ٹکٹوں کا جھگڑا : شاہ محمود گھر میں محصور‘ طلال‘ مراد شاہ کو کارکنوں نے گھیر لیا
ملتان، لاہور، حیدر آباد (نامہ نگار خصوصی+ نیوز ایجنسیاں+ نمائندہ نوائے وقت) تحریک انصاف کے سابق ٹکٹ ہولڈر کا کارکنوں کے ہمراہ ٹکٹوں کی غیرمنصفانہ تقسیم کے خلاف مخدوم شاہ محمود قریشی کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج اور دھرنا دے دیا اور نعرے بازی کی۔ پی ٹی آئی ضلعی صدر اعجاز جنجوعہ نے بھی ٹکٹ نہ ملنے پر بغاوت کر دی۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ پی پی 211کا ٹکٹ کیپٹن (ر) ناصر اور پی پی 216کا ٹکٹ اسلم سعید قریشی کو دیا جائے۔ گزشتہ شب ساڑھے 9بجے تحریک انصاف ضلع و سٹی کے کارکن الیکشن میں ٹکٹوں کی تقسیم میں نظرانداز کیے جانے پر سراپا احتجاج رہے۔ شاہ محمود قریشی کے گھر کے باہر احتجاجی دھرنے کے شرکاءسے سابق ٹکٹ ہولڈر پی پی211 کیپٹن (ر) ناصر علی مہے‘ ضلعی صدر اعجاز حسین جنجوعہ‘ میاں اسلم سعید قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹکٹوں کی تقسیم کرتے وقت کارکنوں کو نظرانداز کیا گیا۔ کارکنوں کے دھرنے کے باعث شاہ محمود قریشی گھر میں محصور ہو کر رہ گئے وہ انتخابی مہم کیلئے بھی نہ نکل سکے۔ لاہور کے علاقے داروغہ والا میں شیخ روحیل اصغر کے بجائے سہیل شوکت بٹ کو قومی اسمبلی کا ٹکٹ دینے کے فیصلے کیخلاف لیگی کارکنوں نے احتجاج کیا اور پارٹی قیادت کےخلاف نعرے بازی کی۔ پارٹی سیکرٹریٹ کے باہر بھی احتجاج کیا گیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگانے والے پہلے ورکرز کو عزت دیں ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ لوٹوں سے ٹکٹ واپس لے کر کارکنوں کو دیے جائیں۔ کارکنوں نے طلال چودھری کو بھی پارٹی سیکرٹریٹ کے باہر روک لیا۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چودھری نے کہا ہے کہ احتجاج کرنا لوگوں کا بنیادی حق ہے احتجاج کرنیوالوں کے تحفظات ہیں انہیں دور کیا جائیگا میڈیا سے گفتگو انہیں نے کہا کہ ہماری پارٹی نے زیادہ تر ٹکٹ پرانے کارکنوں کو دیئے ہیں۔ سابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو جیالوں نے گھیر لیا جس پر انہیں جان چھڑانا مشکل ہو گئی خورشید شاہ کے بعد اب مراد علی شاہ کو بھی اپنے حلقے سیہون پی ایس 80 کے دورے میں ووٹرز کا سامنا کرنا پڑا، سابق وزیراعلیٰ سندھ اپنی رہائش گاہ واہڑ سے باہر نکلے تو ایک ووٹر نے ان سے شکوہ کیا کہ آپ نے ہمارے لئے کیا کیا؟ میرے والد پیپلز پارٹی کے دیرینہ کارکن ہیں لیکن ہمارے لئے کچھ نہیں کیا گیا ووٹر کے سوال پر مراد علی شاہ نے پہلے تو اسے بہلانے پھسلانے کی کوشش کی لیکن ووٹر کے بار بار اصرار پر سابق وزیراعلیٰ نے خفگی کا اظہار کرتے ہوئے کہ مجھے بھی سنو گے یا نہیں؟ ووٹر کو بار بار ٹھنڈا کرنے کی کوشش میں ناکامی پر مراد علی شاہ وہاں سے چل دیئے جبکہ اس موقع پر ایک صحافی ویڈیو بنا رہا تھا جسے سابق وزیراعلیٰ نے ویڈیو بنانے سے بھی منع کیا اور اس کے نہ ماننے پر کیمرے پر ہاتھ مارا۔ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اگر سندھ کی کسی نے خدمت کی ہے تو وہ پیپلزپارٹی ہے جی ڈی اے والے صرف الیکشن کے دنوں میں جاگتے ہیں پھر سوجاتے ہیں۔ حیدرآباد میں سید علی نواز شاہ سرہندی کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پی ڈی اے سے گزار ش ہے کہ اب یہ مت کہہ دینا کہ سندھ کے لوگوںکوبھی سند ھ سے نکالو کیونکہ وہ پیپلزپارٹی کو ووٹ دیتے ہیں سید مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ الیکشن افسران سے نہیں ہوئے ، عوام ووٹ دیتے ہیں۔ عمران کی رہائش گاہ کے باہر کارکنوں نے پی پی 170 سے عون چودھری کی بھابھی کو ٹکٹ دینے پر بھی احتجاج کیا۔ امیدوار پی پی 170 سیف الرحمان نے کہا کہ اگر عون چودھری کے بھائی سے ٹکٹ لے کر بھابھی کو دینا تھا تو کارکن کدھر جائیں گے۔
ٹکٹیں احتجاج