نواز شریف کی واپسی، مسلم لیگ ن کو تنظیمی طور پر فعال ثابت کرنے کا سنہری موقع
لاہور (فرخ سعید خواجہ) سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد محمد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز شریف کی 13 جولائی جمعہ کو لاہور آمد کے موقع پر مسلم لیگ ن نے ان کے شایان شان استقبال کیلئے فیصلہ کن کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں مسلم لیگ ن کو تنظیمی لحاظ سے فعال جماعت ثابت کرنے کے اس موقع کو ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا۔ میاں نواز شریف اور مریم نواز شریف کی لاہور ائرپورٹ پر آمد پر استقبالیہ تیاریاں کرنے کے لئے مسلم لیگ ن نے پارٹی چیئرمین راجہ ظفرالحق کی سربراہی میں آرگنائزنگ کمیٹی قائم کردی ہے جس میں پارٹی کے تین صوبوں کے صدور جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ صدر بلوچستان، شاہ محمد شاہ صدر سندھ، امیر مقام صدر خیبر پی کے، پنجاب سے مرکزی رہنما میاں حمزہ شہباز شریف، خواجہ محمد آصف، سینیٹر مشاہد حسین سید، سینیٹر پرویز رشید، مریم اورنگ زیب، صدر لاہور پرویز ملک اور صدر شعبہ خواتین بیگم نزہت صادق شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ لاہور سے قومی اور صوبائی حلقوں کے ٹکٹ ہولڈر جلوس لے کر لاہور ائرپورٹ پر پہنچیں گے جبکہ ملک بھر سے استقبال کے لئے لاہور آنے والوں کو بھی ائرپورٹ پر پہنچنے کی ہدایات جاری کی جائیں گی۔ معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ ن کی قیادت نے پرامن استقبال کے لئے تمام تر تیاریاں کرنے کے لئے پارٹی کی صوبائی تنظیموں کو ہدایات جاری کردی ہیں۔ سیاسی حلقے نواز شریف اور مریم نواز شریف کی جرا¿ت مندانہ وطن واپسی کو بہت دلچسپی سے دیکھ رہے ہیں۔ خود کو قانون کے حوالے کرنے اور جیل و قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے کیلئے اس طرح جرا¿ت دکھانا پاکستان کی سیاست میں ایک نئی تاریخ رقم کرے گا۔ بلاشبہ لوگ میاں نواز شریف کے اس استقبال کا 1986 میں 10 اپریل کو محترمہ بینظیر بھٹو کی وطن واپسی کے استقبال سے موازنہ کریں گے۔ مسلم لیگ ن کے ذرائع نے بتایا ہے کہ میاں نواز شریف اور مریم نواز شریف کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے ”پروٹیکشن بیل“ مل سکتی ہے اگر ایسا ہوا تو دونوں باپ بیٹی ائرپورٹ سے داتا دربار پہنچیں گے جہاں حاضری کے بعد وہ جاتی عمرہ روانہ ہوں گے۔ بصورت دیگر وہ داتا دربار پر حاضری دینے کے بعد وہاں خود کو نیب کے حوالے کردیں گے۔
واپسی/ تیاریاں