حکمرانوں نے کراچی اور سندھ کو تباہ‘ عوام کو زندہ درگور کر دیا: خادم رضوی
کراچی (نیوز رپورٹر) تحریک لبیک یارسول اللہ پاکستان کے قائد امیر المجاہدین علامہ خادم حسین رضوی نے کہا ہے کہ سیاست تجارت نہیں عبادت اور خدمت کا ذریعہ ہے‘تحریک لبیک کی قیادت نے اپنے وعدے کے مطابق خوف خدا اور عشق مصطفیٰ رکھنے والے بے داغ ماضی کے امید واروں کو نامزد کردیا ہے‘اب یہ قوم کا فرض ہے کہ وہ لوٹ مار اور ظلم ونا انصافی معاشی خوشحالی اور اپنے بچوں کے بہتر مستبقل کیلئے تحریک لبیک کے امیدواروں کو 25 جولائی کو ووٹ بھی دینا ہو گا ہمارے پاس کالا دھن یا چرائی ہوئی دولت نہیں سرکارﷺ کے دین کو تخت پر لانے کیلئے امید وار کی گاڑی کا انتظار کئیے بغیر دنیا اور آخرت سنوارنے کیلئے اور روز قیامت محمد عربی کے غلاموں کی فہرست میں شامل ہونے کیلئے ووٹروں کو خود پولنگ اسٹیشن پر جاکر کرین کو ووٹ دینا ہو گا وہ پیر کی صبح کراچی سے تحریک لبیک کے قومی اسمبلی کے 21 اور صوبائی اسمبلی کے 44 امیدواروں کے خصوصی اجلاس اور بعدازاں نواب شاہ پہنچے پر کارکنوںسے خطاب کر رہے تھے اس موقع پر تحریک کے صوبائی امیر مفتی غلام غوث بغدادی‘کراچی کے امیر علامہ سید زمان جعفری القادری‘ صوفی محمد یحیی قادری ودیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی اب بھٹو کی نہیں زرداری کی نجی کمپنی بن چکی ہے لہٰذا اب سندھ کے ہر گھر سے بھٹو نہیں لبیک لبیک یارسول اللہ کا نعرہ نکل رہا ہے‘سندھ میں دوبار اور ہر حکومت میں شامل رہنے والوں نے کراچی اور سندھ کو تباہ اور عوام کو زندہ درگور کردیا ہے ان حکمرانوں نے اپنے عہد اقتدار میں تعلیم‘ صحت‘ آبیاشی‘ بجلی‘ محنت اور داخلہ سمیت تمام سرکاری محکموںکو کرپشن اور کمیشن کی نذر کردیا‘سندھ کے عوام نے اگر تحریک لبیک کے دیانت دار امید واروں کوکامیاب کیا تو سندھ اسمبلی میں قومی دولت لوٹنے والوں کے تحفظ کیلئے قانون سازی نہیں بلکہ غریبوں کے باصلاحیت بچوں کی اعلیٰ تعلیم کیلئے سرکاری خرچہ پر تعلیم دینے کے قانون منظور ہوں گے‘ گنے کی کمائی سیاسی اشرافیہ کی جیب کے بجائے آباد گاروں کے گھروں میں جائے گی‘سندھ کے لوگ نہروں کو پختہ کرنے اور لاڑکانہ کے ترقیاتی منصوبوں کے 90 ارب لوٹنے والوں سے حساب لیں‘جہاں سندھ کی وزارت اعلیٰ قائم علی شاہ اور سید مراد علی شاہ کے بجائے ایک بااثر خاتون کے ہاتھوں چلتی رہی‘ یہ جمہوریت نہیں بادشاہت ہے‘ تحریک لبیک سندھ کے عوام کو شہری اور دہیی وڈیروں کی غلامی سے نجات دلاکر انہیں آزادی سے جینے کا حق دلانا چاہتی ہے۔
خادم رضوی