نیب نے زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست کی ، بلیک لسٹ میں کیوں ڈالا
اسلام آباد(صباح نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ نے زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے سے متعلق کیس میں وزارت دفاع کو تحریری جواب پیر تک جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ کو تحریری جواب کے ساتھ پیش ہونا چاہئے تھا۔بدھ کوزلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ وزارت دفاع کا نمائندہ اسلام آبادہائیکورٹ میں پیش ہوا، جسٹس عامر فاروق نے سوال کیا پرائیویٹ جہاز فوجی ایئر بیس پر کیسے اترا ؟ نمائندہ وزارت دفاع نے بتایا کہ مجھے پیشی کا رات کو پتہ چلا، پٹیشن کی کاپی بھی نہیں ملی۔ عدالت نے وزارت دفاع کے نمائندے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا آپ کو تحریری جواب کے ساتھ پیش ہونا چاہیے تھا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سرکاری کاموں میں اس طرح کی تاخیر نہیں ہونی چاہیے، آپ کو باقی فریقین کا خیال رکھنا چاہیے تھا، یہ لوگ یہاں مذاق نہیںبلکہ قانون کے احترام میں پیش ہوتے ہیں۔عدالت نے استفسار کیا کہ نیب کی درخواست نام سی ایل میں ڈالنے کی تھی، مگر بلیک لسٹ میں کیوں ڈالا ؟ نمائندہ وزارت دفاع نے بتایا کہ ای سی ایل میں نام ڈالنے والی سب کمیٹی موجود نہیں تھی۔ عدالت نے کہا سب کمیٹی نہیں ہوگی تو آپ نام کہیں بھی ڈال دیں گے ؟ وکیل نے کہ زلفی بخاری 8 سال سے برطانوی پاسپورٹ پر سفر کرتے ہیں۔عدالت نے وزارت دفاع کو پیر تک تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔