پارلیمنٹ لاجز میں نصب متعددکیمرے خراب، سینٹ ان ہائوس کمیٹی میں انکشاف
اسلام آباد(آئی این پی)سینٹ کی ان ہائوس کمیٹی میں انکشاف کیا گیا کہ پارلیمنٹ لاجز میں نصب ہیںمتعدد کیمرے خراب ہیں،کمیٹی ممبران نے تشویش کا اظہار کرتے ہو ئے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی، چیئرمین کمیٹی کا پارلیمنٹ لاجز کے ایڈشنل بلاک کی تعمیر میں تاخیر پر سی ڈی اے اور کنسٹرکشن کمپنی پر برہمی کا اظہار،سینٹ خود ایڈشنل بلاک کی تعمیر اور پراجیکٹ خود ہی پورا کروا لے گا،پولی کلینک اور پمز کی طرف سے فراہم کردہ ایمبولینس ضرورت کے وقت دستیاب نہیں ہوتی، سی ڈی اے حکام کے خلا ف کرپشن کی شکایت کا جائزہ لینے کے لیے سینیٹر کلثوم پروین کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی تشکیلدیدی۔سینٹ کی ان ہائوس کمیٹی کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سینٹ سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز ثمینہ سعید ، سینیٹرکلثوم پروین کے علاوہ وزارت خزانہ، سی ڈی اے اور اسلام آباد پولیس کے اعلی حکام نے شرکت کی۔ کمیٹی کے اجلاس میں گزشتہ دی گئی سفارشات پر عمل درآمد ، ڈائریکٹر پارلیمنٹ لاجز سی ڈی اے کیخلاف کرپشن کی شکایات ، پارلیمنٹ لاجز کی سیکورٹی کے علاوہ پارلیمنٹ لاجز میں اضافی بلاک کے حوالے سے ایم ایس حبیب رفیق پرائیوٹ لمیٹیڈ او ر سی ڈی اے سے معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اسلام آباد پولیس کی جانب سے کمیٹی کو سیکورٹی کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کل 28کیمرے پارلیمنٹ لاجز میں نصب ہیں جن میں سے صرف 24کیمرے ٹھیک کام کررہے ہیں جس پر کمیٹی ممبران نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز کی سیکورٹی کے مطابق جائزہ لیکر کمیٹی کو رپورٹ پیش کریں اور ممبران کی موجودگی میں سارے ٹینڈرز دیئے جائیں ۔ چیئرمین کمیٹی نے پارلیمنٹ لاجز کے ایڈشنل بلاک کی تعمیر میں تاخیر پر سی ڈی اے اور کنسٹرکشن کمپنی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ دونوں آپس کے معاملات کو خود ہی حل کریں۔ سینٹ خود ایڈشنل بلاک کی تعمیر اور پراجیکٹ خود ہی پورا کروا لے گا۔ پارلیمنٹ ہاس اور لاجز میں ایمبولینس کی موجودگی کا معاملہ بھی زیر بحث لایا گیا۔ پولی کلینک اور پمز کی طرف سے فراہم کردہ ایمبولینس پر عدم اطمنان کا اظہار کیا گیا کہ ضرورت کے وقت دستیاب نہیں ہوتی ۔ کمیٹی نے سینٹ کی انتظامیہ کے حکام سے بجٹ کے بارے میں تفصیلات طلب کرلیں۔ وزارت خزانہ کی طرف سے سینٹ کے بجٹ پر دی جانیوالی بریفنگ میں کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ سینٹ کیبحالی کا بجٹ رولز آف بزنس کے تحت ڈائریکٹ سی ڈی اے کو دیا جاتا ہے ۔ ان رولز میں تبدیلی کا اختیار وزیر اعظم کے پاس ہوتا ہے ۔ چیئرمین کمیٹی نے اس بارے وزارت خزانہ سے سفارشات طلب کرلیں۔ سینیٹر اعظم خان سواتی کی طرف سے سی ڈی اے حکام کے خلا ف کرپشن کی شکایت کا جائزہ لینے کے لیے سینٹ ہائوس کمیٹی نے سینیٹر کلثوم پروین کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی تشکیل دی جو معاملے کا جائزہ لیکر کمیٹی کو رپورٹ پیش کرے گی۔چیئرمین کمیٹی نے سی ڈی اے حکام سے پارلیمنٹ لاجز کے ٹینڈرز کی تفصیل ایک ہفتے میں ان کے آفس میں جمع کروانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ٹینڈر میں ہائوس کمیٹی کے ممبران کو بھی شامل کیا جائے ۔(ع خ)