غیرت
پالی سے جودھپور کا فاصلہ کچھ زیادہ نہیں تھا۔ فقط25/30کوس اور وہ بھی تیر کی طرح سیدھا۔ پالی کا نوجوان مُکھیا رائے چند اپنی بیوی روپ کو لے کر سسرال چلا۔ راجستھان کا یہ سفر اس کیلئے نیا نہیں تھا، مگر اب کی بار اونٹ ایسا بھنگا کہ راستہ مل ہی نہیں رہا تھا۔ اس پر ستم یہ کہ ڈاکو شام سنگھ سے سامنا ہو گیا جو رائے چند کو مخاطب کرکے بولا تمہاری جان بھی بخشی ، اونٹ بھی لے جاﺅ، مگر روپ نہیں جائے گی، اس پر ہمارا ول آ گیا ہےرائے چند مان گیا تو روپ نے کمر میں اڑسا خنجر نکال کر لہرایا۔ پہلے شوہر کے قلب پر بھر پور وار کیا، اور پھر اپنے پیٹ میں اس زور سے بھونکا کہ آ ر پار ہو گیا۔ گرتے کرتے چلّائی، کیا مرد ایسے بے غیرت بھی ہوتے ہیں” روپ کی یہ چتاونی ڈاکو کا جگر بھی چیر گئی۔ پستول کنپٹی پر رکھا اور خود کشی کر لی۔ آخر تو وہ بھی تو مرد تھا۔