ایون فیلڈ ریفرنس : احتساب عدالت کے جج نے فیصلہ تحریر کرنا شروع کر دیا
اسلام آباد (نامہ نگار/ چوہدری شاہد اجمل) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس پر محفوظ فیصلے سے متعلق تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہے جبکہ ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کرنے والے فاضل جج محمد بشیر نے تفصیلی فیصلہ تحریرکرنا شروع کر دیا ہے۔ تحریری حکم نامہ ایک صفحے پر مشتمل ہے، حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ایون فیلڈ یفرنس کا فیصلہ 6جولائی کو سنایا جائے گا جبکہ ریفرنس میں نامزد ملزمان میاں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹین (ر) صفدر کو 6جولائی کو پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ اس حوالے ملزموں کو نوٹسز جاری کر دیئے گئے ہیں۔ تحریری حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے وکیل امجد پرویز کے حتمی دلائل مکمل ہو گئے ہیں جبکہ کیپٹن (ر) صفدر کی 3 جولائی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی گئی۔ کیپٹن (ر) صفدر نے ڈی آر او کے سامنے پیشی کے باعث حاضری سے استثنیٰ مانگا تھا۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ تحریر کرنا شروع کر دیا ہے۔ جج محمد بشیر جمعرات کو رخصت پر تھے، وہ آج بھی کوئی مقدمہ نہیں سنیں گے، ایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلے کیلئے 6جولائی کی تاریخ مقرر ہے۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر تحریری فیصلہ پڑھ کر سنائیں گے۔
اسلام آباد(نا مہ نگار)شریف خاندان کے خلاف العزیزیہ سٹیل ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر کی عدم حاضری کے باعث نو جولائی تک ملتوی کردی گئی ہے جبکہ خواجہ حارث کا کہنا ہے کہ ایون فیلڈ میں فیصلہ سنانے کے بعد جج کو دوسرے کیس نہیں سننا چاہئیں۔ بدھ کو احتساب عدالت میں العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت ہوئی، جج محمد بشیر کی عدم حاضری کی بنا پر ڈیوٹی جج ارشد ملک نے سماعت کی۔ اس موقع پر ڈیوٹی جج نے خواجہ حارث سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ گواہ موجود ہے، چاہیں تو جرح کرلیں، مجھے کوئی اعتراض نہیں جس پر نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ وہ جج محمد بشیرکی موجودگی میں ہی دلائل دیں گے۔ خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ ایون فیلڈ کیس کا فیصلہ آنے والا ہے پھر تو صورتحال یکسر تبدیل ہو جائے گی، ایسی صورتحال میں فیصلہ سنانے کے بعد جج کو دوسرے کیس نہیں سننا چاہئیں۔
سماعت ملتوی