لیگی امیدوار ہارون سلطان بخاری نے عورت کو ووٹ دینا حرام قرار دیدیا ، بیان ذاتی حیثیت میں دیا ،مسلم لیگ (ن) کی پالیسی نہیں: مریم اورنگزیب
مظفرگڑھ، اسلام آباد (نامہ نگار+ اے پی پی) مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سید ہارون سلطان بخاری نے عورت کو ووٹ دینا حرام قرار دیدیا،مسلم لیگی امیدوار کی بھابھی پی ٹی آئی کی امیدوار سیدہ زہرہ باسط بخاری قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 184 سے ان کے مدمقابل ہیں۔تفصیلات کیمطابق مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سابق صوبائی وزیر ہارون سلطان بخاری نے عورت کو ووٹ دینا حرام قرار دیدیا۔تحصیل جتوئی کے علاقے شہرسلطان میں کی گئی ایک کارنرمیٹنگ کی ویڈیو میں دیکھا اور سنا جاسکتا ہے کہ ہارون سلطان بخاری نے عورت کو ووٹ دینے کیخلاف جملے ادا کیے۔کارنر میٹنگ کے دوران امیدوار کا کہنا تھا کہ عورت کو ووٹ دینا حرام ہے،وہ دین کے مطابق چلیں گے اور اللہ اور رسول کی منافی باتوں پر نہیں چلیں گے، چاہے ان کی گردن ہی کیوں نہ کاٹ دی جائے۔ہارون سلطان بخاری کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات میں بھی مسلم لیگ ن حکومت بنائے گی اور شہباز شریف نے انکو ہاوسنگ منسٹری اور ہوم منسٹری دینے کا وعدہ کیا ہے۔اس موقع پر ہارون سلطان پارٹی قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھی اپنے بڑے بھائی آزاد اُمیدوار باسط سلطان بخاری کیلئے قومی اسمبلی کے حلقہ این185 کیلئے ووٹ بھی مانگتے رہے ۔الیکشن کمیشن کے قواعد وضوابط کی شق 44 کے مطابق کوئی امیدوار صنفی،فرقہ بندی اورلسانی بنیاد پر تقریر نہیں کرسکتا جو تنازعات کا باعث بنیں۔دوسری طرف مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے ہارون سلطان بخاری کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ بیان ذاتی حیثیت میں دیا گیا ہے، یہ مسلم لیگ (ن) کی پالیسی نہیں، ہماری پارٹی قیادت نے اس بیان پر ہدایات جاری کر دی ہیں۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ ہارون سلطان بخاری کی ذاتی رائے ہو سکتی ہے چونکہ وہ بھی ایک حلقے سے امیدوار ہیں تو اپنے اپنے حلقے میں ہر امیدوار کی اپنی اپنی رائے بھی ہوتی ہے اس لیے نہ تو یہ بیان ہماری جماعت مسلم لیگ (ن) کی پالیسی ہے اور نہ ہی یہ ہماری قیادت کا وژن ہے۔