قومی اسمبلی: 3675، چاروں صوبائی اسمبلیوں کے لئے 8895امیدوار میدان میں
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ+ اے پی پی+ نوائے وقت رپورٹ) الیکشن کمشن نے قومی و چاروں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کی حتمی تعداد جاری کر دی ہے جس کے مطابق قومی اسمبلی کے 342 حلقوں میں 3675 جبکہ چاروں صوبائی اسمبلیوں کی جنرل اور مخصوص نشستوں پر 8895 امیدوار میدان میں ہیں۔ پنجاب سے قومی اسمبلی کی 141 نشستوں پر 1623 خواتین کی 33 نشستوں پر 73 امیدوار میدان میں ہیں۔ پنجاب اسمبلی کی عمومی نشستوں پر 4036، خواتین کی مخصوص نشستوں پر 174 اور غیر مسلموں کی مخصوص نشستوں پر 32 امیدوار مقابلہ میں ہیں۔ صوبہ سندھ سے قومی اسمبلی کی عمومی نشستوں پر 824 اور خواتین کی مخصوص نشستوں پر 48 جبکہ سندھ اسمبلی کی عمومی و مخصوص نشستوں پر 2382 امیدوار میدان میں ہیں۔ خیبرپی کے سے قومی اسمبلی کی عمومی نشستوں پر 725 جبکہ خواتین کی نشستوں پر 35 امیدوار میدان میں ہیں جبکہ صوبائی اسمبلی کی جنرل نشستوں پر 1165، خواتین کی مخصوص نشستوں پر 79 اور غیر مسلموں کی نشستوں پر 20 امیدوار میدان میں ہیں۔ بلوچستان سے قومی اسمبلی کی 16 نشستوں پر 287، خواتین کی نشستوں پر 16، صوبائی اسمبلی کی جنرل نشستوں پر 943 جبکہ خواتین کی مخصوص نشستوں پر 42 اور غیر مسلموں کی نشستوں پر 22 امیدوار میدان میں ہیں۔ اسلام آباد سے قومی اسمبلی کی 3 نشستوں پر 76 امیدوار میدان میں ہیں۔ ووٹرز کی تعداد10کروڑ50لاکھ سے تجاوز کرگئی۔ دس کروڑ59لاکھ55 ہزار407 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کرینگے۔ مرد ووٹرز کی تعداد5کروڑ 92لاکھ 24ہزار 262 ، خواتین ووٹرز کی تعداد4کروڑ 67لاکھ31ہزار145ہوگئی۔ پنجاب میں کل ووٹرز کی تعداد6کروڑ6لاکھ72ہزار868 ہے۔پنجاب میں مرد ووٹرز کی تعداد3کروڑ36لاکھ79ہزار992 ہے۔ خواتین ووٹرز کی تعداد2کروڑ69لاکھ92ہزار876 ہے۔ سندھ میں2کروڑ23لاکھ91ہزار 244 ووٹرز ہیں، سندھ میں مرد ووٹرز کی تعداد ایک کروڑ24لاکھ36ہزار844ہے۔ خواتین ووٹرز کی تعداد99لاکھ54ہزار400 ہے۔کے پی کے میں ووٹرز کی کل تعدادایک کروڑ53لاکھ16ہزار299 ہے۔ خیبرپی کے میں مرد ووٹرز کی تعداد87لاکھ5ہزار831ہے۔ خیبرپی کے میں خواتین ووٹرز کی تعداد66لاکھ10ہزار468 ہے۔ بلوچستان میں ووٹرز کی کل تعداد42لاکھ99ہزار494 ہے۔ بلوچستان میں مرد ووٹرز کی تعداد24لاکھ86ہزار230 ہے۔ بلوچستان میں خواتین ووٹرز کی تعداد18لاکھ13ہزار264 ہے۔ فاٹا میں ووٹرز کی کل تعداد25لاکھ10ہزار154ہے۔فاٹا میں مرد ووٹرز کی تعداد15لاکھ7ہزار902ہے۔فاٹا میں خواتین ووٹرز کی تعداد10لاکھ2ہزار252رجسٹرڈ ہے۔وفاق میں کل ووٹرز کی تعداد7لاکھ65ہزار348ہے۔وفاق میں مرد ووٹرز کی تعداد4لاکھ7ہزار463ہے۔وفاق میں خواتین ووٹرز کی تعداد3لاکھ57ہزار885ہے۔ الیکشن کمشن کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 5 برس کے دوران ملک بھرمیں غیرمسلم ووٹرزکی تعداد میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ رجسٹرڈ غیرمسلم ووٹروں کی تعداد 36 لاکھ 31 ہزار471 ہے ، مجموعی طور پر 7 بڑی غیرمسلم اقلیتوں کو رجسٹرڈ کیا گیا ہے ان میں سب سے زیادہ ہندو ووٹرہیں، جن کی تعداد 17 لاکھ 77 ہزار 347 ہے، ہندو برادری کی زیادہ آبادی سندھ میں ہی آباد ہے، غیر مسلم رجسٹرڈ ووٹروں میں مسیحی برادری دوسرے نمبر ہے جن کی تعداد 16 لاکھ 40 ہزار 105 ہے، تیسرے نمبر پر قادیانی ووٹر ہیں جن کی تعداد ایک لاکھ 67 ہزار 505 ہے ، اسی طرح بہائیوں کی تعداد 31 ہزار 543 ہے۔پاکستان میں رجسٹرڈ سکھ ووٹرز کی تعداد 8 ہزار 852، پارسی 4 ہزار235 اور بدھ مت رجسٹرڈ ووٹرزکی تعداد ایک ہزار 884 ہے، 2013 کی انتخابی فہرستوں میں رجسٹرڈ یہودی ووٹروں کی تعداد 809 تھی یہ تعدادالگ سے لکھنے کی بجائے دیگر چھوٹی اقلیتوں کے ساتھ شامل کردی گئی ہے۔ الیکشن کمشن نے عام انتخابات 2018ء کیلئے 85307پولنگ سٹیشن قائم کردئیے ہیں، 2013ء کے عام انتخابات کے مقابلہ میں پولنگ سٹیشن کی تعداد میں 15ہزار کا اضافہ ہوا ہے۔