• news
  • image

اُردو کی لاج رکھنے پر صدر پاکستان کو سلام

مکرمی! کچھ عرصہ قبل چین کے شہر چنگ ڈائو میں صدرِ مملکت جناب ممنون حسین نے ’’شنگھائی تعاون تنظیم‘‘ کے اجلاس میں اردو میں خطاب کر کے قومی زبان کی لاج رکھ لی۔ بیرونِ ملک اردو زبان میں خطاب کرنے والے آپ پہلے پاکستانی سربراہ بن گئے۔ اس سے پہلے کسی پاکستانی صدر یا وزیر اعظم نے بیرون ملک اپنی قومی زبان اُردو میں خطاب نہیں کیا۔ بلکہ کبھی تو ایسی مضحکہ خیز صورتحال دیکھنے کو ملی کہ کسی بیرونی سربراہ یا مندوب نے ہمارے ملک میں آ کر اردو میں خطاب کیا تو جواب میں ہمارے حکمرانوں نے انگریزی میں تقریر جھاڑ دی۔ یہ صرف اور صرف ’’احساسِ کمتری‘‘ کے مریضوں کا وطیرہ ہے۔ اس روش ناپسندیدہ میں ہماری بیوروکریسی کا بہت عمل دخل ہے۔ پنجاب کے درویش صفت وزیراعلیٰ پنجاب غلام حیدر وائیں نے اپنے دورِ حکومت میں اردو میں سرکاری فائلوں پر ریمارکس دینے شروع کئے تو بیورو کریٹس نے ان کا تمسخر اڑایا کہ وزیراعلیٰ کو تو انگریزی آتی ہی نہیں۔ یہی لوگ ملک کے اندر قومی زبان ’’اردو‘‘ کو سرکاری زبان بننے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ صدر مملکت نے قومی زبان کے ضمن میں خشت اول رکھ دی ہے۔ اب عوام، سیاستدانوں ، حکمرانوں اور خصوصاً جناب چیف جسٹس آف پاکستان کو اپنا اپنا حصہ ضرور ڈالنا چاہئے۔ کیونکہ ہماری قومی زبان ’’اردو‘‘ نہایت ہی شیریں اور پُرمغز دنیا کی تیسری بڑی زبان ہے۔ (چودھری اسد اللہ خاں…شاہ کمال کالونی اچھرہ لاہور 0333-4292461)

epaper

ای پیپر-دی نیشن