افغانستان :آپریشن جاری ، داعش کے 23 دہشتگردوں سمیت35 ہلاک
کابل (آئی این پی+سنہوا)افغان حکام نے ایران پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی حکومت طالبان کو مسلسل اسلحہ اور فنڈز سپلائی کر رہا ہے،ایران ہمسائیہ ممالک میں افراتفری پھیلانے کا سبب ہے، افغان فوج نے طالبان سے ایرانی ساختہ اسلحہ برآمد کیا ہے۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق افغان حکام کا کہنا ہے کہ ایرانی رجیم تحریک طالبان کے جنگجوں کو اسلحہ اور جنگی سازو سامان فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ افغان فوج کے بریگیڈ 215 کے سربراہ ولی محمد احمد زئی نے بتایا پاکستان اور ایران سے متصل ہلمند اور نیمروز میں سرگرم طالبان کے قبضے سے ایرانی اسلحہ قبضے میں لیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہاایران طالبان تحریک کے جنگجوں کو اسلحہ اور فنڈز مہیا کررہا ہے تاکہ وہ ملک کے دوسرے علاقوں میں افراتفری پھیلا سکیں۔ جنرل احمد زئی کا کہنا تھا افغان طالبان نے اپنے زیرکنٹرول علاقوں سے باہر جنگ بندی کی خلاف ورزیاں شروع کردی ہیں۔ادھر نیمروز صوبے میں متعین بریگیڈ چار کے سربراہ بریگیڈیئر اصحاب الدین روشن نے الزام عائد کیا ایران براہ راست افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کررہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران طالبان جنگجوں کو اسلحہ، بارودی سرنگیں اور دیگر خطرناک جنگی ہتھیار مہیا کررہا ہے۔ حال ہی میں فوج نے طالبان کے خلاف آپریشن کے دوران ان کے قبضے سے ایرانی اسلحہ قبضے میں لیا اور اس حوالے سے تفصیلی رپورٹ کابل بھجوائی گئی ہے۔ افغان صوبے سری پل میں شدید جھڑپ کے بعد طالبان نے 4ججوں کو اغوا کرلیا ہے۔ صوبائی کونسل کے سربراہ نورمحمد رحمانی نے میڈیا کو بتایا کہ سری پل اور جائو جازرہ صوبے کو ملانے والی شاہراہ پر واقعہ پیش آیا۔ طالبان مغویوں کو نامعلوم مقام پر لے گئے‘ بازیابی کے لئے آپریشن جاری ہے۔ ابھی طالبان نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔ پولیس اور دیگر حکام کی قیادت میں سرکاری ملازمین کی بازیابی کے لئے کارروائی شروع کر دی ہے۔ ننگرہار میںکمانڈر سمیت داعش کے 23 دہشت گرد جبکہ غزنی میں فورسز کے جاری آپریشن میں کمانڈر مولوی ہارون سمیت 12 طالبان ہلاک اور 13زخمی ہوگئے۔