اسحاق ڈار کا نیا میڈیکل سرٹیفکیٹ سپریم کورٹ میں جمع‘ سفر سے روکنے کا ذکر نہیں صحافیوں نے لندن گھومتے ہوئے پھر پکڑ لیا
اسلام آباد/ لندن (نمائندہ نوائے وقت + آن لائن) سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نیا میڈیکل سرٹیفکیٹ عدالت عظمی میں جمع کروا دیا لیکن میڈیکل رپورٹ میں اسحاق ڈار کو سفر کرنے سے روکنے کا ذکر موجود نہیں۔ سوموار کے روز اسحاق ڈار کے وکلاکی جانب سے جمع کرائے گئے سرٹیفکیٹ میں کہا گیا ہے کہ فزیو تھراپی سے اسحاق ڈار کی طبیعت میں 10 سے 15 فیصد بہتری آئی ہے لیکن اسحاق ڈار کی گردن کی حرکت محدود ہے، انکو بائیں بازو میں بھی تکلیف محسوس ہوتی ہے انکی آٹھ ہفتے فزیو تھراپی کی جائے گی۔اسحاق ڈا ر کی جانب سے جمع کرائے گئے سرٹیفکیٹ میں کہا گیا ہے کہ فزیو تھراپی کے بعد ایم آر آئی سکین کیا جائےگا۔ایم آر آئی کے بعد فیصلہ ہوگا سرجری کی ضرورت ہے یا نہیں۔سرٹیفکیٹ نیورو سرجن رچرڈ گلان کاتیارکردہ ہے جس پر 8 جو ن کی تاریخ درج ہے۔اسحاق ڈار سینٹ اہلیت کیس کی سماعت کل ہوگی، اسحاق ڈار کی اہلیت کو پیپلز پارٹی کے رہنما نوازش علی پیر زادہ نے چیلنج کر رکھا ہے، عدالت عظمیٰ نے عدم پیشی پر اسحاق ڈار کی سینٹ کی رکنیت بھی معطل کررکھی ہے۔آن لائن کے مطابق اسحاق ڈار لندن میں صحافیوں سے نظریں چرانے لگے تاہم انہوں نے انہیں پھر لندن میں گھومتے ہوئے پکڑلیا اور ا±ن سے پاکستان واپس جانے سے متعلق سوالات کی بوچھاڑ کر دی، جس پر سابق وزیر خزانہ اپنی بیماری پر اصرار کرتے رہے اور کہا کہ جب طبیعت ٹھیک ہو گی تو وطن واپس چلا جاو¿ں گا۔ بیماری کے باوجود باہر گھومنے سے متعلق سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ مجھے پتہ ہے کہ میں بیمار ہوں۔صحافیوں کی جانب سے پوچھا گیا کہ آپ تو ٹھیک لگ رہے ہیں اور میڈیکل رپورٹس بھی آگئی ہوں گی؟ اسحاق ڈار نے گاڑی میں بیٹھ کر دروازہ بند کرنے کی کوشش کی اور جواب دیا کہ ہاں رپورٹس آگئی ہیں۔میڈیکل رپورٹس سے متعلق مزید سوال پوچھنے پر اسحاق ڈار نے مائیک پیچھے ہٹانے کی کوشش کی اور کہا کہ رپورٹس میں نے وہاں بھیج دی ہیں۔
اسحاق ڈار