• news

سیاستدانوں کی جرنیلوں سے دوستانہ بات چیت ہونی چاہیے : شہبازشریف

لاہور (خبرنگار) شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب سب سے زیادہ نیب کے نشانے پر ہے، جہاں اربوں کھربوں کی کرپشن ہوئی وہاں نیب کسی کو نہیں بلاتا۔ بابر اعون نے نندی پور پراجیکٹ میں 30ارب روپے بغیر بڈنگ لگائے، سپریم کورٹ کے کمیشن نے بابر اعون کو نندی پور کا مجرم بھی قرار دیا لیکن کوئی کارروائی نہ کی گئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی کے پر وگرام میں خصوصی گفتگو میں کیا۔ میاں شہباز شریف نے کہا کہ ذاتی رائے ہے کہ اگر سادہ اکثریت ملی تب بھی قومی حکومت بنائیں گے، قومی حکومت سے میری مراد معلق پارلیمنٹ ہرگز نہیں، قومی حکومت اس لیے چاہتا ہوں کے کوئی لانگ مارچ اور لاک ڈاو¿ن نہ کرے، ملک کے معاملات میں مجموعی مشاورت اور دانش مندی چاہتے ہیں، ملک میں اتنے مسائل ہیں جو کوئی ایک پارٹی یا ادارہ حل نہیں کر سکتا، تصادم کوئی حل نہیں، تمام سٹیک ہولڈرز کو ملنا ہو گا۔ امریکہ میں بھی حکومتیں آتی جاتی ہیں لیکن اہم اہداف پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوتا۔ ملک کو آگے بڑھانا ہے تو ہمیں مشاورتی عمل شروع کرنا ہو گا، پاکستان کے تمام اہم معاملات پر سب کا ایک بیانیہ ہونا چاہئے، بھارت، افغانستان سمیت تمام معاملات پر مل کر بات کرنی چاہئے، سیاستدانوں کی جرنیلوں کے ساتھ میز پر دوستانہ بات چیت ہونی چاہیے، معاف کرنا اور فراموش کرنا ہو گا ورنہ ملک آگے نہیں بڑ ھے گا، ہم سب کو ذاتی مفاد سے با لا تر ہو کر قومی مفاد کے لیے سوچنا ہو گا، صاف پانی کمپنی کی تحقیقات پہلے پنجاب حکومت نے کی تب نیب کہاں تھا، صاف پانی سکینڈل میں 70ارب روپے کی کرپشن کا راز میں نے فاش کیا، کرپشن ہے تو ضرور ہاتھ ڈالیں، مرضی کے کیسز کا چناو¿ نہ کیا جائے، چیئرمین نیب بلا امتیاز احتساب یقینی بنائیں۔ 2013میں حکومت میں آئے تو بہت سے مسائل کا سامنا تھا، اس مسائلستان میں سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی اور بجلی کا مسئلہ تھا، 5برسوں میں بہت سے کام کر کے دکھائے، ہم نے منصوبوں میں کئی سو ارب روپے کی بچت کر کے دکھائی، بجلی کے بعد اب پانی کا بحران ہمیں خوف میں مبتلا کر رہا ہے، قومی کارپوریشنز کے خسارے ختم کرنا ہر حکومت کی ذمہ داری ہے، ہمارا سب سے اہم مسئلہ اور ایجنڈے پر سر فہرست پانی کا مسئلہ ہے، 2018ءکا الیکشن بہت بڑا چیلنج اور دلچسپ ہو گا، موقع ملا تو کراچی کی ترقی کے لیے پہلے سے زیادہ بجٹ رکھیں گے۔ کراچی کو کرانچی کہنے کے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لاہور کو بھی لوگ لہوڑ کہہ دیتے ہیں میں نے لطیف انداز میں بات کی تھی، ساڑھے 10ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی، مسلم لیگ ن نے 4لاکھ ڈالر فی میگا واٹ میں بجلی بنائی ہے جبکہ مشرف اور زرداری نے 9لاکھ ڈالر فی میگا واٹ سے بجلی بنائی تھی، گیس پر چلنے والا 5ہزار میگا واٹ کے منصوبے لگائے، پاکستان کی 70سالہ تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی، جتنی بجلی کی پیدا وار ہو رہی ہے اس وقت اس کی طلب بھی اتنی ہے، بجلی پیدا کر لی اب تقسیم، ترسیل اور گردشی قرضوں کو کنٹرول کریں گے، ڈیم میں پانی کم ہونے سے رواں سال بجلی کی پیداوار میں کمی ہوئی، معیشت میں گراوٹ کی وجہ پچھلے ڈیڑھ سال کی صورت حال ہے، پانامہ فیصلے کے بعد ملک میں غیر یقینی صورت حال بنی، سستی بجلی برآمدات معیشت کی بہتری میں اہم کردار ادا کرے گی، گردشی قرضوں کو جس طرح کنٹرول کرنا تھا نہیں کر سکے، غلطیوں اور کوتاہیوں کو تسلیم کرنا ہو گا، دروغ گوئی نہیں کروں گا، عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے محمد شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان نے خیبر پی کے کی عوام کو مایوس کیا ہے۔ پارٹی اختلافات سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ہر پارٹی میں ذاتی رائے اور چھوٹی موٹی ناراضگیاں ہوتی ہیں، سیاسی جماعتیں رجمنٹل فورسز نہیں جو اشاروں پر چلیں، چوہدری نثار کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بیانات سے تلخیاں پیدا ہوئیں، تلخیوں پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لندن جانے سے قبل چوہدری نثار کے ٹکٹ کے لیے نواز شریف کو منا لیا تھا۔ چوہدری نثار نے پارٹی ٹکٹ کی درخواست نہیں دی تھی لہٰذا بورڈ غور نہیں کر سکتا تھا۔ چوہدری نثار کے ساتھ بہت اچھا رشتہ ہے، زعیم قادری کے بارے میں اچھے انداز میں بات کروں گا، زعیم قادری سے ہمیشہ اچھا تعلق رہا وہ دیرینہ ساتھی ہیں، الیکشن سے پہلے یا بعد میں ان سے ملاقات کروں گا۔
شہباز شریف

ای پیپر-دی نیشن