہیں پہنچا جو کہ مثبت بات ہے۔ انہوں نے بتایا کلثوم نواز محسوس کر سکتی ہیں اور سن بھی رہی ہوں گی جس کا وہ جواب دینے کی کوشش بھی کرتی ہیں لیکن ابھی وہ اس پر کنٹرول کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ ہمیں اس کا اندازہ ان کی ہارٹ بیٹ اور بلڈ پریشر سے ہوتا ہے۔ ہم دیکھیں گے ان کا رسپانس کتنا بہتر ہے لیکن گذشتہ جمعرات کے مقابلے میں اب بہت بہتر ہیں۔ ابتدا کے 72 گھنٹے خطرناک تھے شی کڈ بی ڈیڈ، لیکن اب تصویر دوسری ہے۔ ٹیوبز ہٹائے جانے یا بدلتے وقت انہیں قے یا الٹی نہیں ہونی چاہیے جس کے لیے ہم ادویات دے چکے ہیں اور بھی دیں گے۔ لندن سے عارف چودھری کے مطابق سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے ایک دو مرتبہ ایسا ہوا میں نے آواز دی تو میری ماں نے حرکت کی۔ لیکن ابھی وہ بے ہوش ہیں جب ہم ڈاکٹرز سے والدہ کی طبیعت کا پوچھتے ہیں تو وہ واضح جواب نہیں دیتے۔ ہسپتال میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا وینٹی لیٹر کم کرنے پر والدہ ردعمل ظاہر کرتی ہیں لیکن پھر کچھ ایسا ہو جاتا ہے وینٹی لیٹر کا لیول لڑھانا پڑتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا دو دفعہ ایسا ہوا میری آواز پر انہوں نے حرکت کی، مجھے احساس ہوا وہ میری آواز سن رہی ہیں لیکن ابھی والدہ ہوش میں نہیں۔ انہوں نے سوال کے جواب میں کہا ڈاکٹر ابھی تسلی بخش جواب نہیں دیتے۔ این این آئی کے مطابق ہسپتال کے باہر سابق وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر والدہ کے علاج کے لئے ہرممکن کوششیں کر رہے ہیں، باقی سب اللہ کے ہاتھ میں ہے۔
نوازشریف