قوم کو قیادت کے چناﺅ کا سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ہو گا : فضل الرحمن
ٹانک (نامہ نگار )جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ لوگ حکومت کیساتھ دوستی جو حکمرانوں کی پسند کے مطابق کرتے ہیں لیکن دنیا نے دیکھ لیا جب پارلیمنٹ میں اسلامی نظریہ کے خلاف بات کی گئی تو اپوزیشن کی طرف سے حکومت اتنی پریشان نہیں ہوئی جتنا کہ جے یو آئی کے دس بارہ ممبران نے حکومت کا نظام جام کرکے رکھ دیا۔ مغربی پاکستان میں پچاس سیٹیں جیتنے والے پاکستان کے مقبول لیڈر بھٹو کو ٹانک کی سرزمین پر جے یو آئی ہی نے شکست سے دوچار کیا۔ پاکستان کی 71سالہ تاریخ میں پاکستان پر مجموعی حکمرانی مذہب سے بے زار لوگوں نے کی ہے ٹانک کی ترقی کیلئے گومل زام ڈیم گیس کی فراہمی سمیت ٹانک زام ڈیم کیلئے ایک ارب کی منظوری جیسے میگا پراجیکٹ منظور کئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حلقہ این اے 37میںڈبرا اماخیل اور ٹانک سٹی میں اپنے بیٹے مولانااسعد محمو د کے انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر پی کے94کے امیدوار محمود احمد بیٹنی۔ این اے49کے امیدوار مولانا جمال الدین ´۔ضلعی امیر مولانا شریف الدین شیخ بشیر احمد نقشبندی محمد زاہد ایڈوکیٹ عدنان عزیز ایڈوکیٹ ‘مولانا عصام الدین‘ حاجی حلیم‘ مولانا صدیق‘ حاجی ظاہر شاہ حاجی زمان بیٹنی قدیر برکی سمیت کارکنوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ انہوں نے کہا کہ روایتی سیاست سے بالاتر ہوکر خان خوانین سرداروں اور نوابوں بیوروکریسی کیخلاف جے یو آئی نے ہمیشہ آواز بلند کی ہے ٹانک کی ترقی میں بیوروکریسی سب بڑ ی رکاوٹ رہی ہے حکومتی ادارے بیوروکریسی نہیں چاہتی کہ پارلیمنٹ میں اس حلقے سے جے یو آئی کی نمائندگی ہو 25جولائی کو پوری قوم پاکستان کے لئے اپنی قیادت کا چناﺅ کریگی۔ ٹانک کی عوام کو سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ہوگا اس لحاظ سے یہ بہت اہم مرحلہ ہے ۔ ماضی میںجو فیصلے تلوار کرتی تھی اب موجودہ دور میں ووٹ کی پرچی کی طاقت اس مقصد کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ کاشغر سے گوادر تک سی پیک منصوبے سے انے والی نسلوں کو خوشحال زندگی دینا مقصود ہے۔ میں تنقید کرتا ہوں اختلاف کرتا ہوں مگر سیاستدانوں کی ذات، مخالف کو گالی نہیں دیتا مگر بازاری زبان بولنے والوں کو کس منہ سے وزیر اعظم بننے کا شوق ہے ۔
فضل الرحمان