نیب کا سیاست دانوں کے بجائے ان کے قریبی افراد پر ہاتھ ڈالنے کا فیصلہ
کراچی(سالک مجید) قومی احتساب بیورو (نیب) نے ملک میں عام انتخابات کی گہما گہمی کے باعث 25 جولائی تک الیکشن لڑنے والے سیاست دانوں کی گرفتاری عمل میں نہ لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنی تمام تر توجہ سرکاری افسران اور ملازمین سمیت دیگر کیسز پر توجہ مرکوز کردی ہے نیب نے کان ایک ہاتھ سے چھوڑ کر دوسرے ہاتھ سے پکڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسا قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ نیب نے اب براہ راست سیاست دانوں کو گرفتار کرنے کے بجائے ان کے قریبی سمجھے جانے والے سرکاری افسران پر ہاتھ ڈالنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ دو سابق وزرائے اعظم کے قریب ترین رہنے والے فواد حسن فواد کی گرفتاری اس سلسلے کی کڑی قرار دی جارہی ہے۔ دوسری جانب ڈائریکٹر جنرل نیب کراچی الطاف باوانی کی سربراہی میں ریجنل بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں اہم مقدمات پر تیزی سے کام کو آگے بڑھانے کی منظوری دی گئی وفاقی اور صوبائی حکومت کے مزید سرکاری افسران اور ملازمین کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ ہوگیا۔ سندھ بھر میں 11 ہزار ٹریکٹرز ہاریوں کو دینے کے معاملے میں 1 ارب روپے کی سکیم میں کرپشن اور سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کی انوسٹی گیشن کی منظوری دے گئی جس کا مطلب ہے کہ اب یہ کیس میں بھی اہم گرفتاریاں عمل میں لائی جاسکتی ہیں یہ کیس 2013 کی پیپلزپارٹی حکومت کی سکیم سے تعلق رکھتا ہے۔ ایک اور انکوائری سندھی جماعت کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی میں لوگوں کو بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی او ربوگس الاٹمنٹس سے متعلق منظوری دے دی گئی۔ یہ کیس بھی پیپلزپارٹی حکومت کے دور سے متعلق ہے اور اس کی شکایات سال 2013 کی ہیں ایک اور انکوائری فیڈرل گورنمنٹ کے ملازمین کے خلاف ہے جس میں اسٹیٹ آفس کراچی میں اختیارات کے ناجائز استعمال ، غیر قانونی اور غیر مجازافراد کو سرکاری رہائش گاہوں میں ٹھہرانے اور کرائے کی مد میں سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ متعدد سرکاری افسران نے غیر قانونی طور پر سرکاری رہائش گاہیں اپنے رشتے داروں اور عزیزوں کو دے رکھی تھیں۔ ایک اور انکوائری ریونیو ڈیپارٹمنٹ حکومت سندھ کے خلاف ہے جو ضلع دادو کی مختلف دیہوں میں 173ایکڑ اراضی کی الاٹمنٹ سے متعلق ہے 103 ملین روپے کا سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا گیا اور ایک انکوائری کمشنر اور ایڈیشنل کمشنر ان لینڈ ریونیو(IRS) زونIII کے خلاف شروع کی گئی ہے جو غیرقانونی ری فنڈز سے متعلق ہے۔ سرکاری خزانے کو 190 ملین روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ دریں اثناء نیب سکھر انٹیلی جنس ٹیم نے ریفرنس نمبر13/2018 میں مفرور ملزم شاہد بشیر کو گرفتار کرلیا ہے ۔ ملزم پر ٹی ایم اے گڑھی یاسین ضلع شکارپورمیں حکومتی شخصیات کے ساتھ مل کر سرکاری خزانے کو2 کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ عدالت نے ٹرانزٹ ریمانڈ حاصل کرکے ملزم کو سکھر سے کراچی منتقل کیا ہے 6 جولائی کو کراچی احتساب عدالت میں ملزم کو پیش کیا جائے گا۔