ڈالر مہنگا : سپریم کورٹ نے سٹنٹ اخراجات 80 ہزار سے ایک لاکھ 20 ہزار کر دیئے
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت+نیوز ایجنسیاں) سپریم کورٹ نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو مستقل ڈائریکٹر جنرل تعینات کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ سٹنٹ ڈالنے کے مجموعی اخراجات کی حد 80ہزار سے لےکر ایک لاکھ بیس ہزار روپیہ تک مقرر کر دی ہے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجازا لاحسن پر مشتمل تین رکنی بینچ نے دل کے بند شریانوں کو کھولنے کے لئے سٹنٹ ڈالنے کی یکساں قیمت مقرر کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران روپے کی قدر میں کمی کے باعث سٹنٹ کے اخراجات کی حد میں اضافہ کردیا اور نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے قرار دیا قیمتوں کا اطلاق سرکاری اور نجی ہسپتالوں پر یکساں طور پر ہوگا۔ چیف جسٹس نے کہا ڈالر کی قیمت کم ہو تو سٹنٹ کی قیمت بھی کم ہونی چاہیے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ ڈالر کی قیمت کے پیش نظر سٹنٹ کی قیمت کا تعین ماہانہ کی بنیاد پر ہوگا۔ صباح نیوز‘ این این آئی کے مطابق سپریم کورٹ نے سٹنٹ کیس میں چیئرمین ڈریپ اور سیکرٹری خزانہ کو طلب کر لیا۔ عدالت نے وزیر آباد انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی رپورٹ بھی طلب کرلی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا ہم وہیں کھڑے ہیں، آگے نہیں بڑھ رہے، کون لوگ ہیں جن کی وجہ سے عملدرآمد نہیں ہو رہا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا عدالت کو بتایا گیا تھا کہ سٹنٹس 60 ہزار سے 1 لاکھ میں ڈالا جائے گا۔ ہم تو سمجھتے تھے قیمتوں کے حوالے سے قوم کو خوشخبری سنائیں گے ابھی تک نوٹیفکیشن کیوں جاری نہیں ہوا، عملدرآمد میں رکاوٹ کے ذمہ دار کون ہیں ؟ ڈاکٹر اظہر کیانی نے بتایا ڈالر قیمت میں اضافہ سے مسائل آئے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کوئی پیشرفت نہیں ہو رہی، شاید وہیں کھڑے ہیں۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے سربراہ اور سیکرٹری خزانہ کو بلا لیتے ہیں، مسئلہ کا حل نکالیں گے۔ انہوں نے کہا بیماروں کو سستے سٹنٹ کا تحفہ ملنا چاہئے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا وزیرآباد میں کارڈیالوجی ہسپتال فعال کیوں نہیں ہوا جو بھی مشکلات ہیں ہمیں بتائیں۔ لوگوں کو رلنے کے لئے نہیں چھوڑ سکتے۔ عارضہ قلب کے ہسپتالوں میں رابطے کا فقدان ہے، کوآرڈی نیشن نہیں ہوگی تو معاملات کیسے درست سمت میں چلیں گے۔ عدالت نے وزیر آباد انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی رپورٹ بھی طلب کرلی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا بتایا جائے پی آئی سی میں دل کے مریضوں کو کتنے دنوں کا آپریشن کا وقت دیا جاتا ہے۔ سربراہ پی آئی سی نے عدالت کو بتایا پی آئی سی میں مریضوں کا رش ہے۔ پنجاب بھر کے مریض پی آئی سی کا رخ کرتے ہیں۔ ایمرجنسی کی صورت میں فوری آپریشنز کئے جاتے ہیں۔ پمز کے سربراہ نے کہا پمز میں دو مریضوں کی کڈنی ٹرانسپلانٹ ہوئی ہے۔ چیف جسٹس کی وجہ سے کڈنی یونٹ فعال ہوا اسکا ثواب آپ کو جائے گا۔ عدالت نے میڈیکل سٹنٹس کیس میں تمام متعلقہ افراد کو ہفتے کے روز طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
سٹنٹ کیس