• news

لاہور ہائیکورٹ نے شاہد خاقان عباسی کو آبائی حلقے مری سے الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی

لاہور (وقائع نگار خصوصی+ نیوز ایجنسیاں) لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی تاحیات نااہلی کے فیصلہ کو معطل کر دیا۔ فاضل عدالت نے شاہد خاقان عباسی کو این اے57 سے انتخاب لڑنے کی اجازت دے دی۔ لاہور ہائیکورٹ کے دورکنی بنچ نے شاہد خاقان عباسی کی درخواست پر سماعت کی، سابق وزیراعظم کے وکیل نے کہا کہ اپیلٹ ٹریبونل نے موقف سنے بغیر نااہل قرار دیا، ٹریبونل کو کسی کو آرٹیکل 62، 63 کے تحت نااہل قرار دینے کا اختیار نہیں، عدالت نے قرار دیا کہ آئین کے تحت ہر شخص کو شفاف ٹرائل کا حق حاصل ہے، عدالت نے شاہد خاقان عباسی کو انتخابات لڑنے کی اجازت دیتے ہوئے الیکشن اپیلٹ ٹریبونل کا فیصلہ معطل کر دیا، عدالت نے وفاقی حکومت اور الیکشن کمشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کی لاہور ہائیکورٹ پیشی کے موقع پر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پنجاب ہمارا گھر ہے کسی کو ایک سیٹ بھی لینے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے سو سے زائد پیشیاں بھگتیں، شرم کی بات ہے کہ ایک ایسے مقدمے میں وزیراعظم کو گھسیٹا گیا جس میں ان کا نام ہی نہیں تھا، شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مجھے عدالت سے نواز شریف کے لئے انصاف کی کوئی توقع نہیں۔ میں ذمہ دار آدمی ہوں ہمیشہ اپنے حلف کی پاسداری کی ہے۔ میں نے کبھی بھی سکیورٹی کونسل اجلاس کی کارروائی کسی کو نہیں بتائی۔ شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ میں عدلیہ کی عزت کرتا ہوں عدالت جب بھی بلائے گی پیش ہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے عمل کو غیر متنازعہ رہنا چاہئے اسی سے جمہوریت آگے بڑھتی ہے، دنیا میں کہیں بھی تکنیکی بنیادوں پر کاغذات نامزدگی مسترد نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ 25 جولائی کو عوام کی عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔ میاں نواز شریف کی قیادت میں ملک نے بے شمار ترقی کی ہے۔ ان پر بے بنیاد مقدمات بنائے گئے۔ علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر اطلاعات خالد کھرل کے بیٹے حیدر کھرل کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا ایپلٹ ٹربیونل کا فیصلہ معطل کر دیا جبکہ سابق وزیر عابد شیر علی کے بھائی عمران شیر علی کی درخواست پر محکمہ سوئی گیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے تین مختلف دو رکنی بنچز نے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور اور مسترد ہونے کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی لاہور ہائیکورٹ نے حیدر کھرل کی درخواست کی۔ درخواست پر ان کے خلاف ایپلیٹ ٹربیونل کے فیصلے کو معطل کر دیا اور انہیں انتحاب لڑنے کی اجازت دے دی لاہور ہائیکورٹ کے ایک دوسرے بنچ نے عمران شیر علی کی درخواست پر نوٹس جاری کر دئیے درخواست میں دعوی کیا گیا کہ ایپلیٹ ٹربیونل نے نادہندگی کے بے بنیاد الزام پر کاغذات مسترد کر دئیے لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب عارف نکئی کے قریبی عزیز طالب نکئی کی درخواست پر الیکشن کمشن کو نوٹس جاری کر دئیے درخواست میں طالب نکئی نے رانا حیات کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے لاہور ہائیکورٹ نے ملتان سے عاشق حسین دیوان کے خلاف ایپلیٹ ٹربیونل کے فیصلے کو معطل کر دیا انہیں بھی قومی اسمبلی کے حلقے پر لڑنے کی اجازت دے دی۔ دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کےخلاف توہین عدالت کیس کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی۔ ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس طارق محمود عباسی نے درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی۔ درخواست کی سماعت منگل کو لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں ہوگی۔درخواست گزار ملک ریاض انجم نے موقف اختیار کیا کہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے انٹرویو میں فیصلے سے متعلق عدالت کے خلاف توہین آمیز کلمات کہے۔ ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔ درخواست میں شاہد خاقان، چیئرمین پیمرا ور سیکرٹری وزارت اطلاعات و نشریات کو فریق بنایا گیا ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ شرم کی بات ہے کہ بغیر ثبوت کے ایک وزیراعظم کو گھسیٹا گیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ دونوں حلقوں سے شیر جیتے گا۔ شرم کی بات ہے کہ بغیر ثبوت کے ایک وزیراعظم کو گھسےٹا گیا۔ اس عدالت سے نواز شریف کیلئے انصاف کی امید نہیں۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا ذمہ دار آدمی ہوں ہمیشہ حلف کی پاسداری کی۔ عدالتیں جب بلائیں گی پیش ہوں گے۔ الیکشن کو متنازعہ نہیں ہونا چاہئے۔ الیکشن سے ہی جمہوریت آگے بڑھتی ہے۔25 جولائی کو عوامی عدالت فیصلہ سنائے گی۔ لاہور ہائیکورٹ نے حلقہ پی پی 126 سے راشدہ یعقوب اور شیخ محمد یعقوب کو الکیشن لڑنے کی اجازت دیدی ہے۔ اس سے پہلے ریٹرننگ آفیسر نے ان دونوں کے کاغذات نامزدگی مسترد کردئیے تھے۔ دونوں پر بنک ڈیفالٹر ہونے کا الزام تھا جبکہ صباح نیوز کے مطابق (ق) لیگ کے میاں منیر کو الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی۔ میاں منیر نے پانچ روز قبل سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی جس پر سپریم کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے میاں منیر کو این اے 126 سے انتخاب لڑنے کی اجازت دیدی ہے۔علاوہ ازیں نجی ٹی وی کو انٹرویو میں شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ الیکشن کو متنازعہ نہ بنایا جائے، ہمارا کوئی اقدام ایسا نہیں ہو گا جس سے ملک کو نقصان پہنچے یا ترقی متاثر ہو، نوازشریف بیگم کلثوم نواز کی بیماری کی وجہ سے لندن میں ہیں، ہو سکتا ہے وہ جلسوں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کریں، امید ہے نواز شریف وطن واپس آ کر انتخابی مہم میں حصہ لیں، جو بھی حکومت آئے گی اس کی حمایت کریں گے، میں نے آج تک کسی کو سرکاری پیسے سے عمرہ نہیں کروایا مجھ پر غلط الزامات لگائے گئے، جنہیں حلقے کا علم نہ ہو انہیں تنقید کرنے کا کوئی حق نہیں، سرکاری پیسہ کبھی اپنی ذات پر خرچ کیا نہ کسی کو کرنے دیا۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بنا مقصد کسی کو الیکشن سے باہر نہیں کیا جاتا، سپریم کورٹ کو نوٹس لینا چاہئے، ہر شخص سوال کرے گا کہ قمر الاسلام کو گرفتار کیوں کیا گیا،2002ءکے انتخابات سے بدترین انتخابات ہونا ممکن نہیں ہے، ہم انتخابات کے نتائج کو تسلیم کریں گے اور تمام حقائق عوام کے سامنے رکھیں گے، متنازعہ الیکشن سے وجود میں آنے والی حکومت ملکی معاملات حل نہیں کر سکتی۔ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ نوجوانوں کے روزگار کا ہے۔
شاہد خاقان


شاہد خاقان

ای پیپر-دی نیشن