مقبوضہ کشمیر: 2 شہدا سپرد خاک‘ ہڑتال‘ جھڑپیاں‘ 30 زخمی‘ یاسین ملک پھر گرفتار
سرینگر(اے این این ) مقبوضہ کشمیر کے ضلع کولگام میں گزشتہ روز بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے دو نوجوانوں کو ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپر د خاک کر دیا گیا جبکہ تیسرے نوجوان کی شناخت نہیں ہو سکی،کارروائی کے دوران حراست میں لئے گئے نوجوان سے پوچھ گچھ جاری ہے،شہری ہلاکتوں کیخلاف مزاحمتی خیمے کی اپیل پر وادی میں ہمہ گیر ہڑتال، کاروباری مراکز اور تجارتی ادارے بند،سڑکوں سے ٹریفک غائب،فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 25افراد زخمی ،انٹر نیٹ اور موبائل سروس معطل،ریل سروس ایک دن بعد بحال،سری گفوارہ جھڑپ میں زخمی ہونے والا شہری تین روز بعد چل بسا،اوڑی سے رپورٹر کی نش بر آمد،راجوری میں فوجی مردہ پایا گیا،چھانہارگاندربل جنگل میں فوج کی فائرنگ سے دوستوں کے ساتھ گھومنے گیا نوجوان زخمی ہوگیا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع کولگام کے علاقے چڈر میں دونوجوانوں کو لشکر طیبہ کے ساتھ تعلق کے الزام میں شہید کر دیا تھا جبکہ اس دوران مظاہرین پر فائرنگ سے ایک شہری بھی شہید ہو گیا تھا۔دریں اثناء شکور اور یاور کو ہزاروں سوگواران کی موجودگی میں سپردخاک کر دیا گیا ہے جبکہ مارے جانے والے تیسرے نوجوان کی شناخت نہیں ہو سکی جس کے بارے میں فوج کا کہنا ہے کہ وہ غیر مقامی ہے ۔ ادھر فوجی ترجمان راجیش کالیا نے کے بتایا کہ گمراہ ہوئے نوجوانوں کو واپس مین سٹریم میں لانے کا موقع فراہم کرتے ہوئے اتوار کو چڈر کولگام میں فورسز نے مکان کے اندر چھپے بیٹھے جنگجو کو مائل کرکے اسے ہتھیار ڈالنے پر آمادہ کرلیا۔انہوں نے بتایا کہ جو بھی نوجوان جھڑپ کے دوران تشدد کا راستہ ترک کرے گا فورسز اس کو بھر پور موقعہ فراہم کرے گی۔دریں اثناء کولگام اور سری گفوارہ میں شہری ہلاکتوں کے خلاف سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مبنی مشترکہ مزاحمتی قیادت کی اپیل پر پیر کو وادی میں ہمہ گیر ہڑتال کی گئی ۔قائدین کا کہنا تھا کہ 16 جون سے جاری سرکاری فورسز کی یلغار میں جاں بحق شہریوں اعجاز احمد بٹ ، بزرگ محمد یوسف ، شاہد نذیر جن کے سر پر گولی ماری گئی۔ اور یاور نذیر کو سینے میں گولیاں مار کر شہید کیا گیا۔ مشترکہ مزاحمتی قیادت کی اپیل پر مقبوضہ کشمیر کے بیشتر اضلاع میں ہڑتال کے باعث کاروباری مراکز اور تجارتی ادارے بند رہے اور سڑکوں سے ٹریفک غائب رہی۔اس دوران مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے اور ریلیاں نکالی گئیں ۔اس دوران بھارتی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں کولگام میں چھ ، شوپیاں میں 3اور حاجن میں دو افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں ۔وادی میں ریل سروس ایک دن بند رہنے کے بعد بحال کر دی گئی ہے جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل سروس بدستور معطل ہے ۔مزاحمتی قیادت نے کہا کہ وہ ان شہری ہلاکتوں پرخاموش نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے کہا عید الفطر کے موقعہ پر 4 نہتے شہریوں کو بے دردی کے ساتھ مارا گیا۔دریں اثناء اننت ناگ کے علاقے سری گفوارہ بجبہاڑہ میں فوج اور جنگجوئوں کے درمیان خونین معرکہ آرائی کے دوران زخمی ہونے والانوجوان تین روزتک موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعدصورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں زندگی کی جنگ ہارگیا۔ معلوم ہواکہ جب مہلوک نوجوان کی نعش کوصورہ انسٹی چیوٹ سے آبائی گائوں سرہامہ اسلام آبادپہنچایاگیاتویہاں کہرام مچ گیا،اوربڑی تعدادمیں جمع ہوئے لوگوں نے فوج وفورسزکیخلاف اوراسلام وآزادی کے حق میں نعرے بلندکئے ۔ادھر اوڑی میں فوجی پورٹر کی لاش جنگل سے برآمد ہوئی۔ اس کی شناخت 30 سالہ عبدالحمید کے بطور ہوئی ہے جو مقامی فوج کے ساتھ بطور پورٹر کام کرتا تھا۔ دریں اثنا راجوری میںایک فوجی اہلکار کو پراسرار طور پر مردہ پایاگیا۔یہ اہلکار سندر بنی کے سلیری گائوں کارہنے والاتھا جو انتیس جون تک کیلئے چھٹی پر گھر آیاہواتھا۔اس کی شناخت اڑتیس سالہ سپاہی نیرج کمار ولد دیوراج کمارکے طور پر ہوئی ہے ۔اس دوران گاندربل گوٹلی باغ کے ملحقہ علاقہ چھانہار سے چار دوست جنگلات میں گھومنے پھرنے کی خاطر گئے ہوئے تھے جہاں پر آرمی کی گشت پارٹی نے جنگجووں کے شبہ میں فائرنگ کردی جس کی زد میں ایک زخمی ہوگیا۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں پلوامہ ، اسلام آباد اور کولگام میںنوجوانوں کی شہادت پر پیر مکمل ہڑتال کی گئی۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ہڑتال کی کال سید علی گیلانی ، میرواعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی تھی۔علاقے میں تمام دکانیں ، کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند اور سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔بھارتی پولیس نے جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو پیر کی صبح گرفتار کر کے کوٹھی باغ پولیس سٹیشن میں نظربند کردیا۔ ادھر پولیس نے حریت رہنما پیپلز پولیٹیکل پارٹی کے چیئرمین انجینئر ہلال احمدوار کو بھی گرفتار مائسمہ میں انکی رہائش گاہ پر نظربند کردیا ہے۔ بھارتی پولیس نے مشترکہ حریت قیادت کی طرف سے وادی کشمیرمیں نہتے کشمیریوں کے قتل کے خلاف احتجاج کیلئے ہڑتال کی کال کو ناکا م بنانے کیلئے حریت رہنمائوں کو گرفتار کیا ہے ۔دریںاثنا تحریک مزاحمت کے ترجمان شبیر احمد زرگر نے سرینگر میں جاری ایک بیان حریت رہنماء اورپارٹی کے سربراہ بلال احمد صدیقی کی مسلسل گھر میں نظربندی کی شدیدمذمت کرتے ہوئے اسے سیاسی انتقام کی بدترین مثال قراردیا ہے ۔ادھرمقبوضہ کشمیرمیںمسلم لیگ جموںوکشمیر نے سرینگر سینٹرل جیل میں غیر قانونی طورپر نظربند دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کی گرتی ہوئی پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ انکی فوری رہائی پر زوردیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مسلم لیگ کے ترجمان سجاد ایوبی نے سرینگر میںجاری ایک بیان میں افسوس ظاہر کیاکہ آسیہ اندرابی کو جیل میں علاج معالجے اور مناسب خوراک سمیت تمام بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا جارہا جس کی وجہ سے وہ متعدد عارضوں میںمبتلا ہو گئی ہیں اور انکی حالت انتہائی ابتر ہے ۔ ترجمان نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموںبشمول ایمنسٹی انٹرنیشنل، حقوق نسواں کے اداروں اور دیگرتنظیموں سے اپیل کی کہ وہ آسیہ انداربی اور فہمیدہ صوفی کی جلد از جلد رہائی کیلئے بھارت پردبائو ڈالیں۔ بغل میں چھری منہ میں رام رام، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی قابض افواج کی نہتے کشمیریوں پر ظالمانہ کارروائیوں پر پردہ ڈالتے ہوئے بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ تشدد اور ظلم سے کبھی کسی مسئلہ کو حل نہیں کیا جا سکتا۔بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے ریڈیو پر من کی بات پروگرام میں اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت کی آزادی کی جدوجہد بہت طویل ہے، بہت وسیع، بہت گہری اور بے شمار قربانیوں سے بھری ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ 13 اپریل، 1919 کا وہ سیاہ دن کون بھول سکتا ہے جب طاقت کا غلط استعمال کرتے ہوئے، ظلم و جبر کے تمام حدود کو پار کرکے بے قصور نہتے اور معصوم لوگوں پر گولیاں برسائی گئی تھیں۔ اس واقعے کے 100 سال مکمل ہونے جا رہے ہیں۔ ہم اسے کیسے یاد کریں اس پر ہم سب غور کر سکتے ہیں، لیکن اس سانحہ نے جو دائمی پیغام دیا ہمیں ہمیشہ اسے یاد رکھنا چاہئے۔