• news

”نیب عدالت کے جج دیگر دو ریفرنسز کی سماعت سے الگ ہو سکتے ہیں“

اسلام آباد(چوہدری شاہد اجمل) ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کا فیصلہ سنانے والے اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر1کے جج محمد بشیر ممکنہ طورپر شریف خاندان کے خلاف دیگر دو ریفرنسز کی سماعت سے الگ ہوسکتے ہیں، ذرائع کے مطابق احتساب عدالت نمبر1کے جج محمد بشیر سپریم کورٹ کو خط لکھ سکتے ہیں کہ ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کے فیصلے میں ان کی رائے سامنے آچکی ہے اور شریف خاندان کے خلاف باقی دو العزیزیہ سٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز میں کیونکہ گواہان، شواہد اور معاون دستاویزات بھی زیادہ تر وہی ہیں، میں اپنے آپ کو باقی دونوں ریفرنسز سے الگ کرتا ہوں اس لیے سپریم کورٹ باقی دونوں ریفرنسز کسی دوسری عدالت میں منتقل کرنے کا حکم دے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پرجج محمد بشیر آج پیر کو العزیزیہ ریفرنس کی سماعت سے معذرت کرتے ہوئے سپریم کورٹ کو خط لکھ کر اپنی رائے سے آگاہ کر دیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس، العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس اور فلیگ شپ ریفرنس کی بنیاد پانامہ دستاویزات کے حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان کا فیصلہ ہے، جس کی بنیاد پر جے آئی ٹی بنائی گئی، جے آئی ٹی نے اس حوالے اپنی تحقیقات کیں اور جولائی2017میں سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں نیب کو جے آئی ٹی کی تحقیقات کی روشنی میں ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت کی، نیب نے جے آئی ٹی کی تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں تین مختلف ریفرنس دائر کیے۔ اس لیے تینوں ریفرنسز میں گواہان، شواہد اور معاون دستاویزات ایک ہی ہیں۔
نیب/ جج الگ

ای پیپر-دی نیشن