مزدور، کسانوں کے مسائل سرمایہ دار اور وڈیرہ نہیں سمجھ سکتا: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ متحدہ مجلس عمل چاہتی ہے کہ عام آدمی ایوانوں میں پہنچے تاکہ عوام کے مسائل حل ہو سکیں۔ جو لوگ عام آدمی کے مسائل سے واقف نہیں، وہ اسمبلیوں میں پہنچ کر ان کی نمائندگی کے بجائے اشرافیہ کی نمائندگی کرتے ہیں۔ مزدور کے مسائل کارخانہ دار اور سرمایہ دار اور کسانوں کے مسائل جاگیردار اور وڈیرہ نہیں سمجھ سکتا۔ ایم ایم اے نئے شہر آباد کرے گی تاکہ بڑے اور قدیم شہروں پر آبادی کا بوجھ کم ہو سکے۔ یہ شہر سی پیک کے اکنامک زون میں بسائے جائیں گے جہاں بجلی، پانی، گیس سمیت تمام سہولتیں آسانی سے دستیاب ہوں گی۔ نوجوانوں کو روزگار ملے گا اور چھوٹی صنعتوں اور دستکاریوں کو فروغ حاصل ہو گا۔ ایم ایم اے اندرونی و بیرونی قرضوں کے حجم کو ستر فیصدسے کم کر کے تین سالوں میں پاکستان کو قرض فری ملک بنا دے گی۔ ایم ایم اے ہی ملک سے کرپشن ختم کر سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ایک صحت مند اور خوشحال پاکستان کے لیے تعلیم اور صحت پر کل بجٹ کا کم از کم دس فیصد خرچ کیا جائے اور سودی قرضوں کی معیشت سے تائب ہو کر زکوٰة اور عشر کے نظام کو اختیار کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ ایم ایم اے ٹیکس نیٹ کو بڑھانا اور ٹیکس کے انڈیکیٹرکو مکمل ری سٹرکچر کرنا چاہتی ہے تاکہ عوام پر سے براہ راست ٹیکسوں کے بوجھ کو کم کیا جا سکے۔ انہوںنے کہاکہ ایم ایم اے نے فیصلہ کیا ہے کہ اسلامی بنکاری کی شرح کو تین سالوں کے اندر اندر سولہ فیصد سے بڑھا کر ساٹھ فیصد تک لے جائیں گے اور کوئی نیا سودی قرضہ نہیں لیا جائے گا۔
سراج الحق