• news

مریم نواز کی فتح یقینی بنانے کیلئے مسلم لیگ (ن) نے حلقہ تبدیل کردیا

لاہور (ساجد ضیائ/ نیشن رپورٹ) مریم نواز کے حلقہ این اے 125 سے الیکشن نہ لڑنے کے بارے میں سیاسی اور عوامی سطح پر بہت سے وجوہات بیان کی جارہی ہیں۔ سیاسی تجزیہ کار مختلف قیاس آرائیاں اور اندازے لگا رہے ہیں۔ اکثریت کا خیال ہے کہ این اے 125 میں مریم نواز کی پوزیشن کمزور ہونے کی وجہ سے ان کو این اے 127 سے انتخابات میں حصہ لینے کیلئے اتارا گیا ہے۔ اگرچہ این اے 125 (سابقہ این اے 120) مسلم لیگ(ن) کا مضبوط ترین حلقہ مانا جاتا ہے کیونکہ مسلم لیگ (ن) کے قائد سابق وزیراعظم نوازشریف کا یہ آبائی حلقہ ہے اور وہ اس حلقہ سے کئی بارے منتخب ہوچکے ہیں لیکن نااہل ہونے اور وزارت عظمیٰ سے ہٹائے جانے کے بعد سے حالات یکسر بدل چکے ہیں۔ مسلم لیگ(ن) نے خفیہ سروے کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ این اے 125 سے مریم نواز کی جیت مشکل دکھائی دیتی ہے جس کی سب سے بڑی وجہ پی ٹی آئی کی امیدوار یاسمین راشد کی ڈور ٹو ڈور انتخابی مہم ہے‘ ان کی جاندار انتخابی مہم جو انہوں نے گزشتہ ضمنی الیکشن کے دوران کی جس سے بیگم کلثوم نواز اور یاسمین راشد کے درمیان ووٹوں کا تناسب کم ہوا اگرچہ بیگم کلثوم نواز الیکشن جیت گئیں مگر یاسمین راشد کی انتخابی مہم نے مسلم لیگ(ن) کو سوچنے پر مجبور کردیا کہ اب وہ مریم نواز کو این اے 125 سے الیکشن لڑانے سے گریز کرتے ہوئے ان کو حلقہ این اے 127 میں لے گئی ہے جہاں مدمقابل امیدوار قدرے کمزور ہے۔ کیونکہ مسلم لیگ(ن) میں مریم نواز کا امیج کافی بلند ہے اور پارٹی ان کی شکست کو برداشت نہیں کرسکتی اس لئے پارٹی کوئی خطرہ مول لینے کو تیار نہیں۔ این اے 125 سے مسلم لیگ(ن) کے امیدوار وحید عالم بہت پرامید ہیں اور ان کا یاسمین راشد سے بڑے مارجن سے جیتنے کا دعویٰ ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ حلقہ کے عوام کے دل میں نوازشریف رہتے ہیں اور میں نوازشریف کا امیدوار ہوں‘ اس لئے میری جیت یقینی ہے جبکہ حمزہ شہباز نے این اے 127 سے مریم نواز کی کمپین خود چلانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ مریم نواز اپنی والدہ کی عیادت کیلئے اپنے والد نوازشریف کے ساتھ لندن میں مقیم ہیں۔ این اے 127 کا حلقہ لاہور کے لوئر مڈل اور مڈل کلاس طبقہ پر مشتمل ہے جس کے دل میں مسلم لیگ(ن) سے جذباتی لگائو ہے جو مریم نواز کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے جبکہ این اے 125 اپر مڈل کلاس اور پوش ایریاز پر مشتمل ہے جہاں صورتحال ذرا مختلف ہے۔ ان وجوہات کی بنا پر مریم نواز کوحلقہ تبدیل کرکے دوسرے قدرے آسان حلقے میں انتخاب لڑانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ این اے 125 میں مذہبی جماعت کے امیدوار نے بھی مسلم لیگ(ن) کے ووٹ بنک کو نقصان پہنچایا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن