چیمپئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ میں قومی ٹیم سے جیت کی توقع رکھنا حقائق کے منافی ہے : سمیع اللہ
لاہور(نمائندہ سپورٹس) اولمپئن سمیع اللہ کا کہنا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ میں پاکستانی ٹیم سے جیت کی توقع رکھنا زمینی حقائق کے منافی ہے اس ایونٹ میں ہماری ٹیم خود کو مستقبل کے ایونٹس کے لیے تیار کر سکتی ہے اور کھلاڑی یہی ظاہر کر سکتے ہیں کہ انہوں نے گزشتہ چند ماہ میں غیر ملکی کوچ رولینٹ آلٹمینز کے ساتھ ملکر جا کام کیا ہے اس سے کتنی بہتری آئی ہے۔ عالمی درجہ بندی میں تیرہویں نمبر کی ٹیم ایونٹ میں اپنے سے بہتر درجہ بندی اور مضبوط ٹیموں کے خلاف کھیل رہی ہے بھارت کے خلاف چار گول بہت زیادہ تھے رولینٹ آلٹمینز کا گول کیپر کو باہر بلانے کا فیصلہ غلط تھا اس وجہ سے شکست کا مارجن بڑھا۔وہ وقت نیوز کے پروگرام گیم بیٹ میں گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے میچ میں کارکردگی کو دیکھتے ہوئے دوسرے میں آسٹریلیا کے خلاف میرا خیال تھا کہ ہمارے خلاف چھ گول ہونگے لیکن ٹیم نے اچھا کھیل پیش کیا۔ ہم دوسرا میچ برابر اور جیت بھی سکتے تھے۔ مجھے اپنے پلیئرز کی فزیکل فٹنس میں بہتری نظر آ رہی ہے ابھی اسے عالمی معیار کی فٹنس تو نہیں کہا جا سکتا لیکن ماضی کے مقابلے میں اس شعبے میں بہتری ہوئی ہے تاہم بڑے میچ کے ٹمپرامنٹ کا فقدان نظر آ رہا ہے۔ بڑے ایونٹ اور بڑے میچز کا پریشر کس طرح ہینڈل کرنا ہے اسمیں کھلاڑی ناکام دکھائی دیتے ہیں۔ پاکستان کے پاس زیادہ تر تجربہ کار کھلاڑی ہیں۔ انہیں ہالینڈ مین ایونٹ سے پہلے بھرپور تیاریوں کا اچھا موقع ملا تھا فزیکل فٹنس کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان میں بھی ایک کیمپ کا انعقاد کیا گیا اس شعبے میں تو بہتری ہوئی ہے لیکن چیمپئنز ٹرافی میں ٹیم سے پہلی تین پوزیشنز پر آنے کی توقع کرنا حقائق کے منافی ہے۔تاہم گزشتہ چند ماہ میں جو کام ہوا ہے اور آنیوالے ایونٹس کی بہتر تیاریوں کے لیے پاکستان کو کم از کم دو میچز ضرور جیتنے چاہئیں۔