فٹبال ورلڈ کپ: ایک اور سیٹ اپ‘ روس سپین کو ہرا کر48 سال بعد کوارٹر فائنل میں پہنچ گیا
لاہور(سپورٹس ڈیسک )گذشتہ چار فیفا ورلڈ کپس میں میزبان ٹیم کبھی بھی پنلٹی پر نہیں ہاری اور یہی روس میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ 2018 کے ناک آؤٹ راؤنڈ میں ہوا جب میزبان ٹیم روس نے پنلٹی پر سپین کو شکست دے کر کوارٹر فائنل میں جگہ بنا لی۔روس سپین کو پنلٹی پر شکست دے کر دوسری بار کوارٹر فائنل میں پہنچا ہے اس سے قبل وہ 1970 میں کوارٹر فائنل میں پہنچا تھا۔2010 فیفا ورلڈ کپ کے چیمپئن سپین نے ناک آؤٹ راؤنڈ کے میچ میں روس کے خلاف 12 ویں منٹ میں برتری حاصل کی جب روس نے اپنا ہی گول کیا۔تاہم روس نے جلد ہی گول کر کے میچ برابر کر دیا۔پہلے ہاف میں روس نے سپین کے گول پر کئی حملے کیے لیکن دوسرے ہاف میں روس دفاع میں رہا اور سپین نے یکے بعد دیگرے حملے کیے لیکن وہ گول کرنے میں ناکام رہے۔اس بات کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ میچ کے دوران سپین کے پاس بال رہنے کی شرح 74 فیصد تھی۔سپین نے گول کرنے کی 25 کوششیں کیں جن میں سے نو کوششیں ٹارگٹ پر تھی جبکہ روس نے چھ کوششیں کیں جبکہ صرف ایک ٹارگٹ پر تھی۔مقررہ وقت ختم ہونے پر ایکسٹرا ٹائم دیا گیا جس میں سپین نے دباؤ جاری رکھا لیکن بات پنلٹی کے ذریعے فیصلے پر گئی۔ایکسٹرا ٹائم ختم ہونے پر روسی شائقین نے خوشیاں منائیں جیسے وہ میچ پہلے ہی جیت چکے ہیں۔پنلٹی میں روسی گول کیپر سپین کے دو کھلاڑیوں کی ککس کو روکنے میں کامیاب رہے اور اس طرح روس چار تین سے جیتا‘روسی گول کیپر کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیاگیا‘روس تقسیم ہونے کے بعد پہلی بار کوارٹر فائنل تک پہنچا ہے ۔ایکسٹرا ٹائم روس کے لیے پریشان کن زیادہ تھا کیونکہ وہ اس سے قبل 1970 میں ناک آؤٹ راؤنڈ بیلجیئم سے ایکسٹرا ٹائم میں چار تین سے ہارے اور 1970 میں کوارٹر فائنل میں یوروگوائے سے ایک صفر ہارے تھے۔سپین کے لیے یہ ساتویں بار تھا کہ وہ ورلڈ کپ میں ایکسٹرا ٹائم میں گئے۔ اس سے قبل آخری بار وہ 2010 کے فائنل میں ایکسٹرا ٹائم میں گئے تھے اور انھوں نے ورلڈ کپ اپنے نام کیا تھا۔میچ میں دونوں ٹیموں کو ریفری کی جانب سے 3 پیلے کارڈ دکھائے گئے جس میں پہلا کارڈ سپین کے جراڈ پی کی کو 40ویں منٹ میں دکھایا گیا جبکہ 54ویں منٹ میں روسی ایلا کوٹیپوو کو پھر 71ویں منٹ میں پھر روس کے رومن زوبنن کو بھی پیلا کارڈ دکھا کر وارننگ دی گئی ۔روس کی فتح کے ساتھ سٹیڈیم شائقین کے نعروں سے گونج اٹھا ۔ شائقین زور زور سے چلانے لگے جبکہ میزبان ٹیم کے کھلاڑی شائقین کی داد کا ہاتھ ہلاکر جواب دیتے رہے ۔ ناکام ٹیم سپین کے کھلاڑی شکست کے ساتھ زارو قطار رونے لگے اور کوچ روئے بغیر نہ رہ سکے ۔روسی کھلاڑیوں نے بھی حریف کھلاڑیوں کو تسلی دی ۔ بعد ازاں سٹیڈیم کا چکر لگاکر شائقین کی حوصلہ افزائی کا شکریہ ادا کیا۔ میچ کے دوران بارش بھی شروع ہو گئی تھی تاہم اس دوران ریفریز نے کھیل جاری رکھا۔ کروشیا ڈنمارک کو ہراکر کوارٹر فائنل میں پہنچ گیا ۔ دونوںٹیموں کے درمیان مقابلہ مقررہ وقت میں ایک ایک گول سے برابر رہا ۔ فاضل وقت میں بھی کوئی ٹیم گول نہ کرسکی ۔ پنالٹی شوٹ آئوٹ پر کروشیا نے ڈنمار کو دو کے مقابلے میں تین گول سے شکست دیدی ۔ کروشیا کے گول کیپرنے تین پنالٹیزجبکہ ڈنمار کے کے گول کیپرنے دو پنالٹیز روکیں ۔