• news

پی ٹی آئی، متحدہ پاکستان، ایم ایم اے کا کراچی پولیس چیف کے تباد لہ کا مطالبہ

کراچی(صباح نیوز + آن لائن) سندھ کی تین بڑی سیاسی جماعتوں متحدہ قومی موومنٹ، متحدہ مجلس عمل اور تحریک انصاف نے منصفانہ انتخابات کے لیے کراچی پولیس چیف مشتاق مہر کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کر دیا۔تینوں جماعتوں کے مطابق انتخابی ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کے مطابق ملک بھر کے پولیس اور انتظامی افسران کو تبدیل کر دیا گیا ہے جب کہ چاروں صوبوں کے انسپکٹر جنرل پولیس اور انتظامی افسران بھی تبدیل ہوگئے ہیں۔ملک کے بڑے شہروں میں نئے پولیس چیفس نے ذمے داریاں سنبھال لی ہیں اور سندھ کے تمام زونز کے ڈی آئی جیز کی بھی تقرریاں اور تبادلے ہوگئے جب کہ پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبر پی کے کے ضلعی ایس ایس پیز بھی تتر بتر ہو گئے ہیں۔لیکن ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کے بااثر پولیس چیف تاحال عہدے پر براجمان ہیں اور لگتا ہے کہ کراچی پولیس چیف کو کلین چٹ دے دی گئی ہے جس کے باعث انہیں عہدے سے نہیں ہٹایا گیا۔سیاسی جماعتوں کے مطابق الیکشن کمیشن کی بھی پراسرار خاموشی ہے جبکہ پولیس کے مطابق ایسا نہیں ہے کہ مشتاق مہر جبری طور پر عہدے پر براجمان ہیں۔ ایم کیو ایم کے ترجمان امین الحق نے اس حوالے سے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہیں کہ ضابطہ اخلاق پر عمل کرتے ہوئے مشتاق مہر کو بھی ہٹایا جائے۔ پاک سرزمین پارٹی کی جانب سے کہا گیا کہ کراچی پولیس چیف کے معاملے پر مشورہ کرکے ردعمل دیں گے۔ایم ایم اے کے ترجمان مجاہد چنا نے کہا کہ منصفانہ انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کیا جائے اور مشتاق مہر کی طرح دیگر سرکاری محکموں میں بھی افسران بیٹھے ہوئے ہیں۔پی ٹی آئی کے رہنما حلیم عادل شیخ نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو نہ تبدیل کرنے کے خلاف صوبائی الیکشن کمشنر کو درخواست جمع کرادی،اس درخواست میں اپناموقف اختیار کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ سب جانتے ہیں کہ کراچی پولیس چیف مشتاق مہر پیپلزپارٹی کا سہولت کار اور بھروسے والا آدمی ہے جو براہ راست موجودہ انتخابات کو متاثر کرسکتاہے کیونکہ تمام ڈی آئی جیز،ایس ایس پیز اور ڈی ایس پیزسمیت 116ایس ایچ اوز ان کے ماتحت ہیں اور پیپلزپارٹی کے اہم رہنمائوں سمیت وزیرداخلہ بھی صرف ان پر ہی بھروسہ کرتے تھے۔ حلیم عادل شیخ نے مشتاق مہر کو انتخابات میں متنازع قرار دیتے ہوئے کہاکہ ہماری ان سے ذاتی کوئی عداوت نہیں ہے مگراے ڈی خواجہ کی موجود گی کے دوران سندھ گورنمنٹ سے تنازعہ چلتارہاہے اس کے برعکس کراچی پولیس چیف مشتاق مہرتین سال تک پیپلزپارٹی کی آنکھ کا تارا رہاہے،لہٰذا پارٹی کا موقف ہے کہ مشتاق مہر کی موجود گی میں شفاف انتخابات کسی بھی صور ت ممکن نظر نہیں آتے۔ ان کی جگہ کسی اچھے اور غیر متنازعہ پولیس چیف کو اس عہدے پر تعینات کروایا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن