انتخابات: الیکشن کمشن نے میڈیا کیلئے 15 نکاتی ضابطہ اخلاق جاری کردیا
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) الیکشن کمشن نے انتخابات 2018ء کے لئے ذرائع ابلاغ کے لئے 15 نکاتی ضابطہ اخلاق جاری کر دیا ہے جبکہ الیکشن کمشن مختلف میڈیا تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ مل کر تیار کئے گئے میڈیا کیلئے ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کیلئے مناسب لائحہ عمل وضع کرے گا۔ ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ تمام میڈیا انتخابی دورانئے میں عوام کو متعلقہ انتخابی معاملات، سیاسی جماعتوں، امیدواروں کی سرگرمیوں اور انتخابی عمل کے حوالے سے آگاہ کرے۔ میڈیا کی جانب سے عام انتخابات کے دوران توازن اور غیر جانبداری برقرار رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کسی سیاسی جماعت یا امیدوار کے خلاف تفریق پر مبنی رپورٹنگ سے گریز کی ہدایت کی گئی ہے۔ نفرت انگیز تقاریر کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے۔ کسی قسم کی افواہوں، غلط اطلاعات سے گریز کیا جانا چاہیے۔ تمام امیدواروں، سیاسی جماعتوں اور ریاستی حکام کی جانب سے انتخابات کے دوران صحافیوں کو آزادی اظہار رائے کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ میڈیا کی جانب سے برداشت کے فروغ اور مذہب، ذات، مسلک یا دیگر کسی بھی قسم کے تشدد یا نفرت پھیلانے سے گریز کیا جائے گا۔ میڈیا کے خلاف تشدد اور انہیں ہراساں کئے جانے یا ان کے املاک کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی قسم کے عمل کے روک تھام کو یقینی بنایا جائے گا۔ کسی بھی انتخابی کوریج یا پروگرام پر سنسر شپ نہیں ہونی چاہیے۔ تمام سیاسی جماعتوں اور ریاستی ادارے واضح بیان جاری کریں گے کہ وہ میڈیا کو محض نشریاتی/ اشاعتی پروگرام /مواد پر سزاوار نہیں ٹھہرائیں گے کیونکہ وہ کسی خاص جماعت یا طرز سیاست کے ناقد ہیں۔ متعلقہ حکام اور میڈیا کے ادارے انتخابی کوریج یا پروگرام کے براڈ کاسٹ کئے جانے کے معاملے میں مداخلت نہیں کریں گے یہاں تک کہ اس پروگرام میں تشدد یا خطرے کا عنصر نمایاں ہو۔ کسی بھی امیدوار یا جماعتی نمائندے کی جانب سے دیئے گئے غیر قانونی بیان کی قانونی ذمہ داری میڈیا پر نہیں ہونی چاہیے تاہم یہ شق کسی پروگرام کے ریکارڈ ٹیلی کاسٹ اور دوبارہ نشر کئے جانے پر لاگو نہیں ہو گی۔ ایسی کالعدم جماعتیں یا نئے نام سے کام کرنے والی جماعتیں جو کھلے عام پرتشدد سرگرمیوں میں ملوث ہیں یا جمہوری عمل اور آئینی فریم ورک کی کھلے عام مخالفت کررہی ہیں ان کی کوریج سے گریز کیا جائے۔ براہ راست پروگراموں میں بھی تمام امیدواروں یا جماعتوںکو برابر وقت دیا جائے۔