نوازشریف کی نااہلی پر کہا میرے وزیراعظم ہیں‘ شاہد خاقان‘ آپ سسٹم تباہ کر رہے ہیں : ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) لاہور ہائیکورٹ نے شاہد خاقان عباسی کی تاحیات نااہلی کے خلاف دائر کیس میں ریٹرننگ کیخلاف افسر کو ریکارڈ سمیت آج طلب کر لیا۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے سابق وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عدالتوں کیخلاف ہرزہ سرائی سے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا، حکومت ہمیشہ کسی کی نہیں رہتی۔ کیا سیاستدان اس پر یقین نہیں رکھتے۔ وکیل نے موقف اختیار کیا کہ شاہد خاقان عباسی نے اثاثوں کی تمام تفصیلات کاغذات نامزدگی میں ظاہر کیں۔ ریٹرننگ آفیسر چاہے تو کاغذات نامزدگی میں چیزیں ٹھیک کرا سکتا ہے۔جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ چھوٹی موٹی تبدیلی تو ہو سکتی ہے لیکن بڑی تبدیلی نہیں ہو سکتی۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے شاہد خاقان عباسی سے استفسار کیا کہ آپ پر جو اعتراضات لگائے گئے کیا وہ درست نہیں۔کیا آپ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے یہ نہیں کہا کہ آج بھی نواز شریف ہی آپ کے وزیراعظم ہیں۔ عدالتیں کسی کے ساتھ نہیں ہوتیںعدلیہ کو کسی سیاسی جماعت سے عداوت نہیں۔ عدلیہ کا کوئی ایجنڈا نہیں۔ عدالتوں کیخلاف باتوں سے کسی کو فائدہ نہیں ہونا۔کل اگر آپ کی دوبارہ حکومت نہ آئی تو بھی آپ نے انہی عدالتوں میں پیش ہونا ہے۔آسٹریلیا کی عدالت میں نہیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) نے عدالتی فیصلوں پر مکمل عملدرآمد کرایا۔ فاضل عدالت نے شاہد خاقان عباسی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی جماعت صرف سیاسی ایجنڈا پر کام کرے۔آپ کے وزیراعظم کو جوتا مارا گیا۔ آپ کے ممبران اسمبلی کے ساتھ کیا سلوک ہو رہا ہے اس کا آپ کو نقصان ہوگا۔ سیاستدان اس سسٹم اور سوسائٹی کو بچانے کی کوشش کریں۔ سپریم کورٹ نے نوازشریف کو نا اہل کیا۔ آپ مسلسل کہہ رہے ہیں کہ میرے وزیراعظم نوازشریف ہیں۔ آپ براہ راست سپریم کورٹ کو ٹارگٹ کر رہے ہیں۔ آپ نے سسٹم کو بچانا ہے۔ غریب کی بات کرنی ہے تو ان کی جھونپڑیوں میں جا کر بات کریں۔ عدالت نے شاہد خاقان عباسی سے کہا کہ عدلیہ مخالف تقاریر کیوں کر رہے ہیں، کسی کے ساتھ نہیں ہیں، جج بننا آسان نہیں۔ کوئی اونچ نیچ ہو جائے تو رات کو نیند نہیں آتی۔ عدالتی فیصلے پر بولے کہ نوازشریف آپ کے وزیراعظم ہیں ۔ شاہد خاقان آپ سسٹم تباہ کر رہے ہیں۔ جج کی کرسی پر بیٹھنا اتنا آسان نہیں جتنا نظر آتا ہے۔ باتیں کرنی بند کر دیں، آپ کی بھی اتنی ہی عزت ہے جتنی کسی اور کی، ہمارا کوئی ایجنڈا نہیں ہے۔ آپ اپنے ایجنڈا پر کام کریں لیکن عدلیہ کے خلاف بیان دینا بند کر دیں۔ آپ کو معلوم نہیں نواز شریف کو جوتا پڑا۔ بلاول کے ساتھ کراچی میں کیا ہوا ؟ خواجہ آصف کے منہ پر سیاہی پھینکنے جیسے کئی واقعات ہوئے۔ سسٹم کو بہتر کرنے کی کوشش کریں۔
شاہد خاقان/ ہائیکورٹ